پاکستان دیوالیہ ہو چکا ہے !

پاکستان ایف بی آر کے سابق چیئر مین شبر زیدی عمران خان کی سر کار میں ہی 10مئی 2019سے 8اپریل ،2020تک ایف بی آر کے چیئر مین تھے۔پاکستان کے فیڈرل بورڈ آف ریوینیو یعنی ایف بی آر کے سابق چیئر مین شبر زیدی نے کہا کہ پاکستان دیوالیہ ہو چکا ہے ۔انہوں نے کہا کہ سرکار کا یہ دعوی ٰ سب کچھ ٹھیک ہے اور چیزیں اچھی ہو رہی ہیں یہ ساری باتین جھوٹ ہیں شبر زیدی نے یہ بات حال ہی میں ہمدرد یو نیورسیٹی میں ایک لیکچر میں کہی حا لاں کہ اب زیدی نے ٹویٹر پر اسے لیکر صفائی پیش کی ہے ان کا کہنا ہے کہ ان کی تقریر کے تین منٹ کے کلپ پر ہی بات ہو رہی ہے اور نہوں نے صرف مسائل کے حل کی بات کہی تھی اور کس نے قرض لیا تھا اس پر طعنی دینے سے کوئی بات نہیں بنے گی یہ پاکستان کا قرض ہے سو د شرحوں پر فیصلہ دلائل کے طریقے سے ہو نا چاہئے ۔دنیا کے کسی بھی ملک کی ترقی اس کے برآمدات کے دم پر ہوتی ہے ہمیں برآمدات کو ٹھیک کر نا ہوگا اور ریمٹنس کے نظرئے سے باہر نکلنا ہو گا اس سے دیش نہیں چلے گا۔ ہمیں اپنی پروڈکٹس کو برآمد کرانا ہے نہ کہ کام کرنے والے لوگوں کو اکسپورٹ کر نا ہے ۔ افغانستان میں جب تک جمہوری سرکار نہیں آئے گی تب تک پاکستان پھنسا رہے گا۔پاکستان کا اکسپورٹ 20ارب ڈالر کا ہے اور ہمار ا کوئی خریدار ہے تو وہ مغربی ممالک ہیں اور ہمیں برآمدات کرنی ہے تو امریکہ سے دوستی کر نی ہوگی مجھے تو آج تک سی پی ای ایس سمجھ میں نہیں آیا اس میں صاف ستھرا پن لانا ہو گا اس سے ہماری معیشت تبا ہ ہورہی ہے بھارت سے ہم دوائیاں لے رہے ہیں یہ جو ڈرامہ بازی ہے کہ بھارت سے تجارتی تعلق نہیں رکھیں گے یہ بند ہونی چاہئے ۔ ملک میں ہر پرائمری اسکول میں انگریزی ہونی چاہیے جو بچہ انگریزی نہیں پڑھتا تو وہ نمبر دو درجے کا شہری بن جاتا ہے ۔ تمام مذہبی تعلیم گریجویشن کے بعد ہونی چاہئے ۔پاکستان کے دیوالیہ ہونے والی بات کو طول ملنے پر شبر زیدی نے ٹویٹر پر کہا کہ ہمدرد یونیورسیٹی میں غلط تشریح ہو رہی ہے وہاں آدھے گھنٹے کا پریزنٹیشن تھا اس میں سے صر ف تین منٹ کے کلپ پر بات ہورہی ہے میں نے کرنٹ اکاونٹ خسارہ اور محصول خسارے کی بات اٹھا ئی گئی تھی اور یہ دیوالیہ کا اشو ہے جو کہ تشویش کا باعث ہے ہمیں ا س کے حل کی طرف دیکھنا ہے میں نے اپنی بات کنوکشن کے ساتھ کہی ہے۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!