کیپٹن کی پاکستانی دوست پر سیاسی واویلا!

پاکستانی صحافی اورپنجاب کے سابق وزیر اعلیٰ کیپٹن امریندر سنگھ کی گرل فرینڈ عروسہ عالم کے لمبے وقت تک بھارت میں رہنے کے مسئلے پر پنجاب کی سیاست میں پھر سے واویلا کھڑا ہوگیا ہے ۔عروسہ کے پاک کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کے ساتھ مبینہ کنکشن کی جانچ کے حکم دینے کے بعد پنجاب کے نائب وزیراعلیٰ اور وزیر داخلہ سکھوندر سنگھ رندھاوا خود ہی سوالوں کے گھیرے میں آگئے ہیں ۔جمعہ کے روز انہوں نے ٹوئیٹ کر جانچ کے احکامات کی جانکاری دی۔ لکھا ہے عروسہ عالم کے پاک خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کے ساتھ مبینہ رشتوں کی جانچ کے احکامات پنجاب پولیس کو ڈی جی پی اقبال پریت سے کے احکامات دئیے ہیں ۔لوگوں نے ٹوئیٹر پر انہیں آڑے ہاتھوں لے لیا ۔اور سوال کرنے لگے کہ ساڑھے چار سال بعد اب کیوں یاد آئی اسکی ۔تھوڑی دیر بعد رندھاوا نے اپنے ٹوئیٹ کو ہٹا دیا ۔بتایا جارہا ہے کانگریس ہائی کمان نے رندھاوا کو دہلی طلب کر لیا ۔ادھر کیپٹن امریندر سنگھ نے جوابی وار کرتے ہوئے رندھاوا کو کٹھگرے میں کھڑا کر دیا ۔انہوں نے ٹوئیٹ کر پوچھا کہ رندھاوا کس پر انگلی اٹھا رہے ہیں ۔عروسہ 16 سال سے بھارت آرہی ہے اس دوران مرکز میں کانگریس کی اتحادی سرکار بھی تھی تب بھی عروسہ مرکزی حکومت کی اجازت لینے کے بعد ہی آتی تھی اس کے بعد بھی مرکز کیااجازت ملتی رہی ہے ۔کیپٹن نے لکھا کہ رندھاوا پہلے تو یہ صاف کریں کہ وہ اپنی ہی کانگریس سرکار کے فیصلے پر انگلی اٹھا رہے ہیں یا موجودہ مرکزی حکومت پر ۔تہواروں کے وقت جب پنجاب بارڈ ر پار سے سیکورٹی کو لیکر ہائی رسک پر ہے تو اس طرح کی جانچ میں پنجاب کے ڈی جی پی کو الجھا کر رندھاوا کیا کرنا چاہ رہے ہیں ؟ ۔پاکستانی صحافی عروسہ عالم 2006 میں جالندھر میں پنجاب پریس کلب کی افتتاحی تقریب کے دوران کیپٹن امریندر سنگھ سے ملی تھی ۔اب وہ خو د پنجاب پریس کلب کی دعوت پر آئی تھیں ۔اس کے کچھ دنوں بعد ہی کیپٹن اور عروسہ کی دوستی کو لیکر شری منی اکالی دل نے کیپٹن پر سوال کھڑے کئے تھے ۔کئی بار دونوں کے فوٹو بھی وائرل کئے گئے ۔شری منی اکالی دل اسے مسلسل اشو بناتا رہا ۔لیکن کیپٹن امریندر سنگھ نے کبھی اس کی پرواہ نہیں کی ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!