دہلی میں کراری ہار کے بعد بہار میں اگنی پریکشا

چیف الیکشن کمشنر نسیم زیدی نے اعلان کیا ہے کہ بہار اسمبلی چناؤ ستمبر۔ اکتوبر میں کرائے جائیں گے۔ انہوں نے بتایا ریاست میں چناؤ عمل کے دوران دبنگئی اور پیسے کی طاقت پر لگام لگانے کے لئے وسیع پیمانے پر سینٹرل فورسز تعینات کی جائیں گی۔ قابل ذکر ہے 243 ممبری اسمبلی کی میعاد 23 نومبر کو ختم ہورہی ہے۔ سال2015ء کے اس دوسرے اسمبلی چناؤ میں بھاجپااور جنتا پریوار کی ساکھ داؤ پر ہے۔ سال کے ابتدا میں دہلی اسمبلی چناؤ میں کراری ہار جھیل چکی بھاجپا بہار میں ہار کا چہرہ شاید نہ دیکھنا چاہے گی۔ ریاست میں ہر حال میں جیت حاصل کرنے کے لئے پارٹی ابھی سے جوڑ توڑ و جیت کی کوششوں میں لگی ہے۔ وہیں اقتدار بچائے رکھنے کے لئے ریاست کے وزیر اعلی نتیش کمار جنتا پریوار کو متحد کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ وہ آر جے ڈی اور جے ڈی یو کانگریس و لیفٹ پارٹیوں کا اتحاد کو تیار کرنے میں لگے ہوئے ہیں۔ حالانکہ فی الحال جنتا پریوار کی 6 پارٹیوں کے انضمام کی زور شور سے شروع ہوئی مہم اچانک کھٹائی میں پڑتی دکھائی پڑ رہی ہے۔ انضمام کا اعلان ہونے اور ملائم سنگھ یادو کو پریوار کا نیا چیف طے کرنے کے باوجود سپا بہار اسمبلی چناؤ سے پہلے جنتا دل (یو) اور آر جے ڈی کے بیچ سیٹوں کے بٹوارے کو لیکر پیدا تنازعے میں مداخلت کے لئے تیار نہیں ہے۔ حالانکہ دونوں ہی پارٹیاں چاہتی ہیں کہ سپا چیف ملائم سنگھ بیچ بچاؤ کر سیٹ بٹوارے کا کوئی فارمولہ طے کریں۔ دوسری طرف بہار میں آر جے ڈی ، جے ڈی یو اتحاد کے امکانات پر شش و پنج کی صورتحال بنی ہوئی ہے۔ اب آر جے ڈی چیف لال پرساد یادو کھلے طور سے نتیش کمار کی سرکار پر نکتہ چینی کررہے ہیں۔ لالو کو اس بات کی فکر بھی نہیں ہے کہ نتیش سرکار پر ان کے اس حملے کا اثر ریاستی اسمبلی چناؤ سے پہلے ہونے والے دونوں پارٹیوں کے اتحاد پر پڑے گا۔ لالو جی نے جنتا دل (یو) سرکار پر ایسے حملہ کیا ہے جیسے وہ اپوزیشن میں ہو۔ زلزلہ اور تیز آندھی سے متاثرہ خاندان تک راحت اور معاوضہ پہنچانے کو یقینی کرنے کے لئے نتیش کمار سرکار کی تنقید کررہے ہیں۔ لالو کا انداز اچانک بدل گیا ہے اور وہ نتیش سرکار پر جارحانہ دکھائی دے رہے ہیں۔ ہوسکتا ہے لالو کے حملے کے پیچھے وجہ یہ ہو کہ وہ اسمبلی چناؤ میں سیٹ شیئرنگ سمجھوتے میں زیادہ سیٹوں کے لئے دباؤ بنانے کی کوشش کررہے ہوں۔ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمت میں اضافے کو لیکر بہار کے دو دن کے دورے پر گئے سینئر کانگریسی لیڈر سابق وزیر جے رام رمیش نے کہا کہ بہار اسمبلی چناؤ سے ہی نریندر مودی کی الٹی گنتی شروع ہوگی۔ انہوں نے تیل کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف احتجاج میں ایئرپورٹ سے اسٹیٹ گیسٹ ہاؤس تک جانے کے لئے کار کے بجائے رکشے پر سفر کیا۔ کہا کہ دہلی کی طرح بہار میں بھی بھاجپا کو شکست ملے گی اور یہاں سے دیش بھر میں پیغام جائے گا۔ بہار اسمبلی چناؤ بھاجپا کی ممبر شپ مہم کی کامیابی کا پہلا چناوی امتحان ہوگا۔ پارٹی نے دعوی کیا ہے کہ بہار میں بنائے جانے والے ممبروں کی تعداد 75 لاکھ سے زیادہ ہے۔یہ چناوی امتحان بھاجپا اور مودی کہ وقارکا سوال ہے۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟