مشکل میں’ اے دل‘

خود کو ان چاہی مشکل میں پھنستے دیکھ فلم ہدایت کار و پروڈیوسر کرن جوہر و بالی ووڈ کی کچھ بڑبولی آوازوں کے سر منگلوار کو بدلے بدلے سے نظر آئے۔اسے عوامی جذبات کا دباؤ کہیں یا بنیادی اصلاح کہیں؟ ان ہستیوں کو ممکنہ طور پر یہ احساس ہو گیا کہ دیش کی بات کرنا اورشیو سینا کا ساتھ دیناقطعی مشکل نہیں ہے۔ پاکستانی اداکار فواد خان کی وجہ سے فلم ’’اے دل ہے مشکل‘ کی ریلیز کو لے کر احتجاج جھیل رہے ہدایتکار کرن جوہر نے منگلوار کو کہا کہ وہ مستقبل میں پاکستانی اداکاروں کو نہیں لیں گے۔ انہوں نے جذباتی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ میری فلم میں اڑنگا نہ ڈالا جائے۔ بتا دیں کہ راج ٹھاکر ے کی مہاراشٹر نو نرمان سینا اور کچھ دیگر سیاسی تنظیموں نے جموں و کشمیر میں اڑی حملہ کے بعد پاک اداکاروں والی فلموں کی ریلیز کی جم کر مخالفت کی ہے۔ جس کے بعد کرن جوہر کی فلم کے مستقبل پر سوالیہ نشان کھڑا ہوگیا ہے جو دیوالی سے پہلے 28 اکتوبر کو ریلیز ہونی ہے۔ سنیما گھر کے مالکان کی انجمن نے بھی مہاراشٹر، گجرات، کرناٹک اور گوا میں پاکستانی اداکاروں کی اداکاری والی فلموں کی نمائش نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ فلم میں رنبیر کپور، ایشوریہ رائے بچن، انوشکا شرما کے اہم کردار ہیں۔ پاکستان کے ایکٹر فواد خان کا فلم میں چھوٹا سا رول بتایا جارہا ہے۔ کرن نے کہا کہ وہ چپ رہے کیونکہ ان کی حب الوطنی کے بارے میں سوال اٹھائے جانے سے وہ دکھی تھے۔ انہوں نے کہا دیش ان کے لئے پہلے ہے اور انہوں نے ہمیشہ دیش کو سب سے بالاتر رکھا۔ فلم کے احتجاج پر نکتہ چینی کرتے ہوئے فلم پروڈیوسر انوراگ کشیپ نے تو وزیر اعظم نریندر مودی کے پاکستان جانے پر ان کے معافی مانگنے تک کا اوٹ پٹانگ بیان دے ڈالا۔ اب انہیں اپنی غلطی کا احساس ہوا تو انہوں نے فیس بک پر صفائی دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے مودی سے کبھی معافی مانگنے کی بات نہیں کی تھی۔ انہوں نے اپنی صفائی میں لکھا ہے میں نے بس اتنا کہا تھا کہ فلم صنعت کو آسانی سے نشانہ بنایا جارہا ہے۔ میں اپنی بات اس لئے رکھ رہا ہوں کیونکہ مجھے بعد میں میڈیا میں بیان جاری نہیں کرنا پڑا۔ میں نے کبھی کسی صورتحال پر سوال نہیں اٹھایا۔وزیر اعظم مستقبل کے حالات سے انجان پاکستان کے دورہ پر گئے تھے۔ ادھرراج ٹھاکرے کی پارٹی ایم این ایس کے احتجاج کے باوجود کرن جوہر کی فلم ’اے دل ہے مشکل‘ کی ممبئی میں نمائش پولیس کی سکیورٹی میں ہوگی۔ حالانکہ ایم این ایس نے کہا ہے کہ پاکستانی ایکٹر فواد خان کی جوہ سے وہ اس فلم کی ریلیز کے احتجاج پر قائم ہیں۔ بتادیں کہ ایم این ایس کی وارننگ کے بعد فلم اینڈ ٹیلی ویژن پروڈیوسر گلڈ کے مکیش بھٹ اور اسٹار انڈیا کے انوپما چوپڑا اور فلم پروڈیوسر سدھارتھ کپور نے پولیس سے سکیورٹی کی اپیل کی تھی۔ فلم کی پاکستانی تو بہت برائی کررہے ہیں۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟