چین سے منتقل ہوا یورپ کورونا وائرس

چین کے شہر وہان سے پھیلنا شروع ہوا کورونا وائرس اب پوری دنیا کو اپنی زد میں لیتا جا رہا ہے ۔شروعات میں اس کا قہر چین پر ٹوٹا تھا ۔لیکن اب کورونا کا نیا ٹھکانہ یورپ بنتا جا رہا ہے ۔پہلے اس کا مرکز ایشیائی دیش چین تھا ۔لیکن اب اس نے یورپ کے ممالک اٹلی،اسپین،اور تھالینڈ سب سے زیادہ اس انفیکشن سے متاثر ہو رہے ہیں اٹلی میں تو حیرانی کی بات یہ ہے کہ کورونا وائرس سے مرنے والے لوگوں کی تعداد کے ریکارڈ توڑ دئے ہیں ایک دن میں 368اموات ہوئی ہیں ۔جس کی دوسرے جنگ عظیم میں اتنی موتیں بھی نہیں ہوئی تھیں ۔کورونا نے اٹلی کو اتنی بری طرح جکڑ لیا ہے کہ اس کا اندازہ اس سے لگا سکتے ہیں کہ ایک دن میں 368لوگوں کا مارا جانا جبکہ دنیا میں یہ تعداد سب سے بڑی ہے ۔اس سے پہلے چوبیس گھنٹے میں 250لوگوں کی موت ہوئی تھی۔دوسری جنگ عظیم کو دیکھیں تو پتہ چلتا ہے کہ اس وقت ایک دن میں قریب 207لوگ مرے تھے ۔لیکن چین میں جس طرح سے اموات ہو رہی ہیں اس کا دوسری جنگ عظیم کا کورونا وائرس سے موازنہ نہیں کیا جاسکتا ۔اگر سنجیدگی سے اموات کے تناسب کو دیکھیں تو پتہ چل جاتا ہے کہ کورونا وائرس کا پھیلاﺅ کتنا خطرناک رخ کرتا رہا ہے ۔مجومعی طور پر اٹلی میں اس انفیکشن سے 1441لوگوں کے مرنے کی خبر آئی ہے ۔اور 21157لوگ اس انفیکشن کے زیر اثر آچکے ہیں ۔جبکہ 1966مریض ٹھیک ہو چکے ہیں ۔اسپین میں کورونا وائرس کے قریب 2ہزار مریضوں کی اتوار تک تصدیق ہوئی ہے ۔اور چوبیس گھنٹے میں اس ملک میں سو سے زیادہ لوگوں کے مرنے کی اطلاعات ملی ہیں ۔اٹلی کے بعد اسپین یورپ کا دوسرا ملک ہے جو اس وائرس سے زیادہ متاثر ہو ا ہے ۔اسپین میں وائرس متاثرہ لوگوں کی تعداد 7753تک پہنچ گئی ہے ۔ان میں سے 288لوگ جاں بحق ہو چکے ہیں ۔اسپین میں سرکا ر نے پورے دیش میں امرجنسی لگا دی ہے ۔اور اگلے پندرہ دنوں کے لے دوکانیں بار ،ہوٹل ،سنیما ،اسکول،یونیورسٹیاں وغیرہ بند دئے ہیں ۔اور دیش کے تمام لوگوں کے سفر پر پابندی لگا دی ہے ۔اور کئی علاقوں میں تو فوج تعینات کر دی گئی ہے ۔اسپین کے وزیر اعظم کی اہلیہ بیگونا گومیج کرونا وائرس سے متاثر پائی گئی ہیں اور کئی سیاستداں بھی اس کی زد میں آچکے ہیں ۔برطانیہ کی مہارانی ایلزبت دوم نے لندن کا اپنا محل چھوڑ دیا ہے ۔انہیں کسی دوسری جگہ ونڈ سرک کیسل لے جایا گیا ہے ۔ان کی صحت اچھی ہے ۔لیکن ان کا اسٹاف کورونا وائرس کو لے کر گھبرایا ہو اہے ۔پرنس فلپ کو بھی الگ رکھا جائے گا ۔وہیں مہارانی کے 94جنم دن میں کچھ ہفتے رہ گئے ہیں ۔پیلس میں دنیا بھر سے آنے والے لیڈروں کی لگاتار میزبانی کرتا ہے ۔برطانیہ میں وائرس کے خوف سے بیرون ملک سے آنے والے لوگوں پر نگرانی کرنے یا ان کو دیش کا دورہ کرنے نہ کرنے کی نصیحت کرنی پڑ سکتی ہے ۔

(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟