پاکستان ون وومن آرمی: قندیل بلوچ

پاکستانی ماڈل قندیل بلوچ کا چونکانے والا قتل اخباروں کی سرخیوں میں ہے۔ کرکٹ ،تنازعوں و سوشل میڈیا سے سرخیاں بٹورنے والی قندیل بلوچ کو اس کے اپنے بھائی وسیم نے گزشتہ جمعرات کو گلا دبا کر مار ڈالا تھا۔ عید پر وہ گھر ملتان آئی ہوئی تھی۔ قندیل نے کچھ دن پہلے ہی وزیر داخلہ کو خط لکھ کر اپنی جان کوخطرہ بتاتے ہوئے سکیورٹی دینے کی مانگ کی تھی ۔ پولیس کا کہنا ہے کہ قندیل (26 سال) کے عریاں فوٹو اور ویڈیو سے بھائی خفا تھے۔ جس سوشل میڈیا نے قندیل کو شہرت دلائی، اس پر آخری بار اس نے لکھا کہ بین ویڈیو پر دنیا سے بہت اچھا رسپانس مل رہا ہے، حمایتیوں کو بلا شرط پیار کے لئے شکریہ۔ قندیل کا اصلی نام فوزیہ عظیم تھا۔قندیل نے 15 جولائی کو اپنا آخری فیس بک اسٹیٹس ڈالا تھا جس میں لکھا تھا کہ انہیں بھلے ہی کتنی بار بھی ہرانے کی کوشش کی جائے لیکن وہ ایک لڑاکے کی طرح جواب دیں گی۔ انہوں نے لکھا تھا کہ قندیل بلوچ ون وومن آرمی ہے۔ پہلی شادی سے اس کا بیٹا بھی ہے۔ قندیل بلوچ پڑھنا چاہتی تھی اس لئے اس نے اپنے شوہرسے طلاق لے لی تھی۔ ایک دوسرے ٹوئٹ میں لکھا ’’زندگی نے مجھے کم عمر میں ہی سبق سکھا دیا ہے۔میرا ایک لڑکی سے ایک خود کفیل خاتون بننے کا سفر آسان نہیں تھا۔ اگر قوت ارادی ہو تو کوئی بھی آپ کو جھکا نہیں سکتا۔ میں حق کے لئے لڑوں گی۔ اپنے مقصد تک پہنچوں گی ، اسے پانے سے مجھے کوئی نہیں روک سکتا۔‘‘ اپنے ایک فیس بک پوسٹ میں لکھاتھا: بھلے ہی مجھے کتنی بار گرایا جائے لیکن میں ہر بار پھر اٹھ کھڑی ہوں گی، میں پوری سینا ہوں ، میں ان عورتوں کو تلقین کرتی رہوں گی جن کے ساتھ برا برتاؤ ہوتا ہے۔ قندیل نے ایک ویڈیو میں ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی کو ڈارلنگ مودی اور چائے والا کہا تھا۔ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں شاہد آفریدی سے بھارت کو ہرانے پر ننگا رقص کرنے کا وعدہ کیا تھا لیکن جب بھارت نے پاکستان کو ہرادیا تو قندیل نے ٹوئٹ کیا ،وراٹ بے بے انوشکا شرما ہی کیوں ۔۔۔فیلنگ لو۔ قندیل کے چھوٹے بھائی وسیم کو سنیچر دیر رات ڈیرہ غازی خاں سے گرفتار کرلیا گیا۔ بعد میں پریس کانفرنس میں اپنی بڑی بہن کو نشیلی دوا دینے کے بعد اس کا گلا گھونٹ پر مارنے کی بات قبول کی۔ڈان اخبار کی خبر کے مطابق اس نے کہا کہ قندیل کا قتل اس لئے کیا کیونکہ سوشل میڈیا پر اعتراض آمیز ویڈیو اور بیان جاری کر اس نے بلوچ کا نام داغدارکیا تھا۔ اس نے کہا ایسا کرنے کے پیچھے ایک نامی گرامی مولوی کے ساتھ سیلفی سمیت کئی تنازعے بھی تھے۔ قندیل کے والد محمد عظیم نے دعوی کیا کہ وسیم نے اس کا قتل عزت کے نام پر کیا ہے۔ قندیل کے والد نے ہی قتل کی رپورٹ درج کرائی تھی۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!