ای ڈی بنام راشٹروادی کانگریس پارٹی!
مہاراشٹر میں سیاسی اتھل پتھل آہستہ آہستہ انتہا کو پہونچ رہی ہے نواب ملک بنام ثمیر وانکھڑے کا تنازع تو چل ہی رہا ہے اس درمیان منگل کو ایک بڑے واقعے میں انفورسمینٹ ڈائریکٹریٹ (ای ڈی )نے ریاست کے موجودہ نائب وزیر اعلیٰ کی چودہ سو کروڑ روپئے کی پراپرٹی ضبط کرنے کے احکامات جار ی کر دیئے ہیں شعبہ ذاتی ذرائع کے مطابق ملک گیر چھاپہ ماری کاروائی کے تحت اجیت پوار کی تمام بے نامی پراپرٹی کو پتہ چلا تھا یہ پراپرٹیاں ممبئی ، دہلی ، پونے گوا میں ہیں محکمے نے اجیت اور ان کے گھر والوں کو 90دن کا وقت دیا ہے اس دوران انہیں ثابت کرنا ہوگا کہ یہ سبھی پرا پرٹیاں جائز ہیں جانچ کے دوران وہ ان پراپرٹیوں کو بیچ بھی نہیں سکیں گے ۔ یہ معاملہ ستارہ کے علاقہ کے 750کروڑ روپئے کے قرض گھوٹالے سے جڑا ہے وہیں دوسری طرف ای ڈی نے سابق وزیر داخلہ انل دیش مکھ کو گرفتار کر عدالت میں پیش کیا جہاں ان کو چھ نومبر تک ای ڈی کی حراست میں بھیج دیا ۔ ممبئی کے سابق پولس کمشنر پرمبیر سنگھ نے دیش مکھ پر ممبئی سے ہی قریب 100کروڑ ورپئے کی ناجائز وصولی کرانے کا الزام لگایا تھا این سی بی نے کہا کہ محکمہ انکم ٹیکس کے ذریعے قرق کردہ پراپرٹیوں سے مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار کو کوئی تعلق نہیں ہے اور اس کا مقصد انہیں بدنام کرنے کا ہے این سی بی کے ترجمان و وزیر نواب ملک نے الزام لگایا کہ مرکزی ایجنسیاں مہاراشٹر میں سیو شینا کانگریس کی قیادت والی مہا وکاس سرکار پر دباو¿ بنانان چاہتی ہے انہوں نے حکمراں پارٹی اور اس سے جڑے شخص بغیر ڈر کے سامنہ کر رہا ہے نواب ملک نے کہا کہ مغربی بنگال میں جو ہوا وہ اب مہاراشٹر میں بھی ہو رہا ہے ۔
(انل نریندر)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں