آخر کہاں ہیں مولانا سعد؟26دن بعد بھی ہاتھ خالی!
تبلیغی جماعت کے امیر مولانا محمد سعد تک دہلی پولیس 26دن بعد بھی نہیں پہونچ سکی ۔ساو ¿تھ دہلی کے اوکھلا میں واقع ذاکر نگرمیں ان کے کوارنٹائن ہونے کی خبر تھی جس کی میعاد ختم ہونے کے دس دن بعد بھی وہ سامنے نہیں آئے کرائم برانچ نے جمعرات کو شاملی میں چھاپہ ماری کی لیکن اس کے ہاتھ کچھ نہیں لگا ۔ذرائع بتاتے ہیں کہ کرائم برانچ کے پا س مولانا سعد کے خلاف کوئی جانکاری نہیں ہے ۔کچھ لوگ کہتے ہیں کہ وہ میوات میں ہیں ۔کچھ لوگ کہہ رہے ہیں کہ دہلی پولیس کہہ رہی ہے کہ پہلے آپ کورونا کا ٹیسٹ کرائیے پھر گرفتار کریں گے اگرایسا ہے تو اس کا مطلب یہ ہے کہ پولیس کو مولانا سعد کے بارے میں معلومات ہے اور وہ کہاں ہیں اس لئے وہ ان پر جان بوجھ کر ہاتھ نہیں ڈال رہی ہے کہ کہیں ان کو کورونا نا ہو خبرا ٓئی ہے کہ مولا نا سعد نے کورونا ٹیسٹ کرا لیا رپورٹ آنے کے بعد سعد کرائم برانچ کو سونپیں گے ۔پچھلے ہفتہ کرائم برانچ نے انہیں ایمس یا پھر کسی سرکار ی اسپتال سے کورونا ٹیسٹ کرانے کو کہا تھا ۔کرائم برانچ نے جب ان کے گھر کی تلاشی لی تھی تو بیٹے کو بھی اس کے بارے میں کہا تھا کہ کورونا کی جانچ کرانے جائیں اور ہم جانچ کرا چکے ہیں ۔رپورٹ نہیں آئی ہے اور جیسے ہی رپورٹ آئے گی دہلی پولیس کرائم برانچ کو ا سکی جانکاری دی جائے گی ۔کرائم برانچ جو کہہ رہی ہے ہم اس کی تعمیل کررہے ہیں سعد ایک کے بعد ایک ویڈیو جاری کرچکے ہیں آیڈو کے ذریعے بھی وہ جماعتیوں کو کہہ رہے ہیں اور ان کو احتیاط برتنے کے لئے کہہ رہے ہیں ۔واضح ہو کہ پچھلے مہینہ مرکز میں آئے ہزاروں لوگوں میں 4291جماعتی کورونا پوزیٹو ملے یہ دعویٰ وزارت صحت کا ہے ۔ان کی وجہ سے 23ریاستیں اور مرکز ی حکمراں ریاستیں کورونا سے متاثر ہیں جہاں لوگ ابھی تک کوارنٹائن مراکز میں ہیں اور بہر حال دیش بھر میں ایک ہزار سے زیادہ جماعتیوں کے ٹھکانوں میں پولیس اور انتظامیہ انجان ہیں ۔مولانا سعد کی گرفتاری کو لیکر ابھی بھی کئی سوال بنے ہوئے ہیں جانچ ایجنسیاں اور پولیس کورونا وائرس کی وبا سے پیدا حالات میں پہلے ہی سخٹ چیلنج کا سامنا کررہی ہے ۔
(انل نریندر)
(انل نریندر)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں