ممتا بنرجی کا مرکز کو کھلا چیلنج!

کروڑوں روپے کے شاردا چٹ فنڈ گھوٹالے میں ترنمول کانگریس کے ممبران پارلیمنٹ کی گرفتاری سے تلملائی ترنمول کانگریس کی صدر ممتا بنرجی نے مرکزی سرکار پراپنی بھڑاس نکالی ہے۔ انہوں نے کہا کانگریس صدر سونیا گاندھی کوس سرکار کا ڈر ہے اس لئے وہ چپ ہیں لیکن میں کسی سے نہیں ڈرتی اور چپ نہیں رہوں گی۔ انہوں نے کہا مجھے جیل بھیجنے دیجئے میں اسے بھی دیکھوں گی اور یہ بھی دیکھوں گی کہ وہ کتنی بڑی جیل ہے۔ پارٹی کے ایک اجلاس میں کہا کہ اگر ہم پر حملہ ہوتا ہے تو ہم بھی جواب دیں گے۔ ہم سبھی چیلنج کو قبول کرتے ہیں۔ انہوں نے پارٹی ورکروں سے کہا کہ وہ بھاجپا سے ڈریں نہیں اور بھگوا پارٹی کی سازشوں کے خلاف متحد ہیں۔ انہوں نے مرکز کو ریاست میں صدر راج لگانے کا بھی چیلنج کیا ہے۔ مودی پر حملہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا دیش کی باگ ڈور سنبھال رہے شخص نے عہدہ سنبھالنے کے بعد پچھلے چھ مہینوں کے دوران ہندوستان میں کتنا وقت گذارا ہے؟ ایسا ظاہر ہوتا ہے ان کا پتہ اب بیرون ملک میں ہے۔ ممتا نے راجیہ سبھا ایم پی سنجوائے بوس کی گرفتاری کو سیاسی رقابت پر مبنی قدم بتایا۔ کہا پچھلے دنوں بھاجپا کے اپوزیشن کانگریس پروگرام نہرو کانفرنس میں شرکت کر انہوں نے بھاجپا سے بدلہ لیا ہے۔ انہوں نے بردوان میں دھماکے کاالزام بھی مرکز پر منڈھ دیا۔ دراصل شاردا گھوٹالے میں جمعہ کو سی بی آئی نے ترنمول بوس کو پوچھ تاچھ کیلئے بلایا تھا اور کئی سوالات کا صحیح جواب نہ ملنے پر جانچ ایجنسیوں نے ممبر پارلیمنٹ کو گرفتار کرلیا۔ مغربی بنگال کے گورنر کیسری ناتھ ترپاٹھی نے دوسری طرف ایم پی کی گرفتاری کو صحیح مانا ہے اور کہا کہ سی بی آئی کے پاس درکار ثبوت ہیں اور وجوہات ہوں گی تبھی کو سنجوائے بوس کو گرفتار کیا گیا ، ان کی گرفتاری جائز ہے لیکن ابھی اس معاملے پر کچھ کہنا جلد بازی ہوگی۔گھوٹالے میں گرفتاری سنجوائے بوس کروڑوں روپے کی املاک کے مالک ہیں۔ بنگلہ روزنامہ کے مدیر ہونے کے ساتھ ان کا جہاز میں مال بھیجنے کا بھی کاروبار ہے۔ کیٹرنگ و دوبئی میں دو زبانوں میں ریڈیو نیٹورک بھی ہیں اور بین الاقوامی معیار کا ریکارڈنگ اسٹوڈیو بھی ہے۔ 
سنیچر کو علی پور عدالت میں بوس کو پیش کیا گیا جہاں انہیں26 نومبر تک حراست میں بھیج دیا گیا۔سنجوائے بوس نے سی بی آئی پوچھ تاچھ میں اپنا سارا الزام ترنمول سے معطل کنال گھوش پر منڈدیا اور کہا کہ انہوں نے ہی شاردا چٹ فنڈ کے چیف سدیپت سین سے ان کا تعارف کرایا تھا۔ لیفٹ فرنٹ کے چیئرمین ومن بوس نے ممتا کے مرکز سے بدلہ لینے کے بیان کی نکتہ چینی کرتے ہوئے ان پر الزام لگایا کہ وہ ماضی گذشتہ میں بھاجپا اور کانگریس کے بیچ پالہ بدلتی رہی ۔ ممتا کے پاس 45 ایم پی ہیں (لوک سبھا اور راجیہ سبھا) انہوں نے مرکزی سرکار کو خبردار کیا کہ اگر وہ سوچتی ہے کہ ہم بیمہ سیکٹر میں ایف ڈی آئی لانے کی تجویز پاس کرنے میں ان کی مدد کریں گے تو وہ شاید خواب دیکھ رہے ہیں۔ ان کے ایم پی پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس میں کئی اشو اٹھائیں گے جن میں بلیک منی کا اشو بھی شامل ہے۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!