زہریلے کوبرا سے ڈسوا کر بیوی کو مارنے کا پلان!

پچھلے ہفتے کیرل کے ایک شخص کو اپنی بیوی کو کوبرا سے ڈسو ا کر مارنے کے جرم میں دوہری عمر قید کی سزا دی گئی جو اپنے آپ میں ایک اہم ترین بات ہے پچھلے سال 28اپریل کو ایک شخص سورج کمار نے دنیا کے سب سے زہریلے سانپوں میں سے ایک اسپیکٹکلڈ کوبرا اس نے سات ہزار میں خریدا تھا بھارت میں سانپوں کی تجارت غیر قانونی ہے اس لئے سورج نے جنوبی ریاست کیر ل کے ایک سپیرے سوریس کمار سے چپ چاپ اس کی خریداری کی اور سورج نے ایک پلاسٹک ڈبے میں ہوا آنے جانے کے لئے ایک سوراخ کیا اور کوبرا سانپ کو اس کے اندر رکھا اور گھر لے گیا 13دن بعد اس نے کینٹینر کو ایک بیگ میں رکھا اور تقریباً44کلو میٹر دور اپنی سسرال چلا گیا جہاں اس کی بیوی اترا کو پہلے سے ہی سانپ نے کاٹا تھا وہ ٹھیک ہو رہی تھی سورج اور اترا کی ملاقات دو سال پہلے ایک شادی کرانے والے دلال کے ذریعے ہوئی تھی اترا سورج سے تین سال چھوٹی تھی اور وہ معذوری بیماری سے متاثر تھی جس میں انسان کو نئی چیزیں کھانے میں پریشانی ہوتی ہے اتر ا کا پریوار خوشحال تھا اوروہ بیٹی کی دیکھ بھال کے لئے 800روپئے مہینے دیا کرتے تھے اتر ا کو سانپ ایم ایل وائپر نے کاٹا تھا اور اس کے لئے ان کے پیر کی سرزری ہوئی تھی چھ مئی کی رات کو سورج نے اسے ایک گلاس پھلوں کا جوش دیا اور جس میں بیہوشی کی دوا ملا گئی تھی جب دو ا نے اثر دکھایا تو اترا بیہوش ہوئی تو سورج نے کوبرا کا ڈبا باہر نکالا اور پانچ فٹ لمبے کوبرا سے اپنے سو رہی بیوی کے اوپر چھوڑ دیا لیکن سانپ اس پر حملہ کرنے کے بجائے بھاگ گیا سورج نے بھاگے سانپ کو پھر اٹھایا اور اترا پر پھینک دیا لیکن سانپ پھر سے پھسل گیا سورج نے تیسری بار پھر پکڑا اس باراس نے کوبرا کی گرد ن کو پکڑ کر اترا کے بائیں ہاتھ کی طرف چھوڑ دیا غصائے سانپ نے اترا کو کاٹا جس سے اس کی موت ہوگئی پولس نے 24مئی کوسورج کو اپنی بیوی کی غیر فطری موت کے معاملے میں گرفتار کر لیا اور 78دنوں کی جانچ کے بعد 1ہزار سے زائد صفحات پر مبنی چارج شیٹ کے ساتھ مقدمہ شروع ہوا تفتیش کرنے والوں نے کہا کہ سوریس نے رسیل سانپ بھی خریدا تھا جس نے اترا کو مارنے سے کچھ مہینہ پہلے کاٹا تھا ۔ سانپ پکڑنے والے سوریس نے قبول کیا کہ اس نے ہی دونوں سانپ سورج کو بیچے تھے۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟