ترکی میں ناکام بغاوت کی سنگین فال آؤٹ

ترکی میں ہوئے بغاوت کی کوششوں کو ناکام کرنے کے بعد صدر تاپ ایردوگین نے ملک میں ایمرجنسی نافذ کر دیا ہے. بغاوت کو کچلنے کے لئے انتہائی سخت اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں. قومی سلامتی مغرب] ارشد کی پانچ گھنٹے چلی میٹنگ کے بعد اپنی کابینہ کے سامنے ایردوگین نے ٹی وی پر تین ماہ کی ایمرجنسی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ایمرجنسی کا اعلان جمہوریت کے خلاف ہوئی سازش کی جڑوں کو صاف کرنے کے لئے کی گئی ہے. صدر نے مغربی ممالک کے اس الزام کو غلط بتایا جس میں کہا گیا ہے کہ وہ بغاوت کو کچلنے کے لئے زیادہ سے زیادہ سخت قدم اٹھا رہے ہیں. ایردوگین کی طرف سے اٹھائے گئے بعض اقدامات واقعی ہی چونکانے والے ہیں. اکیلے استنبول یونیورسٹی سے 95 اساتذہ کو ہٹا دیا گیا ہے. فوج کے تقریبا سوا سو جرنیلوں کو گرفتار کیا گیا ہے. ترکی حکومت کے مطابق آٹھ ہزار پولیس افسران کو بغاوت کی کوشش میں مبینہ طور پر شامل ہونے کے شبہ میں معطل کیا گیا ہے. اس کے علاوہ فوج اور انصاف کے نظام سے منسلک قریب 6000 افراد کو حراست میں لیا گیا ہے. ان میں فوج کے جنرل رینک تک کے اہلکار شامل ہیں. ریپ طیب روگین نے بغاوت کرنے والے وا?سرو کو سرکاری تنصیبات سے نکالنے کی قسم کھائی ہے. ترکی کی حکومت کا دعوی ہے کہ بغاوت کے پیچھے مذہبی رہنما فتح اللہ گلین کا ہاتھ ہے. گلین پر دبے لفظوں میں یہ بھی الزام لگ رہا ہے کہ وہ اردیگین کا بغاوت سازش میں سی آئی اے کی مدد سے کام کر رہے ہیں. دو امریکی انٹیلی جنس ایجنسی سی آئی اے ایجنٹوں کو بھی گرفتار کرنے کی افواہ ہے. تاہم گلین نے بغاوت کی کوشش میں اپنی کسی بھی طرح سے شامل ہونے سے انکار کیا ہے. سرکاری میڈیا نے پیر کو کہا ہے کہ ملک بھر میں 100 سے زیادہ جنرل اور ایڈمرل کو حراست میں لیا گیا ہے. اردیگین نے اتوار کو کہا ہے کہ ان کی حکومت سزائے موت کو پھر سے بحال کرنے پر غور بھی کر رہی ہے. 2004 میں یورپی یونین (نیٹو) میں شامل ہونے کے لئے ترکی میں سزائے موت کو ختم کیا گیا تھا. ملک میں 1984 کے بعد سے یہ سزا کسی کو نہیں دی گئی ہے. اردوگین نے امریکہ میں رہنے والے 75 سالہ مذہبی پیشوا فتح اللہ گلین کے امریکہ سے حوالگی کا مطالبہ بھی کی ہے. ترکی کی حکومت نے گلین پر سرکاری نظام کے متوازی نظام کھڑی کرنے کی کوشش کا الزام لگایا ہے. ادھر امریکہ نے ترکی سے کہا ہے کہ اگر اس کے پاس مذہب پروموشنل گلین کے خلاف کوئی بھی ثبوت ہو تو وہ اس کے ساتھ اس اشتراک کریں. ترکی کے وزیر اعظم بنالی چلڈرچ نے کہا کہ بغاوت کی کوشش تو ترکی کے جمہوری تاریخ میں سیاہ دھبہ قرار دیا. انہوں نے بتایا کہ 161 عام لوگوں کی موت ہو گئی اور 1440 افراد زخمی. سرکاری میڈیا کے مطابق 2745 ججوں کو ہٹایا گیا ہے ان میں سپریم کورٹ کے جج بھی ہیں.
(انل نریندر) 

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟