دھوم دھڑام جگمگاتی ہوئی دیوالی منائیں!

رام نگری تریتا آیگ جیسی سجی ہے اس کی شان کو دیکھتے ہی بنتی ہے چارو طرف خوش و خرم کا ماحول ہے اپنے رام کے سواگت میں رام نگری ایودھیا کا کونا کونا جوش سے بھر پور ہے یوگی سرکار پانچویں دیو دیپ اتسو کی شروعات سوموار سے ہی کر چکی ہے پانچ دن تک چلنے اس دیپ اتسو کا انعقاد 3نومبر سے شروع ہوگیا اس دن اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ سمیت گورنر آنندی بین پٹیل و کئی وزراءاور غیر ملکی مہمان شرکت کریں گے اس دن ماں سریو کا ساحل نو لاکھ دیووں سے جگمگائے گا اجودھیا کے نام ایک نیا ورلڈ ریکارڈ بن جائے گا وزیر اعلیٰ انعقاد کے دن پوری رام نگری میں قریب 12الاکھ دیئے جلائیں گے اکیلے رام کی پوڑی پر ہی نو لاکھ دیئے روشن کئے گئے ہیں باقی تین لاکھ رام نگری کے دیگر جگہوں پر مٹھ اور مندروں پر جلایا گیا ہے ہائیوے و ساکیت کالج سے رام کی پوڑی تک کل 20انٹری گیٹوں پر رامائن کالین یگ کو زندگی کے بارے میں دکھایا گیا ہے رامائن پر مبنی 20تورن دوار بھی رام نگری کی خوبصورتی کو چار چاند لگا رہے ہیں الیکٹرانک کلش اور جھالر وغیرہ کے ذریعے سے پورے شہر کو روشن کیا گیا ہے دہلی کے وزیر ماحولیات رام گوپال رائے نے اصل پاک آلودگی کے خلاف مہم کے تحت پیر کو اسکولی بچوں و استادوں کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے سبھی سے وعدہ لیا کہ اس بار دھوم دھڑام و آلودگی پر مبنی نہیں ہوگی جگمگاتی ہوئی دیو¿ں کی دیوالی منائیں گے انہوں نے کہا کہ بچے اپنے دوستوں کو بتائیں کی وہ دیا اور دیئے سے دیپاولی ہوتی ہے پٹاخوں سے آلودگی پیدا ہوتی ہے اس لئے آلودگی سے نجات پانی ہے اور دیوالی منانی ہے آلودگی کم کرنے و پٹاخے نہیں لائیں مہم کامیاب بنانے کے لئے وزیر ٹرانسپورٹ نے حلف دلایا کہ پٹاخے جلانے سے ٹھنڈ کے موسم میں جگہ جگہ آگ لگتی ہے کوڑا جلایا جا تا ہے پارکوں میں لوگ پتے جلا دیتے ہیں اس سے نکلنے والا دھواں آب و ہوا کو خراب کر تا ہے آپ سب سے نرم گوئی سے در خواست ہے کہ آپ صرف گرین پٹاخے چلائیں روایتی پٹاخوں کے مقابلے گرین پٹاخوں سے دھواں اور گیس کم نکلتی ہے جس سے 40سے فیصد تک آلودگی سے بچایا جا سکتا ہے ساتھ ہی پٹاخوں سے آسمان میں دھویں سے آتش بازی کا غبار بن جاتی ہے ۔ آپ سبھی کو دیوالی کی دلی نیک خواہشات اپنا دھیان رکھیں اور بغیر پٹاخوں کے دیوالی منائیں۔ جے شری رام (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟