آئی ایس آئی کا نیا ہتھیار ،عورتیں ،ہنی ٹریپ
پاکستان کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی بھارت میں کتنی سرگرم ہے اس کی ایک مثال حال ہی میں اتر پردیش کی راجدھانی لکھنؤمیں سامنے آئی ہے ۔اے ٹی ایس (انسداد دہشت گردی دستہ )نے ملٹری خفیہ کی خبر گوئی پر آئی ایس آئی کے لئے جاسوسی کررہے بی ایس ایف کے جوان اچوتاانند مشر کو نوئیڈا سے گرفتا رکیا ہے ۔اے ٹی ایس کے انسپکٹر جی ایس پانڈے نے اسپیشل سی جی ایم عدالت کو بتا کہ 24اگست کو اے ٹی ایس کے دروغہ شیلند رگری نے رپورٹ درج کرائی تھی کہ چنڈی گڑھ میں فوجی خفیہ ایجنسی کو اطلاع ملی تھی کہ آئی ایس آئی کے ایجنٹ بھارت کی سرداری اور یکجہتی کو نقصا ن پہنچانے کے لئے فیس بک پر کاجول شرم نام کا ایک فرضی آڈی بناکر نیم فوجی فورس اور فوج کے افسروں کو ہنی ٹریپ میں پھنسا کر اطلاعات حاصل کررہا ہے ۔جنوری 2016میں ہنی ٹریپ کا شکار ہوئے بی ایس ایف جوان واٹس ایپ کے ذریعہ بھی آئی ایس آئی کی ایک خاتون ایجنٹ کے رابطے میں تھا وہ دہلی کے آر کے پورم میں بی ایس ایف کے کمپوزٹ ہسپتال تعینات تھا۔اے ٹی ایس نے اچوتا نند کو لکھنؤ کورٹ میں پیش کیا اور اسے 5دنوں کی ریمانڈ میں لیکر اے ٹی ایس پوچھ تاچھ کررہی ہے ۔آئی جی اسم ارون نے بتایا کہ ملٹری خفیہ یونٹ نے آئی ایس آئی کے ذریعہ عورتوں کے نام پر فرضی فیس بک بناکر فوج اور مسلح فورس کے جوانوں کو اپنے جال میں پھنسا کر اطلاعات دیا کرتی تھی ۔ایسی ہی ایک ہندوستانی فیس بک آڈی کی نشاندہی کی گئی جو فرضی نام سے بنائی گئی پاکستانی کو فیس بک آڈی کے لگا تاررابطے میں تھے چھان بین میں یہ بی ایس ایف کا جوان اچوتاا نند پکڑ میں آگیا ۔آئی ایس آئی کی فرضی آڈی پر کی گئی اچونند کی کئی قابل اعتراض باتیں سامنے آئی ہیں اچو تاانند کے موبائل فون سے بھی کئی اہم باتیں سامنے آئیں پاکستانی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی خاتون ایجنٹوں کا جال مسلسل پھیلتا جارہا ہے ان کے خاص نشانے پر فوجی ملازمین ونیم فوجی فورس کے جوان ہیں ۔سائبر ہنی ٹریپ کے ذریعہ اپنے قدم بڑھارہی آئی ایس آئی خاتون کی بھرتی صرف ان کے جال میں پھنسانے والوں سے ویڈیو کالنگ کر میٹھی میٹھی باتیں کرنے کیلئے ہی تھیں ۔اچوتاا نند مشر بھی فیس بک کے ذریعہ آئی ایس آئی کے چنگل کے دلدل میں پھنستا چلاگیا ۔اور آئی ایس آئی اینجنٹ کے جھانسے میں آیا تھا اس نے خو د کو ڈیفنس رپورٹر ہونے کا دعوی کیا تھا یہ فیس بک آئی ڈی سونا کور کے نا م سے بنائی گئی تھی ۔اچوتاانند سے فیس بک کے ذریعہ جوڑ نے کے بعد مہیلا ایجنٹ نے پاکستانی نمبرپر چالو واٹس ایپ کے ذریعہ رابطہ بڑھایا پاکستانی نمبر دیکھنے کے بعد بھی اچوتا انند نے اپنے قدم نہیں روکے بلکہ اپنے فون میں پاکستانی دوست کے نام سے سیو کرلیا آئی ایس آئی کے ذریعہ اب عورتوں کے پیار میں ہمارے جوانوں کو پھنسانے کی پاکستانی سازش سے ہوشیار ہوجانا چاہئے ۔یہ جوان اس وجہ سے پکڑا گیا کہ وہ اقلیتی فرقہ سے نہیں تھا ۔اکثریتوں میں بھی غداروں کی کمی نہیں ہے ۔
(انل نریندر)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں