الوداع دہلی می ممی جی!

انہیں سب ممی جی کہا کرتے تھے اور وہ سب کو بیٹا ان سے بڑے عمر کے لوگ بھی انہیں ممی جی ہی کہنا پسند کرتے تھے ۔سچ میں محترمہ تاجدار بابر دہلی کی ممی جی ہی تھیں ان کا سنیچر کو انتقال ہوگیا ۔ان کی عمر 85 برس تھی ۔1933-1998 ، 2003 میں منٹو روڈ بارہ گھمبا روڈ سے وہ چنی گئی تھیں یہ خاص بات نہیں ہے کہ اس شیٹ پر 85 فیصدی ووٹر غیر مسلم تھے ا س کے باوجود تاجدار بابر اس حلقہ سے چناو¿ میں کامیابی حاصل کرتی تھیں ان کے چناو¿ میں مذہب کا معاملہ کبھی سامنے نہیں آیا دہلی نے اپنی ممی کی ایک بزرگ لیڈر اور سب کے دکھ سکھ کی ساتھی نہیں رہیں ۔اپنے علاقہ میں کبھی شراب کی دوکان نہیں کھلنے دی جو تھی وہ چلتی رہی ۔انہوں نے 1960 کی دہائی میں ارونا اشرف علی ،شبھدرا جوشی اور شرلا شرما جیسی دہلی کی بے لاگ خاتون ورکروں کے ساتھ مل کر شراب کی دوکانوں کو بند کروانے کے لئے کئی بار تحریک چلائی ۔تاجدار بابر بنیادی طور سے کشمیری خاتون تھی ۔انہو ں نے شادی ڈبلیوا یم بابر نام کے ایک پٹھان شخص سے بابر صاحب دیش کی تقسیم کے بعد مسلمان ہوتے ہوئے بھی گاندھی کے دیش بھارت میں آگئے تھے ۔پنڈت جواہر لعل نہرو کے کہنے پر بابر صاحب نے آکاش وانی کے پشتو زبان سروس میں ملازمت کی تھی ۔ان کا سری نگر تبادلہ ہوا ۔وہاں انہیں تاجدار مل گئیں ۔جو شادی کے بعد تاجدار بابر ہو گئیں ۔بابر صاحب کا 1955 میں دہلی میں تبادلہ ہوا ۔اور تاجدار دہلی آگئیں ۔یہاں پر عورتوں کے حقوق کے لئے کام کرنے لگیں۔ان کے شوہر کو پنڈارہ روڈ میں سرکاری فلیٹ مل گیا تو وہ افسروں کے بچوں کو پڑھانے لگیں اس کے بعد کانگریس پارٹی سے جڑ گئیں اور تین باروہ دہلی اسمبلی کے لئے ممبر بنیں وہ 1994 میں نئی دہلی میونسپل کارپوریشن کی چیئرمین بنبیں ان کے چیئرمین عہد ہ پر رہتے ہوئے بنگلہ نمبر 108 ریوینو مین رہتی تھیں ۔وہاں ان کے گھر پر درجنوں لوگ کام کے لئے آتے تھے وہ کبھی کسی کو انکار نہیں کرتی تھیں یادنہیں کہ تاجدار بابر سے پہلے راجدھانی میں کسی زندہ انسان کے نام پر مارکیٹ کا سڑک کا نام رکھا گیا ہو ۔اس لحاظ سے تاجدار بابر کے نام پر لودھی روڈ میں تاجدار بابر مارکیٹ ہے ۔ان کے بیٹے فراش شوری دہلی کے سابق میئر رہے ہیں ۔محترمہ تاجدار بابر کافی عرصہ سے علیل تھیں ان کے انتقال کے بعد کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے ان کے گھر جاکر سورگیہ نیتا کے آخری دیدار کئے اس سے پہلے انہوں نے ٹوئیٹ کر لکھا تھا کہ تاجدار بابر جی کے پریوار اور دوستوں کے تئیں میرا اظہار ہمدردی ہے ۔دہلی کے لوگ کانگریس کے اصولوں کے تئیں ان کے عزم کو ہمیشہ یاد رکھیں گے ۔دہلی کانگریس صدر انل کمار چودھری نے کہا کہ جہاں تک ایک طرف کانگریس پارٹی اور بابائے قوم گاندھی جی کی جینتی منا رہی ہے وہیں پارٹی نے اپنا بیش قیمت اور سابق دہلی پردیش صدر کو کھو دیاہے ۔تاجدار بابر کانگریس پارٹی کی ریڑھ کی ہڈ ی رہیں نہ صرف بلکہ کانگریس ورکروں کی طاقت بھی تھیں اور انہوں نے زندگی بھر پارٹی کے لئے بیش قیمت تعاو¿ن دیا ۔ہم تاجدار بابر کو اپنی شردھانجلی دیتے ہوئے اور ان کے خاندان کے لئے ہی نہیں بلکہ پوری دہلی کے لئے کہ بڑا صدمہ ہے ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!