ہاتھ پیر کاٹنے کی سزاشروع کرے گا طالبان !

پاکستان کی طالبان سرکار نے غیر انسانی طریقہ کو پھر شروعات کرے گا ۔وزیر جیل ملا نصرالدین ترابی نے اعلان کیا ہے جرائم پیشہ افراد کے ہاتھ پیر کاٹنے کی سزا طے کی گئی ہے ۔اس بار شریعت کے تحت سزا کو کھلے طور پر نہیں بتایا جائے گا ترابی کا کہنا ہے اس طرح کی کھلے عام سزا دینے پرلوگوں میں کسی طرح کی مخالفت نہیں ہے اس نے خبردار کیا۔سزا کے اس طریقہ پر دنیا کا کوئی دیش دخل نہ دے کیوں کہ یہ اسلام اور قرآن شریف سے جڑامعاملہ ہے ۔جب ہم دنیا بھر کے مختلف دیشوں میں سزا دینے کے طور طریقوں میں دخل نہی دیتے تو کسی کو بھی دیش کے معاملو میں دخل کا حق نہیں ہے ۔ترابی کا کہنا ہے فی الحال کچھ معاملوں میں خاتون ججوں کی بھی تقرری کی جا سکتی ہے لیکن سزا دینے کی بنیاد اسلامی قانون ہی رہے گی ۔تقریباً 60 سالہ ترابی پہلے بھی طالبان سرکار میں قانون منتری رہ چکا ہے ۔1980 کی دہائی مں سوبیت فوجوں سے لڑائی کے دوران اپنی ایک آنکھ اور ایک پیر گنوا چکا ہے ۔ترابی طالبان کے بانیوں میں سے ایک ہے پچھلی سرکار میں شر عام سزا شروع کرنے کے پیچھے اس کا ہی ہاتھ تھا اس کا کہناتھا ملزم کے ہاتھ پیر کاٹنے سے جرم کا برھاوا نہیںہوتا او ر قانون کابھی ڈر رہتا ہے ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!