شاہین باغ کی تحریک سے متاثر عوام

شہریت ترمیم قانون سی اے اے و این آر سی کے خلاف احتجاج کو سوا مہینے سے زیادہ دہلی ،نوئیڈا شاہراہ پر شاہین باغ میں چل رہے دھرنے کے سبب پڑوسی کالونیوں کے باشندوں کا غصہ ساتویں آسمان پر ہے لاکھوں لوگوں کو آنے جانے میں پریشانی ہو رہی ہے ۔یہ راستہ بند ہونے کے سبب ڈی این ڈی ،متھراروڈ،رنگ روڈ،آوٹر رنگ روڈ و بارا پولہ پر جم کر جام لگ رہا ہے ۔وہیں مدن پور کھادر گاﺅں جیت پور و سریتا وہار وغیرہ علاقوں میں لوگوں زبردست پریشانی ہو رہی ہے حالت یہ ہے کہ لوگوں کو مدن پور کھادر کی پلیا و یہاں پر ڈھہ چکے لوہیا پل پر بنے ٹوٹے پوٹے گڈھوں سے ہو کر آنا جانا پڑ رہا ہے ۔12جنوری کو مدن پور کھادر،علی گاﺅں ،پرینکا کیمپ ،موڑ بند ،سریتا وہار،اور آس پاس کی درجنوں جے جے کالونیوں کے لوگ بھی سڑکوں پر اتر کر مظاہرے کو مجبور ہو گئے ہیں اس دوران پولیس نے ان لوگوں کو یہ کہہ کر خاموش کرایا تھا کہ راستہ جلدی کھلوایا جائے گا لیکن اب تک ایسا نہیں ہو پایا کالونیوں کے بچوں کے بورڈ کے امتحان 10فروری سے شروع ہو رہے ہیں۔باقی بچے بھی وقت سے اسکول نہیں پہنچ رہے ہیں جے جے کالونیوں میں مقیم مزدور طبقے کے لوگ جو نوئیڈا فریدا باد جاتے ہیں وہ روز مزدوری پر دیر سے جاتے ہیں ٹھیکیدار انہیں واپس لوٹا دیتا ہے خبر ہے کہ شہریت ترمیم قانون اور این آر سی کے خلاف مظاہرین نے ہٹنا تو دور رہا لڑائی تیز کرنے کا عہد کر لیا ہے ۔مظاہرین نے 29جنوری کو بھارت بند کی اپیل کی ہے ۔شاہین باغ میں مظاہرہ کر رہے لوگوں کا کہنا ہے کہ سرکار اگر کوئی اپنا نمائندہ نہیں بھیجتی تو احتجاج جاری رہے گا اس درمیان دہلی کے ایل جی انل بیجل نے منگل کے رو ز شاہین باغ کے نمائندوں سے ملاقات کی اور مظاہرہ ختم کرنے کی اپیل کی شاہین باغ کے نمائندہ وفد نے ایل جی سے سی اے اے ختم کرنے کی مانگ کی ۔ایل جی نے ان کی بات کو موزوں جگہ پہنچانے کا یقین دلایا ۔ایل جی نے مظاہرین سے اپیل کی کہ وہ علاقہ میں امن و قانون بنانے میں تعاون دیں ۔پچھلے 40دنوں سے راستہ بند ہے اس لئے اسکولی بچوں مریضوں یومیہ وزراءاور مقامی باشندوں کو پریشانی ہو رہی ہے ۔لوگوں کی پریشانی کو دیکھتے ہوئے تحریک ختم دیں ۔اس تحریک سے متاثر ہوئے لوگوں نے کہا کہ وہ 22جنوری کو سپریم کورٹ کے فیصلے کا انتظار کریں گے اس کے بعد وہ اگلے دن وہ پولس مظاہرین کو ہٹانے کا انتظار کریں گے اس کے بعد نوئیڈا فریدآباد اور دہلی کی پچاس آر ڈبلیو اے کے لوگ راستہ کھلوانے کے لئے خود سڑکوں پر اتریں گے اُدھر شاہین باغ میں مظاہرے پر بیٹھی عورتوں کو سی اے اے کے بارے میں صحیح جانکاری نہیں ہے ۔وہ تو بس اس ڈر سے پہنچ رہی ہیں کیونکہ انہیں بتایا گیا ہے کہ اس قانون سے انہیں دیش سے نکال دیا جائےگا افسوس کی بات تو یہ ہے کہ سرکار کی طرف سے کوئی ذمہ دار شخص شاہین باغ نہیں گیا جو صحیح پوزیشن سمجھا سکے ۔

(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!