آڈ ۔ایون شرائط کے ساتھ نافذ کرنا مشکل
آڈ ۔ ایون لاگو کرنے کی اجازت دی جائے یا نہیں اس معاملہ میں سماعت کرنے کے دوران این جی ٹی کے چیئرمین سوتنتر کمار نے سنیچر کی صبح دہلی سرکار پر کئی سوال داغے۔ سرکار جریح کے دوران بیک فٹ پر نظر آئی۔ این جی ٹی نے پوچھا کیا ایل جی کی اجازت لی ہے؟ آپ دو پہیہ کو چھوٹ دے رہے ہیں کیا آپ کو پتہ ہے اگر 500 کاروں کو ہٹا دیا جائے اور 1000 دو پہیہ گاڑیوں کو چھوٹ دے دی جائے تو کار سے زیادہ آلودگی دو پہیہ گاڑیوں سے ہوگی۔ این جی ٹی نے سوال کیا آپ نے دو پہیہ گاڑیوں کو کس بنیادپرچھوٹ دی ہے؟ اعدادو شمار بتاتے ہیں کہ دوپہیہ سے 30 فیصدی آلودگی پیداہوتی ہے آپ بتائیں یوجنا کے دوران کتنی ڈی ٹی سی بسیں سڑکوں پر ہوں گی اور کتنی بسیں ڈپو میں خراب کھڑی ہیں۔
این جی ٹی نے دہلی سرکار سے پوچھا کہ آپ نے اب تک ہیلی کاپٹرسے بارش کیوں نہیں کروائی؟ جب کہا جاتا ہے تبھی سوچتے ہو ۔ دہلی سرکار پارکنگ بڑھانے سے متعلق فیصلے (چار گنا) پر نظرثانی کرے۔ پیسے بڑھانے سے آلودگی کے مسئلہ کا حل نہیں ہوگا۔ صرف لوگوں پر اقتصادی بوجھ پڑے گا۔ این جی ٹی نے پوچھا کہ اتنے وقت سے آلودگی تھی آپ نے کیا کیا؟ این جی ٹی نے سخت شرطیں دہلی سرکار کے سامنے رکھیں ۔ یہ تھیں شرطیں: سرکار اسکیم کو لاگو کرنے کے لئے آزاد ہے، لیکن ہوائی آلودگی کی ایمرجنسی صورتحال کے دوران اسے کئی طرح کی چھوٹ کے ساتھ لاگو نہیں کیا جاسکتا۔ آڈ ۔ایون سسٹم کے دائرے میں دو پہیہ (موٹر سائیکل) ، مہلا ڈرائیور، وی آئی پی والی گاڑی سمیت دیگر سبھی گاڑیوں کو بھی لایا جائے۔ سرکار کچھ شرطوں کو پورا کرسکتی ہے تو آڈ۔ ایون سسٹم لاگو کیا جاسکتا ہے۔ این جی ٹی کی سخت شرطوں کو دہلی سرکار پورا نہیں کرپاتی اس لئے اس نے اپنا فیصلہ واپس لے لیا۔ کئی وجوہات تھیں: مہلا سیکورٹی بڑا اشو ہے۔ دہلی میں 1.06 کروڑ گاڑیاں ہیں۔ ابھی 25 سے زیادہ کیٹگری میں چھوٹ دینے کے بعد قریب 25 لاکھ گاڑیاں آڈ ۔ایون کے دائرے میں آ رہی تھیں۔ آڈ۔ ایون سے قریب12.50 لاکھ گاڑیاں سڑک سے ہٹتیں ، لیکن شرط مانی تو 25 لاکھ کے ساتھ 60 لاکھ دوپہیہ اسکوٹر بھی زد میں آجائیں گے یعنی روزانہ 30 لاکھ ٹووہیلر ہٹیں گے اس سے نمٹنے کے لئے ٹرانسپورٹ سسٹم نہیں ہے۔ دہلی میں پبلک ٹرانسپورٹ کے حالت خراب ہے۔10 ہزار سے زیادہ بسیں ہیں جو کم ہیں۔ کرایہ بڑھنے، پارکنگ فیس چار گنا ہونے سے میٹرو رائڈر شپ گھٹ رہی ہے ایسے میں صرف پبلک ٹرانسپورٹ کے سہارے آڈ۔ ایون اسکیم کو لاگو نہیں کیا جاسکتا۔ دہلی میں 8 لاکھ سے زیادہ ٹو وہیلر گاڑیاں ہیں۔ ایک کروڑ سے زیادہ کل گاڑیاں ہیں اس وجہ سے دہلی سرکار نے آڈ۔ایون کا فیصلہ واپس لے لیا۔
این جی ٹی نے دہلی سرکار سے پوچھا کہ آپ نے اب تک ہیلی کاپٹرسے بارش کیوں نہیں کروائی؟ جب کہا جاتا ہے تبھی سوچتے ہو ۔ دہلی سرکار پارکنگ بڑھانے سے متعلق فیصلے (چار گنا) پر نظرثانی کرے۔ پیسے بڑھانے سے آلودگی کے مسئلہ کا حل نہیں ہوگا۔ صرف لوگوں پر اقتصادی بوجھ پڑے گا۔ این جی ٹی نے پوچھا کہ اتنے وقت سے آلودگی تھی آپ نے کیا کیا؟ این جی ٹی نے سخت شرطیں دہلی سرکار کے سامنے رکھیں ۔ یہ تھیں شرطیں: سرکار اسکیم کو لاگو کرنے کے لئے آزاد ہے، لیکن ہوائی آلودگی کی ایمرجنسی صورتحال کے دوران اسے کئی طرح کی چھوٹ کے ساتھ لاگو نہیں کیا جاسکتا۔ آڈ ۔ایون سسٹم کے دائرے میں دو پہیہ (موٹر سائیکل) ، مہلا ڈرائیور، وی آئی پی والی گاڑی سمیت دیگر سبھی گاڑیوں کو بھی لایا جائے۔ سرکار کچھ شرطوں کو پورا کرسکتی ہے تو آڈ۔ ایون سسٹم لاگو کیا جاسکتا ہے۔ این جی ٹی کی سخت شرطوں کو دہلی سرکار پورا نہیں کرپاتی اس لئے اس نے اپنا فیصلہ واپس لے لیا۔ کئی وجوہات تھیں: مہلا سیکورٹی بڑا اشو ہے۔ دہلی میں 1.06 کروڑ گاڑیاں ہیں۔ ابھی 25 سے زیادہ کیٹگری میں چھوٹ دینے کے بعد قریب 25 لاکھ گاڑیاں آڈ ۔ایون کے دائرے میں آ رہی تھیں۔ آڈ۔ ایون سے قریب12.50 لاکھ گاڑیاں سڑک سے ہٹتیں ، لیکن شرط مانی تو 25 لاکھ کے ساتھ 60 لاکھ دوپہیہ اسکوٹر بھی زد میں آجائیں گے یعنی روزانہ 30 لاکھ ٹووہیلر ہٹیں گے اس سے نمٹنے کے لئے ٹرانسپورٹ سسٹم نہیں ہے۔ دہلی میں پبلک ٹرانسپورٹ کے حالت خراب ہے۔10 ہزار سے زیادہ بسیں ہیں جو کم ہیں۔ کرایہ بڑھنے، پارکنگ فیس چار گنا ہونے سے میٹرو رائڈر شپ گھٹ رہی ہے ایسے میں صرف پبلک ٹرانسپورٹ کے سہارے آڈ۔ ایون اسکیم کو لاگو نہیں کیا جاسکتا۔ دہلی میں 8 لاکھ سے زیادہ ٹو وہیلر گاڑیاں ہیں۔ ایک کروڑ سے زیادہ کل گاڑیاں ہیں اس وجہ سے دہلی سرکار نے آڈ۔ایون کا فیصلہ واپس لے لیا۔
(انل نریندر)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں