جان بوجھ کر جج کو ٹکر ماری گئی تھی !

دھنباد کے جج اتم آنند کے قتل کے معاملے کی جھارکھنڈ ہائی کورٹ میں سماعت کے دوران سی بی آئی کے جوائنٹ ڈائرکٹر نے اپنا موقف رکھا کہا کہ سی بی آئی ہر پہلو کی جانچ کررہی ہے ۔اور کسی بھی پہلو کو چھوڑا نہیں جائے گا ۔سی بی آئی افسر نے کہا کہ پکڑے گئے ملزمان میں سے ایک پیشہ آور چور ہے ۔وہ جانچ ایجنسی کو ہر بار نئی کہانی بتا کر گمراہ کرنے کی کوشش کررہا ہے لیکن سی بی آئی کے بیس افسر اس سے سخطی سے پوچھ تاچھ کررہے ہیں ۔اب بالکل صاف ہے کہ جج کو جان بوجھ کر ٹکر ماری گئی تھی دس ستمبر کو ہوئی پچھلی سماعت کے دوران عدالت نے سی بی آئی تفتیش پر ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے سی بی آئی کے زونل ڈائرکٹر کو عدالت میں حاضر ہونے کے احکامات دئیے تھے ۔عدالت نے سی بی آئی کو ہر ڈولپمنٹ رپورٹ دینے کو کہا تھا ۔لیکن اس میں کچھ بھی نیا نہیں ہے اس معاملے میں لکھن اور راہل ورما کو پولیس نے 20 جولائی کوگرفتار کیاتھا ۔16 ستمبر کو عدالت نے کہا تھا کہ واردات کے وقت کے حالات بیان کررہے ہیں کہ یہ سوچی سمجھی سازش تھی ۔دن دہاڑے ایک جوڈیشیل افسر کو مار ڈالا گیا ہمیں رزلٹ چاہے صرف رپورٹ سے کام نہیں چلے گا ۔سی بی آئی صرف دو لوگوں سے آگے نہیں بڑھ سکی ہے آٹو ڈرائیور نے دھکا مار کر جج کوکیوں مار ڈالا ؟ یہ معمہ ابھی تک حل کیوں نہیں ہو سکا؟ بتا دیں دھنباج کے جج اتم آنند صبح ساڑھے پانچ بجے مارننگ واک پر نکلے تھے ۔اسی دوران پیچھے سے ایک آٹو نے ٹکر مار دی ۔وہ سڑک پر گرے وہیں ان کی موت ہوگئی ۔سی سی ٹی وی فوٹیج سے صاف تھا آٹو میں جج کو زبردستی ٹکر ماری تھی ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!