تیزگرمی میں کورونا انفیکشن میں کمی کا امکا ن!

کورونا وائرس کاپہلا معاملہ گزشتہ برس دسمبر میں چین کے شہر ووہا ن میں سامنے آیا تھا اس کے بعد سے یہ وائرس وبا کی شکل لے چکاہے جس وجہ سے اس نے پوری دنیا کو اپنی ضد میں لے لیا ہے جسے لیکر پوری دنیا کی حکومتیں اپنے شہریوں کو احتیاط برتنے کے لئے چوکس کر رہی ہیں اور اس وائر س میں انفکشن سے بچنے کے لئے معلومات ایک دوسرے سے شئیر کررہی ہیں ۔ان کے سبب لوگوں کے دل میں کئی طرح کے سوال پیدا ہو رہے ہیں ۔کئی جگہ اس طرح کے دعوے ہو رہے ہیں کہ گرمی سے کوروناوائرس ختم ہو سکتا ہے ۔کئی دعووں میں پانی کو گرم کرکے پینے کی صلاح دی جارہی ہے ۔یہاں تک کہ نہانے کے لئے بھی گرم پانی کے استعمال کی بات کی جار ہی ہے اس طرح کے دعوے شوشل میڈیا پر بھرے پڑے ہیں ایک پوسٹ جسے کئی دیشوں میں ہزاروں لوگوں نے شیئر کیا ہے جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ گرم پانی پینے اور سورج کی روشنی میں رہنے سے وائرس کو مارا جا سکتا ہے اس دعویٰ میں آئیس کریم کو ناکھانے کی صلاح دی گئی ہے ۔ایئر کنڈیشن استعمال ناکرنے کوبھی کہا گیا ہے ۔اتنا ہی نہیں اس مسج کے ساتھ فرضی طریقے سے یہ بھی بتایا جا رہا ہے کہ یہ تمام باتیں یونیسف نے کہی ہیں اس ادارے میں کام کرنے والی چارلڈ گارجنٹ نے ان تمام دعوں کو سرے سرے مستردکیا۔انہوں نے صاف کیا کہ ہمارے پا س ایسی کوئی جدید نظیر نہیں ہے جس میں یہ دعوے سے کہا جا سکے کہ کورونا وائرس گرمی سے مر جاتا ہے وہیں ہندوستانی پرندوں ،چرندوں کے سائنسدانوں نے کہا کہ دیش میں تیزگرمی پڑنے سے کورونا وائرس کی شرع میں کمی آجاتی ہے ۔آئی این ایچ پروجیکٹ اپریکش پر امریکی فوج کے لیب میں کام کر چکے ہندوستانی مائکرولوجسٹ پروفیسر وائی سنگھ نے بتایا کہ اپریل کے اخیر تک 40ڈگری سے زیادہ درجہ حرارت کورونا وائرس کے اثر کو کم کر سکتا ہے ۔سی ایم آئی آر کے انسٹی ٹیوٹ آف جیونومکس کے پروفیسر رہے سنگھ کا کہناہے کہ درجہ حرارت ہونے پر کسی طرح پر وائرس کے زندہ رہنے کی مدت کم ہو جائے گی جس وجہ سے گم ہوا چلنے سے انسانوںمیں اس کا انفکشن کم ہوگا لیکن کوئی متاثر ہے تو باہر کے درجہ حرارت پر اس پر کوئی اثر نہیں ہوگا ۔امریکہ انفکشن امراض کے ماہر اینتینی فوسی کے ساتھ کام کرچکے وائرولوجسٹ ڈاکٹر اکھل سنگھ بینرجی اگر درجہ حرارت 39یا 40ڈگر ی کے آس پا س ہے تو بے اثر کرنے میں معاون ہوگا ۔ہم تویہ ہی مان کر چلیں کہ جیسے جیسے درجہ حرارت بڑھےگا اس بیماری کا اثر کم ہوتا جائےگا ۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!