کیپٹن صاحب سے میرے روح کے رشتے ہیں !

پاکستان صحافی عروشہ عالم کا نام پنجاب کی سیاست میں ہنگامہ مچائے ہوئے ہے پنجاب کے سابق وزیر اعلیٰ کیپٹن امریندر سنگھ کے ساتھ ان کے قریبی رشتوں کو لیکر ایک گروپ مسلسل حملہ آور ہے جبکہ کیپٹن عروشہ کے ساتھ کانگریس کے بڑے نیتاو¿ں کی تصویریں جاری کر جوابی حملہ کر رہے ہیں ۔پنجاب کانگریس کی سیاست میں اس طرح سے گھسیٹے جانے سے مایوس عروشہ نے بھی اپنا موقف رکھنا شروع کر دیا ہے میڈیا کو دیئے گئے انٹرویو میں امریندو کو اپنا قریبی دوست بتاتے ہوئے کہا کہ میرا ان سے روح کا رشتہ ہے عروشہ کہتی ہیں 2004میں میری کیپٹن صاحب سے میری پہلی بار ملاقات ہوئی تھی تب میں 50برس کی عمر کی تھی اور 66برس کے تھے اس عمر میں آپ پریمی نہیں تلاشتے اس لئے ہمارے رشتے میں رومانس جیسا کچھ تلاشنا بیکار ہے ہاں ہمارا دانشورانہ فتح پر ایک جیسا تعلق ہے جس کے سبب ہم دوست بنے کیپٹن صاحب نے پوری دنیا میں صرف مجھے اپنی دوستی کے لائق سمجھا اس کا مجھے فخر ہے جب ہم ملے تو ہمیں ایک دوسرے کی کچھ باتیں پسند آئیں جیسے کہ مجھے ان کی باغ بانی اور کھانا بنانے کا فن جبکہ انہیں میری تحریریں ہم ایک دوسرے کو سول میٹ کہہ سکتے ہیں میں صرف کیپٹن صاحب کی ہی نہیں بلکہ ان کی پریوار کی بھی دوست ہوں ان کی اہلیہ مہار انی صاحبہ چرم جیت کور اور ان کی بہنیں و بہنوئی و پورہ خاندان سب میرے دوست ہیں ان سے دوستی کے بعد 16سال سے میں بھارت آرہی ہوں لیکن پچھلے ایک سال سے میں پاکستان میں ہی ہوں نوجوت سدھو کی بیوی نوجوت کور نے الزام لگایا ہے کہ پنجاب پولس والوں کی ٹرانسفر اور پوسٹنگ میں عروشہ نے جم کر پیسہ کمایا اور وہ پیسہ لیکر پاکستان بھاگ گئی ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟