کورونا وائرس کے خطرے سے پورا دیش خوف میں مبتلا
کورونا وائرس کی بیماری کے پیش نظر دہلی اور ہریانہ نے جمعرات کو اس کو ایک وبا قرار دے دیا ہے ۔دہلی حکومت نے سبھی سنیما گھر اسکول،کالجوں ،اور یونیورسٹیوں کو 31مارچ تک بند کرنے کا حکم دے دیا ہے ۔وہیں گورو گرام فریدآباد میں محکمہ صحت کو ہائی الرٹ پر رکھا گیا ہے ۔دیش میں کورونا سے متاثرہ لوگوں کی تعداد 84تک پہنچ گئی ہے ۔اور دہلی میں کورونا سے رام منوہر لوہیا اسپتال میں ایک خاتون کی موت ہو گئی جس کا سنیچر کو نگم بودھ گھاٹ پر انتم سنسکار کر دیا گیا ،مہیلا کی موت سے 24گھنٹے کے اندر متاثرہ یہ مریض کی دوسری موت ہے ۔جنک پوری کی باشندہ 68سالہ خاتون کو جمعرات کے روز ہی کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی تھی ۔ڈاکٹروں کے مطابق اس عورت کو بلڈ پریشر اور ہائیپر ٹینشن کی پریشانی تھی ۔ویسے دیکھا جائے تو کورونا وائرس کا دیش میں زیادہ ہی خوف پھیل گیا ہے ۔130کروڑ کی آبادی والے دیش میں اب تک 84مریض سامنے آئے ہیں ویسے تو یہ تعداد بہت کم ہے ۔بھارت نے روز 373لوگ سڑک حادثوں میں مرتے ہیں ۔بے شک آپ احتیاط برتیں لیکن مرنا جینا اوپر والے کے ہاتھوں میں ہے اس کے یہاں نمبر نہیں آنا چاہیے کورونا تو اگر نمبر آگیا تو ایک بہانا ہے اس خوف کا نتیجہ زیادہ خطرناک ثابت ہو رہا ہے ۔کورونا کو وبا اعلان کرنے کے بعد جمعرات کو گھریلو شیئر مارکیٹ میں نمبروں کی بنیاد پر ایک دن میں سب سے بڑی گراوٹ درج کی گئی ہے جس کی وجہ سے 11لاکھ کروڑ روپئے سے زیادہ پل بھر میں ڈوب گئے جس سے سرمایہ کاروں میں ہائے توبہ مچ گئی کاروباری واقف کاروں کی مانیں تو جنوری اور فروری مہینے میں کورونا وائرس کی وجہ سے دو ہزار کروڑ روپئے کا کاروبار متاثر ہو اہے ۔اب جس سے ہر دن کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد بڑھ رہی ہے اس سے لوگوں میں بھاری دہشت پائی جاتی ہے ۔لوگ غیر ملکی سامان تک کو ہاتھ نہیں لگا پار ہے یہاں تک جس دوکان میں غیر ملکی سامان بک رہا ہے وہاں جانے سے بھی ڈر رہے ہیں ۔وہیں آئی پی ایل کو 15اپریل تک کے لئے ٹال دیا گیا ہے بی سی سی آئی نے جمعہ کو کووڈ 19وبا کے دباﺅ میں جھکتے ہوئے یہ میچ ٹالنے کا فیصلہ کیا ہے ۔اس فیصلے سے سیدھا اثر کاروبار پر پڑے گا ۔حالانکہ سنیما گھر مالیکان یہ کہہ رہے ہیں کہ وہ احتیاطا لوگوں کو تھرمل اسکینر سے گزرنے کے لئے انتظام کر رہے ہیں ۔تاکہ سنیما بند نہ ہو پائیں دہلی یوپی موشن پکچر ایسوسی ایشن کے جنرل سیکریٹری جو گیندر مہاجن نے کہا کہ پچھلے تین ماہ ویسے ہی لوگ سنیما گھروں میں کم آرہے ہیں لیکن نوکروں کو تو نکالا نہیں جا سکتا ۔اگر کوئی بھی فلم اوسط کے حساب سے چلتی ہے تو اس سے قریب ایک ہفتے میں 6کروڑ روپئے کی آمدنی دہلی کے سنیما گھروں کو ہوتی ہے ایسے میں دہلی میں سنیما مالکان کو 20سے 25کروڑ روپئے کا مالی نقصان ہوگا۔وزیر اعظم نے بھی دیش واسیوں سے اپیل کی ہے کہ گھبرائے نہیں احتیاط برتئیے اور آنے والے دنوں میں مرکزی وزیر بھی بیرون ملک نہیں جائیں گے ایسے ہی جو ملک کے شہری گھومنے پھرنے کے لئے بیرون ملک جانا چاہتے ہیں وہ اپنے سفر سے گریز کریں ۔کرونا وائرس پھیلنے کے اثر سے ہماری ٹورزم انڈسٹری بھی متاثر ہوئی ہے ۔لوگوں نے بتایا کہ گرمیوں میں راجستھان کے علاوہ پہاڑی علاقوں میں بھی سیاحتی مقامات پر جانے کے لئے بکنگ کم ہو گئی ہے ۔بھارت میں دو سے نو مارچ کے درمیان بکنگ میں 50فیصد گراوٹ آئی ہے ۔ایک ٹریلول ایجنٹ کمپنی نے بتایا کہ کچھ گھریلو مقبول مقامات پر ہوائی ٹکٹ آخر ی وقت پر دورہ منسوخ ہونے کے سبب کینسل ہو گئے ہیں اور ہوائی سفر سے جانے والے سیاحوں کی تعداد میں 20سے 25فیصد کی گراوٹ آئی ہے ایسے ہی پچھلے سال کے مقابلے میں اس سال گرمیوں میں کمپنیوں کے گھریلو راستوں پر ٹکٹ بکنگ میں 30فیصد سے زیادہ کی گراوٹ کا سامنا کرنے کا امکان ہے ۔لداخ ،گوہاٹی ،کویمبٹور،شری نگر،امرتسر ،آگرہ،وغیرہ سب سے زیادہ متاثر سیاحتی مقامات رہے ۔یہاں کھانے پینے سے لے کر ریڈی میڈ اور الیکٹرانک سامان کی خرید و فروخت میں بھی بھاری گراوٹ آئی ہے ۔کل ملا کر دیش میں اچانک آئی وبا کرونا وائرس سے بھارت کی معیشت پر برے اثرات مرتب ہوں گے ۔
(انل نریندر)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں