کنڈلی نہ ملے تو نہیں توڑ سکتے شادی !

بامبے ہائی کورٹ نے ایک 32سالہ شخص کو بد فعلی اور دھوکہ دھڑی معاملے میں بری کرنے سے یہ کہتے ہوئے انکار کر دیا کہ ملزم کنڈلی نہ ملنے کا بہانہ بنا کر شادی کا وعدہ نہیں توڑ سکتا ہے ۔ بمبئی ہائی کورٹ کی بنچ نے پیر کو ایک عرضی گزار ابھییشیک مترا کو عرضی کو خارج کر دیا اس میں کورولی پولس تھانے میں درج بد فعلی اور دھوکے دھڑی کے مقدمے دے مترا کو بری کرنے کی مانگ کی گئی تھی مترا کی طرف سے وکیل راجا ٹھاکرے نے دلیل تھی شکایت کنندہ خاتون کے ساتھ ان کو موکل کنڈلی ملان نہ ہونے کے سبب رشتہ آگے نہیں بڑھا سکتا ہے ساتھ ہی یہ بھی دلیل دی تھی کہ معاملہ بد فعلی یادھوکہ دھڑی کا نہیں ہے بلکہ وعدہ توڑنے کا ہے حالانکہ بنچ نے وکیل کی ان دلیلوں کو مسترد کر دیا اور کہا کہ ثبوت صاف اشارہ کرتے ہیں کہ ملزم شکایت کنندہ سے شادی نہ کرنے کا وعدہ کا ارادہ نہیں تھا ملزم اور شکایت کنندہ دونوں ہی ایک دوسرے کو 2012جانتے ہیں دونوں نے جب ایک پانچ ستارہ ہوٹل میںکام کیا تو تب سے وہ ایک دوسرے سے رشتے میں رہے ہیں اس دوران ملزم نے شادی کا وعدہ کرتے ہوئے اس سے کئی بار جسمانی رشتے بنائے لیکن ملزاس کے بعد شکایت کنندہ جب ناراض ہوئی تو اس نے ملزم سے شادی کرنے کے لئے کہا لیکن ملزم نے شادی کرنے سے ہم دونوں شادی کے لئے مچو رنہیں ہیں جس کے بعد لڑکی نے الزام لگایا کہ اس نے زبردستی حمل گروایا دیا یہ شادی کا جھوٹے کا معاملہ ہے اور یہ صاف ہے کہ شکایت کنندہ مرضی کے خلاف ہے ،۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!