دہلی پولیس نے انکت شرما کی موت کی گھتی سلجھائی

دہلی پولیس کے اسپیشل سیل نے نارتھ ایسٹ دہلی کے علاقے میں ہوئے دنگے کے وقت خفیہ ملازم کانسٹبل انکت شرما کے قتل کے معاملے کو سلجھانے کا دعوی کرتے ہوئے واردات کے اہم ملزم کو سندر نگری سے گرفتار کیا ہے ۔اس کی پہچان مومن عرف سلمان عرف حسین عرف ملا عرف ننھے کی شکل میں ہوئی ہے ۔اس کے پہلے انکت شرما کے قتل کے معاملے میں پولیس نے عام آدمی پارٹی کے معطل کونسلر طاہر حسین کو بھی گرفتار کیا تھا ۔ان کا نام بھی ایف آئی آر میں درج ہے ۔فی الحال پولیس ملزم مومن سے پوچھ تاچھ کر معاملے کی جانچ کر رہی ہے ۔واردات کے وقت خاص طور سے کتنے لوگ موجود تھے مومن کی گرفتاری کے بعد اس پورے معاملے کی پرت جلد کھل جائے گی ۔آئی بی کانسٹبل انکت شرما نارتھ ایسٹ کے کھجوری خاص میں رہتے تھے ۔ملزم سلمان نے پوچھ تاچھ میں کئی سنسنی خیز باتیں بتائی ہیں ۔پولیس ذرائع کی مانیں تو ملزم سلمان نے قبول کیا ہے کہ اس نے بھی انکت شرما کو آدھا درجن چاقو مارے تھے ۔اس نے چاقو ایک دوکان سے لیا تھا ۔اور قریب درجن بھر لوگ تھے جو انکت کو بری طرح مار رہے تھے پھر ادھ مرا ہونے پر چاقو سے حملہ کیا ۔سلمان نے کئی اور لوگوں کے نام بتائے ہیں ۔سلمان کو پکڑنے کی کہانی بھی دلچسپ ہے ۔دراصل دنگے کے دوران اسپیشل سیل نے چاند باغ علاقے کے ایک کرمنل موسی کا فون سرویلانس پر لگایا ہوا تھا اسی بات چیت میں سلمان کا نام سامنے آیا ۔ذرائع کی مانیں تو سلمان نے فون پر کسی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے بھی ایک کو چاقو سے گود دیا تھا ۔جس کے بعد پولیس نے جال بچھا کر ننھے کو دبوچ لیا ۔انکت کے قتل کے ملزم سلمان نے پولیس پوچھ تاچھ میں بتایا کہ ایک چار سال کے مسلم بچے کو پولیس نے گولی مار دی ہے ۔جس کے بعد علاقے کے لوگ غصے میں تھے اور بھیڑ مشتعل ہو گئی تھی اُدھر پولیس کا کہنا ہے کہ ہو سکتا ہے کہ لوگوں کو مشتعل کرنے کے لے جھوٹی افواہ پھیلائی گئی ہو ۔سلمان نے آگے پولیس کو بتایا کہ جب وہ طاہر کی بلڈنگ کے پاس پہنچا تو اس نے دیکھا کہ پندرہ سے 20لو گ ایک شخص کو گھسیٹ کر لا رہے ہیںاور اسے پیٹ رہے ہیں لوگوں کے ہاتھوں میں چاقو بھی تھے وہ بھی بھیڑ کے پاس پہنچا اور اس نے بھی کئی بار اس لڑکے کو چاقو مارا ۔وہ لڑکا تھا انکت شرما تھا ۔بعد میں چار پانچ لوگ اس کی لاش کو اُٹھا کر لے گئے اور نالے میں پھینک دی اس پورے معاملے میں معطل عام آدمی پارٹی کے کونسلر طاہر حسین کا کیا رول تھا اس پر جانچ جاری ہے دہلی تشدد کے ملزم طاہر حسین کے گھر پر موت کا سامان 24فروری کو دوپہر میں آیا تھا ۔کونسلر کے گھر میں گھسنے والے باہری لوگ یہ سامان لے کر آئے تھے ۔پولیس ان لوگوں کی تلاش کر رہی ہے نارتھ ایسٹ دہلی میں تشدد27فروری کو بھڑکا تھا چاند باغ کے باشندے اور عآپ سے معطل طاہر حسین کے گھر میں کافی لوگ گھس گئے تھے لوگوں نے ان کے گھر کی چھت پر پتھر اور پیٹرول بم پھینکے اور گولیاں چلائی تھیں ۔جس وجہ سے وہاں یہ کافی سامان ملا کرائم برانچ کے پولیس افسران کے مطابق پوچھ تاچھ میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ طاہر حسین کے گھر پر پتھر بم وغیرہ پیٹرول شر پسند 24فروری کو لے کر آئے تھے پولیس کے پاس سی سی ٹی وی فوٹیج نہیں ہے ۔پولیس کے سامنے چشم دید گواہوں نے بیان دیے ہیں اس معاملے میں طاہر حسین نے بھی بتایا کہ اس کے گھر میں گھسے باہری لوگ بھی پتھر پیٹرول بم غلیل لے کر آئے تھے ۔بہر حال انکت شرما کے قتل کی گتھی تو سلجھ گئی ہے لیکن طاہر حسین کا اس کے قتل میں رول تھا یا نہیں ابھی اس کا پتہ لگنا باقی ہے ۔

(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟