روہنی شوٹ آوٹ :موقع پر چار شوٹر تھے !

روہنی عدالت میں شوٹ آوٹ کی تفصیلا ت آہستہ آہستہ سامنے آرہی ہے ۔حملہ آور کار پر وکیل کورٹ کا اسٹیکر لگاکر عدالت کمپلکس میں گھسے تھے جس وجہ سے داخل ہونے میں کوئی دقت نہیں آئی اور ساتھ ہی انہوں نے وکیل کی پوشاک بھی پہن رکھی تھی ۔ اسپیشل سیل نے ونے اور امنگ نام کے دو افراد کو گرفتای کے ساتھ ہی اس کار کو بھی ضبط کر لیا ہے ۔ امنگ نے تو وکالت پڑھ رکھی تھی اور اس کے پاس وکیل کا ڈریس پہلے سے ہی تھا وہ بھی کورٹ میں گیا تھا پولس کے حکام کے مطابق کورٹ سے واپس امنگ کار کو سیدھے گھر لے گیا اس نے داڑھی بڑھا رکھی تھی گھر پہنچتے ہی اس نے پولس سے بچنے کیلئے داڑھی کاٹ لی اس کے بعد وہ گھر نہیں رہا اسپیشل سیل کے انسپیکٹر ونود بڑولہ کی ٹیم نے امنگ کو شوٹ آوٹ کے کچھ وقفہ کے بعد ہی پکڑ لیا ۔ اب پتا لگا ہے کہ روہنی عدالت میں بدمعاش جیتندر عرف گوبی کے قتل کیلئے چار شوٹر پہنچے تھے اور اس کو ٹھکانے لگانے کے بعد جج صاحب کے سامنے سرینڈر کر نا تھالیکن بدمعاش کے پاس وکیل کی وردی میں کالی پینٹ نہ ہونے کے سبب عین وقت پر پلان بدلنا پڑ ا اس کے تحت دو بدمعاچ کورٹ کے باہر ہی رکگئے تھے جبکہ دو شوٹر ہی اندر داخل ہوئے جو واردات کے دوران مارے گئے ۔ معاملے میں گرفتار بدمعاش امنگ کافی عرصے سے ٹلوں گینگ سے جڑا ہے جبکہ ونے اس کا قریبی ساتھی ہے دونو ں ملزم کورٹ روم میں مارے گئے میرٹھ کے باشندے راہل تیاگی عرف نیتن و سونی پت کا باشندہ جگا کو واردات سے پہلے آئی 10کار سے کورٹ لیکر آئے تھے ملزم ونے نے واردات والے دن شوٹروں کے فون اور کپڑوں کو ٹھکانے لگایا تھا ۔ امنگ یادووغیرہ نے تین دن تک کورٹ کی ریکی کی تھی شوٹروں کو وکیلوں کے بھیس میں عدالت کے کمرے میں جانا تھا اور اس کے بعد بدمعاش گوبی کو مارکر جج صاحب کے سامنے سرینڈر کر نا تھا ۔اور پلان بنا تھا کہ سرینڈر کے بجائے بھاگ کر کار تک پہنچنا تھا بدمعاش امنگ اور ونے کورٹ کے باہر شوٹروں کا انتظار کر رہے تھے لیکن اچانک کورٹ میں افر تفری مچ گئی ۔ پتہ چلا کہ دونوں شوٹروں کو پولس کمانڈونے مار گرایا ہے اس کے بعد امنگ ونے وہاں سے فرار ہو گئے ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟