بم سے اڑایا جنا کا مجسمہ!
پاکستان کی کچلنے والی پالیسیون کے سبب بلوچستان میں ناراضگی کا لاوااب دھماکوشکل اختیار کرنے لگا ہے ۔بلوچستان صوبہ کے گوادر میں پاکستان کے بانی محمد علی جنا کے مسجمے کو اتوار کی صبح ایک بم سے اڑا دیا گیا ۔یہ اسی سال مرین ڈرائیو پر لگایا گیا تھا ۔انگریز ی اخبار ڈان کے مطابق دھماکہ خیز شئی مجسمہ کے نیچے لگائی گئی تھی جس کی وجہ سے یہ مجسمہ پوری طرح تباہ ہو گیا ۔بی بی سی اردو کی رپورٹ کے مطابق بلوچ رپبلکن آرمی کے ترجمان بابر بلوچ نے ٹوئیٹ کرکے اس دھماکہ کی ذمہ داری لی ہے ۔گوادر کے ڈپٹی میجر عبدالکریم خاں کے حوالے سے بی بی سی اردو نے بتایا کہ معاملے کی اعلیٰ سطحی جانچ جاری ہے ۔جن لوگوں نے مجسمہ کے نیچے بارود لگایا تھا وہ سیاح کی شکل میں آئے تھے ۔ابھی کسی کی گرفتاری نہیں ہوئی ہے لیکن معاملے کی تفتیش پوری کر لی جائے گی ۔بلوچستان کے سابق وزیرداخلہ اور موجود ہ سینیٹر سرفراز بختی نے ٹوئیٹ کیا کہ قاعد اعظم کے مجسمہ کو تباہ کیا جانا پاکستان کے اصولوں پر حملہ ہے ۔میں حکام سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ واردات کو انجام دینے والے کو سخت سزا دی جائے ۔قومی زیارت میں جنا کے مقام پر حملہ کرنے والوں کو دی گئی تھی ۔سال 2013 میں جنا کے 121 سال پرانے گھر پر بم سے حملے کئے گئے تھے ۔جنا کے پوستینی سامان جل کر خاک ہو گئے ۔جنا نے اسی گھر میں اپنی زندگی کے آخری دن بتائے تھے ۔آل انڈیا مسلم لیگ کے لیڈر اور پہلے گورنر جنرل بنائے گئے تھے ۔قابل ذکر ہے کہ بلوچستان کے لوگوں کو اذیتیں وہاں کی معدنی وراثت کو دوہاں سے مقامی لوگوںمیں کافی غصہ ہے اور مقامی لوگ پاکستانی فوجیوں پر مارپیٹ وقتل جیسے الزام لگاتے رہتے ہیں ۔ان وجوہات سے بلوچستان سے پاکستانی فوجوں و سرکار کی مخالفت کرتے ہیں ۔بلوچستان صوبہ میں ایک بحری چوکی پرہوئے حملے میں دو پاکستانی فوجی مارے گئے تھے ۔
(انل نریندر)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں