وزیراعظم کی تصویر و نعرہ ہٹانے کی ہدایت!
سپریم کورٹ نے بڑی عدالت کے سرکاری ای میل میں سب کا ساتھ سب کا وکاس کے نعرہ کے ساتھ وزیراعظم کی تصویر لگی ہونے پر تنازعہ ختم کرنے کے لئے نیشنل انفارمیشن سائن سینٹر کو انہیں ہٹانے اور بڑی عدالت کی تصویر لگانے کو کہا ہے ۔بڑی عدالت کے ذرائع نے بتایا کہ نعرہ اور تصویر انجانے میں این آئی ایس کے ذریعے ڈال دی گئی تھی ۔بڑی عدالت کو ای میل سروس فراہم کرتا ہے ۔کچھ لوگوں نے انجانے میںہوئی غلطی پر تنازعہ کھڑا کرنے کی کوشش کی ہے ۔سرکاری ای میل میں نیچے کی طرف ایک تصویر ہے جس میں عدلیہ کے کام کاج سے کوئی تعلق نہیں ہے سپریم کورٹ سے آنے والے ای میل اس امیج کو ہٹانے کی ہدایت دی گئی ہے ۔جسے این آئی ایس نے انہیں بڑی عدالت کی تصویر سے تعبیر کر دیا ہے ۔وزیراعظم کی تصویر کی جگہ عدالت کی تصویر لگی تھی ۔ذرائع کے مطابق معاملے کے بعد سپریم کورٹ نے نیشنل انفارمیشن سائنس سینٹر کو اس بات کی سخت ہدایت دی کہ وہ اس اسٹیج پر کسی بھی سارکار ی تفصیلات کو شیئر نہ کریں اس بارے میں این آئی ایس سے پوچھا گیا تو اس نے کہا جمعہ کو اس سلسلے میں اطلاع ملنے و اسٹیج سے ایسی تفصیلات کو ہٹانے کی کوشش شروع کر دی ہے ۔
(انل نریندر)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں