کیپٹن اور بھاجپا میں اتحاد !
پنجاب اسمبلی چنا و¿ کو لیکر بھاجپا اور کیپٹن امریندر سنگھ کی نئی پارٹی کے درمیا ن اتحا دکا باقاعدہ اعلان ہو گیا ہے ۔پنجاب ایک ایسی ریا ست ہے جہاں بی جے پی کے لئے اقتدار پانا پہا ڑ توڑنے جیسا ہے لیکن کانگریس کے بڑے لیڈر اور پنجاب کی سیا ست کے کھلاڑی کیپٹن کو اپنی ٹیم کا بنا کر بی جے پی نے کو شش تو شروع کر دی ہے اور اکیلے اپنے دم پر چنا و¿ لڑکر نہ تو کیپٹن امریندر سنگھ ہیٹرک لگا پاتے اورادھر اکالی دل کے بغیر بی جے پی کیلئے پنجاب کا قلعہ فتح کر نا ایک سپنا بن کر رہ جاتا ۔ ایسے میں انڈین پالیٹیکل لیگ کی یہ نئی ٹیم اب کانگریس عام آدمی پارٹی اور اکالی دل -بسپا کیلئے بھی بڑی چنو تی بن سکتی ہے ۔ بی جے پی کے نظریے سے دیکھیں تو یہ صحیح حکمت عملی ہے ۔ پارٹی نے پنجاب کے شہری ہندوو¿ں کی نمائندگی کی ہے اور کیپٹن کے ساتھ ہاتھ ملا کر وہ سکھ کوٹے کو بھی لبھا نے میں کارگر ہوگی ۔ اس علاوہ کیپٹن پر دیش کے تین حصے -مالوا ،ماگھا اور دوابا کی زمینی سیا ست کو باریکی سے سمجھنے کے ساتھ ہی یہ بھی جانتے ہیں کہ پچھلے چنا و¿ میں کانگریس کہاں کہا ں کمزور تھی اور اب اس اتحا د کو انہوں نے کیسے مضبو ط کر نا ہے ۔ وہ کانگریس کے ساتھی اکالیوںکی بھی کمزور رگ سے واقف ہیں اسی وجہ سے اتحادکو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا اسی طرح کے اشارے ملے ہیں ۔ چنا وی تاریخ اعلان ہونے کے بعد دوسری پارٹیوں کے کئی ممبر اسمبلی کیپٹن کے پارٹی میں شامل ہوسکتے ہیں ۔دوسری پارٹیوں کیلئے یہ نیا اتحا دہے اس لئے ٹینشن پیدا کر رہا ہے ۔ کچھ نہ کچھ سبھی کو نقصان کرے گا ۔ یہ زمینی حقیقت ہے کہ بی جے لی نے کیپٹن سے سمجھوتہ کر کے اکالیوں کے کسانوں کے سب سے بڑے ووٹ بینک میں سیندھ لگانے کا داو¿ کھیلا ہے کیوں کہ کیپٹن امریندر سنگھ نے وزیر اعلی رہتے ہوئے کسانوںکی تحریک کی حمایت کی تھی اور ان کی مدد کرنے میں بھی کوئی کثر نہیں چھوڑی تھی ویسے بھی پنجاب کا کسان بی جے پی سے ناراض ہے لیکن وہ کیپٹن کو اپنا خیر خواہ مانتا ہے اس لئے اکالی دل سے ناطہ توڑنے کے بعد بھاجپا کو جس کسان ووٹ بینک کے کھسکنے کا خطرہ تھا اب وہ کیپٹن کے ذریعے کچھ حد تک اس کی جھولی میں آسکتا ہے۔ حالاں کہ اس اتحادکیلئے اقتدار کی راہ اتنی بھی آسان نہیں ہے اسے دیکھتے ہوئے اس کی طاقت کو کم سمجھنا بھول ہوگی ۔یہ ضرور ہو سکتاہے کہ کیپٹن کے چناوی میدان میں کودنے سے ووٹ بینک کا کچھ حصہ اس اتحاد کی طرف منتقل ہو سکتاہے۔
(انل نریندر)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں