مہنت نریندر گری کی خود کشی پر تازہ ویڈیو سے شبہ گہرا ہوا !

اکھاڑ ہ پریشد کے صدر مہنت نریندر گری مشتبہ موت کی سی بی آئی جانچ کے لئے ریاستی سرکار نے سفارش کی ہے لیکن ان کی موت کا معمہ ابھی بنا ہوا ہے نریندر گری کی موت کے فوراً بعد کے ایک ویڈیو سے ان کے خودکشی کرنے پر شبہہ اور گہرا ہو گیا ہے ان کے قریبی اور اکھاڑہ سے وابستہ سادھو سنت پہلے ہی اس پر شبہہ ظاہر کر رہے تھے مہنت نریندر گری کی موت کے بعد کا قریب 1منٹ 45سیکینڈ کا اس ویڈیو کے بارے میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ یہ ٹھیک اس وقت کا ہے جب پولس وہاں پہونچی تھی اس سے پہلے وہاں موجود لوگوں نے کمرہ کا دروازہ توڑ کر مبینہ طور پر پھانسی پر لٹکے مہنت کو نیچے اتار لیا گیا تھا پریاگ راج میں پولس افسر سرکاری طورسے اس ویڈیو کے بارے میں کچھ نہیں رائے زنی کر رہے ہیں لیکن ایک افسر نے شک کے ساتھ بتایا کہ یہ ویڈیو کے ثبوت اور صحیح ہونے کی تصدیق کی ہے نریندر گری کی لاش جس کمرے میں لٹکی ملی تھی اس کمرے کا پنکھا تیزی سے چل رہا تھا اس کے اوپر نیلون کی پیلی رسی کا ایک ٹکڑا لٹکا ہوا تھا جب کہ باقی حصہ ٹوٹا پڑ ا تھا ویڈیو میں پولس کے افسران کے کمرے کے دروازے پر کھڑے مہنت کے چیلوں سے اس بارے پوچھ تاچھ کی اوروہ کہہ رہے ہیں کہ وہ دروازہ توڑکر لاش کیوں اتاری گئی ویڈیو میں مہنت گری کیلاش فرش پر رکھی دکھائی دے رہی ہے گردن میں نیلون کی پیلی رسی کا ٹکڑادکھائی پڑ رہا ہے باقی ٹکڑا میز پر پڑا ہوا ملا پولس سے پوچھ تا چھ میں وہاں کے سیوا داروں نے بتایا تھا کہ انہوں نے لاش کو اس لئے پنکھے سے اتارہ تاکہ لاش کو اسپتال لے جا یا جا سکے لیکن انہوں نے اسپتال نہیں لے گئے اور نہ ہی کسی ڈاکٹر کو بلا یا وہاں موجود لوگوں نے ہی ان کی موت کی تصدیق کر لی اور پولس کو خبر کر دی سوال یہ بھی اٹھ رہے ہیں کہ پنکھے کو بعد چلا گیا تو بھی اتنے بھاری بھرکم شخص کے پھانسی لگانے کے باوجود نہ تو پنکھے میں نہ ہی جس لوہے کی چھڑ میں پنکھا لگا ہوا تھا اسے کوئی نقصا ن نہیں ہوا یہاں تک کی لاش کو اتارنے میں بھی پنکھے کو کسی طرح کا نقصان نہیں ہوا ۔ مہنت کے جس خود کشی نامے کا تذکرہ ہو رہا ہے وہ اس ویڈیو میں نظر آرہا ہے کہ مہنت کی لاش کے پاس ان کا سو سائیڈ نوٹ بھی پڑا ہو ہے ۔ ویڈیو میں گیروا رنگ کے کپڑے میں ان کے قریب ایک سنیاسی بھی دکھائی دے رہا ہے بتایا جا رہا ہے یہ وہی بلویر ہے جنہیں مبینہ طور پر سو سائیڈ نوٹ میں مہنت گری نے اپنا جانشین اعلان کیا ہے حالانکہ اس بات کی کسی سے تصدیق نہیں ہو پائی کہ مہنت گری کے سو سائیڈ نوٹ سے سوال اٹھ رہے ہیں اور نرجن اکھاڑے کے کے انچارج بلویر پر مہنت اتنے مہربان کیوں تھے ؟مہنت گری کے سو سائیڈ نوٹ میں ان کا ذکر ہر کسی کے دل میں سوال کھڑ ا کر رہا ہے ؟آخر بلویر پوری میں ایسی کیا خاشیعت تھی جو مہنت نریندر گری نے مٹھ کے خاص چیلوں کی جگہ بلویر پوری کو اتنا بڑا ذمہ سونپ دیا اور مندر کا مہنت بنانے کو کہا ؟مہنت نریندر گری کے خود کشی نامے میں لکھا گیا ہے کہ بلویر گری ایک وفا دار سیوا دار تھا لیکن سوال اٹھ رہا ہے آخر یہ سیوا کب تھی ؟بلویر گری کو پریا گ راج میں نہیں رہتے تھے بلویر پوری نرجن اکھاڑے کے انچارج بنے تب سے وہ زیادہ تر وقت ہریدوار میں رہتے تھے اب سی بی آئی معاملے کیاجانچ کر رہی ہے کہ اب مہنت گری کی موت کے معمہ سے پردہ اٹھ سکے گا۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!