روس کا دی جنوری ریولیوشن

روس کی اندرونی سیاست میں کیا کچھ رونما ہو رہا ہے ،عام طور پر اس کی کم ہی خبر سننے کو ملتی ہے ۔پچھلے ہفتے ایک چونکانے والی خبر آئی کہ روس کے صدر ولای میر پوتن نے دیش میں وسیع آئینی اصلاحات کی تجویز رکھنے کے بعد روس کے وزیر اعظم دمتر میدوف اور ان کی پوری کیبنٹ نے استعفی دے دیا ہے ۔وزیر اعظم نے کہا کہ صدر پوتن کی ان تجاویز میں اقتدار میں توازن میں کافی اہم تبدیلی آئیں گی اور یہ تبدیلیاں جب نافذ ہوں گی تو نہ صرف آئین کے سبھی آرٹیکل بدل جائیں بلکہ اقتدار توازن اور انتظام میں بھی تبدیلی آئے گی ۔ایگزیکٹو طاقت اور آئین سازیہ کی طاقت ،عدلیہ کی طاقت سب میں تبدیلی ہوگی اس لئے موجودہ حکومت نے استعفی دے دیا ہے صدر پوتن نے آئین میں تبدیلی کی جو تجاویز رکھی ہیں ان کے لئے دیش بھر میں ووٹ ڈالے جائیں گے اس کے ذریعہ اقتدار کی طاقت پارلیمنٹ کے پاس زیادہ ہوگی پوتن وزیر اعظم کا عہدہ چھوڑ رہے دیمتری میدوف کو قومی سیکورٹی کونسل کا ڈپٹی چیر مین بنانے کا فیصلہ کیا ہے ۔روس میں صدر پوتن نے اپنی پکڑ مضبوط سیاسی پکڑ ثابت کرتے ہوئے وزیر اعظم کے عہدے کے لے میخائل کا نام تجویز کیا ہے اور چند منٹ بعد ہی پارٹی نے ان کے نام پر اتفاق رائے سے مہر لگا دی ۔پارلیمنٹ میں اپنے پہلے خطاب میں میخائل مگسکن نے کہا کہ ہمیں ایسے کام کرنے ہیں جس سے جنتا اپنی زندگی میں بہتری محسوس کرئے پوتن کی خواہش پر وزیر اعظم میذوف نے کیبنٹ سے استعفی دیا تھا ۔روسی پارلیمنٹ کے نچلے ایوان ڈومہ میں اب وزیر اعظم کے طور پر میکس ٹن کے نام کو منظوری کے لے ووٹنگ ہوگی ۔پوتن کی یونایٹیڈ رشیا پارٹی کو ڈوما میں اکثریت حاصل ہے اسی لئے منظوری میں کوئی مشکل نہیں ہوگی ۔مکسٹن روس میں ریونیو افسر تھے جب انہوںنے غیر متوقعہ طریقہ سے دیش میں ریفرنڈم کرایا تو وہ سرخیوں میں آئے اور انہیں لوگوں کی تعریف ملی جس سے وہ پوتن کی نظروں میں آگئے پوتن نے مکسٹن کو علاقائی لحاظ سے دنیا کے سب سے بڑے دیش کا وزیر اعظم بنا دیا نکتہ چینی نگاروں کے مطابق خفیہ افسر رہ چکے پوتن صدر کا عہدہ چھوڑنے کے بعد بھی اقتدار پر اپنی پکڑ مضبوط بنائے رکھنا چاہتے ہیں اسی لئے انہوںنے میدوف کی جگہ سیاسی طور پر کمزور مکسٹن کو وزیر اعظم بنایا ہے ۔آئین میں تبدیلی کر پوتن 2024میں صدارت کی معیاد پوری ہونی کے بعد اقتدار میں رہنے کے لے اہم ترین رول کا انتظام کر سکتے ہیں ۔پوتن روس کے اقتدار پر پچھلے بیس سال سے قابض ہیں اپوزیشن کے لیڈر لیونند والکوف نے کہا کہ پوتن زندگی بھراقتدار پر بنے رہنے کے لے سب کچھ کرنے کے لے سجایا جا رہا ہے ۔ایک انگریزی بجنس ڈیلی نے پوتن کے اس قدم کو دی جنوری ریولیوشن سے تشبیہ دی ہے جس میں انہوںنے بڑی تبدیلی کی بنیاد رکھ دی ہے اسکے تحت ابھی اور کئی کام ہونے ہیں ۔

(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟