تنازعات میں گھر تے ثمیر وانکھڑے !

با لی ووڈ اسٹار شاہ رخ خان کے بیٹے آر ین خان سے جڑے ڈرگس معاملے میں ایک نیا موڑ آگیا ہے۔ اس کیس میں الزام تراشیوں اور بیان بازی کا سلسلہ کافی پہلے سے چل رہا ہے لیکن ایک نیا موڑ اس وقت آیا جب ایک گواہ کا یہ کہنا کہ اس سے کورے کاغذ پردستخط کرا لئے لیکن وہ موجودنہیں تھا این سی بی کے حکام کے طریقہ کار پر سوال ضرور کھڑا کر تا ہے۔ معاملے میں گواہ کرن گوساوی کے سیکورٹی گارڈ پر بھاکر سئیل نے ثمیر وانکھڑے پر رشوت مانگنے کے الزام لگائے ہیں اس نے آرین کو چھوڑنے کے عوض میں 25کروڑ روپے رشوت مانگے جانے کی بات سنی تھی ۔ حالا ںکہ سودے بازی 18کروڑ روپے میں طے ہو گئی تھی اس میں سے 8کروڑ روپے ثمیر وانکھڑے کو دئے جانے تھے ۔ اس نے پیر کو ممبئی کی ایک عدالت میں حلف نامہ دیکر کہا کہ مجھے جھوٹے الزامات کی بنیا د گرفتار کیا جا سکتا ہے۔ کیوں کہ میں جس کیس کی جانچ کر رہا ہوں ان میں کچھ لوگوں کی نیجی مفاد آڑے آرہے ہیں وہ نہیں چاہتے کہ ایمانداری سے جانچ ہو اس لئے وہ لوگ میری مرحومہ ماں تک کو نشانہ بنا رہے ہیں لیکن عدالت نے وانکھڑے کی عرضی خارج کرتے ہوے کہا کہا کہ ہم کچھ نہیں کر سکتے وہیں مہاراشٹر کے وزیر نواب ملک نے وانکھڑے کا برتھ سر ٹیفکٹ دکھایا جس میں اس کا نام ثمیر داو¿د وانکھڑے لکھا ہے ۔ ملک نے لکھا کہ جعل سازی یہا ں سے شروع ہوئی تھی ۔نواب کی پارٹی این سی پی نے یہ بھی کہا کہ وانکھڑے نے پہلے ایک مسلم خا تون ڈاکٹر سے نکاح کیا تھا اور پھر اس سے طلاق لے کر مراٹھی اداکارہ کرانتی ریڈ کر سے شادی کی تھی وہیں وانکھڑ ے نے جواب میں کہا کہ میرے پیتا گیان دیو کائے روچی وانکھڑے سرکاری ریاستی شرا ب محکمہ میں سینئر ڈائرکٹر تھے وہ ہندو ہیں اورمیر ماں زاہدہ مسلم تھی میں سیکولر خاندان سے تعلق رکھتاہوں میں نے 2006میں اسپیشل میریج ایکٹ 1954کے تحت ڈاکٹر شبانہ قریشی سے شادی کی تھی اور 2016میں طلاق لی ۔ اس کے بعد 2017میں کرانتی ریڈکر سے شادی کی این سی پی کے تر جمان و وزیر اقلتی امور نواب ملک مجھے ذاتی طور پر نشانہ بنا رہے ہیں کیوں کہ میں نے ان داماد ثمیر خان کو گرفتار کیا تھا۔ این سی بی نے عدالت سے درخواست کی ہے اس معاملے میں ثبوتوں سے چھیڑ چھاڑ اور جانچ متا ثر نہیں ہونی چاہیے ۔ ایک طرف این سی بی کی طرف سے پر بھاکر سئیل کے الزام سے متعلق ہے اس پر جج پاٹل نے کہا کہ ہم اس طرح کوئی حکم نہیں دے سکتے اور متعلقہ عدالت مناسب وقت پر ہی اپنا فیصلہ سنا سکتی ہے معاملہ ابھی بامبے ہائی کورٹ زیر سماعت ہے اس لئے کوئی حکم نہیں دے سکتے نواب ملک نے یہ بھی کہا کہ ثمیر کے پیتا کا نام داو¿د وانکھڑے ہے اور اس نے برتھ سرٹیفیکٹ میں چھیڑ چھاڑ کی اور پیتا نے مذہب بدل کر جو نام بدلا تھا اسے درست کر کے سر کاری نوکری پائی ادھر این سی بی کے ڈپٹی ڈائرکٹر جنرل گیا نیشور سنگھ نے کہا کہ انہیں سئیل کاحلف نامہ اب ممبئی میں ڈی جی پی رپورٹ ملی ہے۔ این سی بی کے ڈائرکٹر جنرل نے اسے ریجیلنس ڈپارٹمنٹ کو بھیجا ہے اس کے اسٹا ف پر لگے کسی بھی الزام کی جانچ منصفانہ اور صاف ستھر ی ہوگی ۔ (انل نریندر )

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟