چین کی دھمکی ،آنکھیں نکال لی جائیں گی !

چین کے ہانگ کانگ میں نئے قواعد کے خلاف اس مہینے جمہوریت حمایتی 15ممبران نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے ۔امریکہ برطانیہ ،آسٹریلیا ،نیوزی لینڈ ،اور کنیڈا نے چین پر الزام لگایا ہے کہ وہ ہانگ کانگ میں اپنے مخالفوں کو خاموش کرانے اور ان کی آواز دبانے کے لئے کچلنے کا راستہ اپنا رہا ہے ۔ان کا الزام ہے چین نے ہانگ کانگ میں چنے گئے ممبران پارلیمنٹ کو نا اہل ٹھہرانے کے لئے نئے قواعد بنائے ہیں ۔مغربی ملکوں کے ان الزامات کے بعد بوکھلائے چین نے اس پر تلخ نکتہ چینی کی ہے ۔چین کے وزارت خارجہ کے ترجمان نے ان دیسوں کو چین کے معاملے میں دخل نا دینے کی دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ ہوشیاررہیں ورنہ ان کی آنکھیں نکال لی جائیں گی۔فرق نہیں پڑتا کہ پانچ ہو ں یا دس چینی لوگ نا پریشانی کھڑی کرتے ہیں اور نہ کسی سے ڈرتے ہیں ۔پچھلے ہفتہ چین نے ایک پرستاو¿ پاس کیا تھا جس کے تحت ہانگ کانگ کی حکومت سرکار کے ان نیتاو¿ں کو برخواست کر سکتی ہے ان کے مطابق ان سے قومی سلامتی کے لئے خطرہ ہے ہانگ کانگ میں ایک قانون کے خلاف بھاری مظاہروں کے بعد ہانگ کانگ میں چار جمہوریت حامی ممبران پارلیمنٹ کو برخواست کر دیا ۔جبکہ انہوں نے اپنے استعفیٰ کا پہلے ہی اعلان کر دیاتھا ۔1997کے بعد جب سے برطانیہ نے ہانگ کانگ کو چین کو سونپا ہے تب سے پہلی بار ہے پارلیمنٹ میں کوئی مخالف آواز نہیں اٹھی ان چاروں ممبران پارلیمنٹ کو برخواست کرنے کی کاروائی کو ہانگ کانگ کی آزاد ی کو محدود کرنے کے طور پر دکھایا جارہا ہے ۔ان پانچوں ملکوں کے وزرائے خارجہ نے اپیل کی ہے وہ ان ممبران پارلیمنٹ کو پھر سے بحال کرے ان کا کہنا ہے یہ قدم ہانگ کانگ کی مختاری اور آزادی کی حفاظت کرنے کی چین کی قانونی عزم کی خلاف ورزی ہے ۔ ہانگ کانگ کے لوگوں کو اپنے نمائندے چننے کا حق ہے جو وہ توڑ رہے ہیں ۔ان پانچوں ملکوں کے گروپ کو پانچ آنکھیں بھی کہا جاتا ہے ۔ہانگ کانگ میں چین کے وزارت خارجہ نے بتایا کہ دوسرے ملکوں کو چین کو ڈرانے یا دبانے کی کوششیں ناکام ہوں گی ۔ہانگ کانگ نے ایک دیش دو سسٹم سے اصول کے تحت چین کے ساتھ آنے کا فیصلہ کیا تھا ۔اس اصول کے تحت 2047تک ہانگ کانگ کو وہ سب حقوق اورآزادی ہوگی ۔جو فی الحال چین میں نہیں ہے اور ایک مخصوص ترقی پسند خطے کے طور پر ہانگ کانگ کے پاس اپنا قانونی سسٹم ہوگا اور مختلف سیاسی پارٹیاں ہوں گی اظہار رائے اور ایک جگہ جمع ہونے کی آزادی ہوگی ۔چین کا کہنا ہے اس قانون سے مضبوطی آئے گی لیکن مغربی ملکوں کی سرکاریں اور انسانی حقوق گروپ کاکہنا ہے یہ قانون اظہار رائے کی آزادی چھیننے اور احتجاج کو روکنے کے لئے بنایا گیا ہے ۔اس سکورٹی قانو ن کے جواب میں برطانیہ نے ہانگ کانگ کے ان لوگوںکو شہریت دینے کا پرستاو¿ دیا ہے ۔جن کے پاس وی این او پاسپورٹ ہے یعنی جو لوگ1997سے پہلے پیدا ہوئے ہیں صرف انہیں کو یہ پاسپورٹ رکھنے کا حق ہے ۔قریب 3لاکھ لوگوں کے پاس وی این اوپاسپورٹ ہے اور 29لاکھ جو پیدا ہوئے ہیں وہ اس کے حقدار ہیں ۔ (انل نریندر )

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!