امت شاہ کی چھایا سے نکلنا نڈا کےلئے بڑی چنوتی!

بی جے پی کو امت شاہ کی جگہ نیا صدر مل گیا ہے ۔سابق مرکزی وزیر جگت پرکاش نڈا بھاجپا کے قومی صدر بن گئے ہیں ۔پچھلے سال جون سے وہ نگراں صدر کے رول میں تھے بی جے پی کو 11ویں صدر بنے نڈا بی جے پی کے بنیادی طور سے ہماچل پردیش سے تعلق رکھتے ہیں ۔پی ایم مودی نے ان کے انتخاب کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ نڈا جی بہت پرانے ساتھی رہے ہیں ۔اسکوٹر پر چلتے تھے اور کام کرتے تھے ان پر جتنا حق ہماچل والوں کا ہے اس سے زیادہ حق بہار والوں کا بھی ہے نڈا کی تعلیم سے لے کر سیاسی کیرئر کا آغاز سب بہار سے ہوا ب امت شاہ کی جگہ ذمہ داری مل جانے سے نڈا جی کے سامنے کئی چنوتیاں ہیں سب سے بڑی چنوتی تو یہ ہے کہ امت شاہ کی چھایا سے نکلنے کی ،انہوںنے بی جے پی کے قومی صدر کا عہدہ سنبھالنے کے بعد پارٹی کو جس مقام پر پہنچایا نڈا کا موازنہ اس سے ہوگا امت شاہ کے عہد میں بی جے پی نے یوپی جیسے بڑی ریاست میں کامیابی حاصل کی جہاں مانا جا رہا ہے کہ ذات پات تجزیوں کے حساب سے بی جے پی کی راہ آسان نہیں ہے لوک سبھا چناﺅ میں بھی بی جے پی نے پھر سے دھواں دھار واپسی کی تھی پارٹی ورکروں کے درمیان امت شاہ کی امیج ایک سخت نیتا کی رہی ہے ۔نڈا نے غیر رسمی بات چیت میں پارٹی کے کئی نیتا اس بات کو بتا چکے ہیں کہ ان کا پارٹی میں ڈر رہنا چاہیے ۔کیونکہ اس سے ورکروں میں ڈسی پلین بنا رہتا ہے لیکن نڈا کی ساکھ ایک نرم گو لیڈر کی ہے ان کا عہدہ سنبھالنے کے بعد یہ موازنہ ہوگا کہ بی جے پی حکمراں کئی ریاستوں میں گروپ بندی کی خبریں عام ہیں کھل کر تو کہیں اندر خانے بی جے پی کے نیتا دوسرے پارٹی نیتاﺅں کی جڑیں کاٹنے کی فراق میں رہتے ہیں ۔نڈا اسے کتنا روک پائیں گے اور ڈسی پلین شکنی پر کتنی لگام کس پائیں گے یہ بھی نظریں لگی رہیں گی نگراں صدر کے طورپر نڈا کوئی اپنی چھاپ نہیں چھوڑ پائے ان کے عہد میں مہاراشٹر ،جھارکھنڈ،ہریانہ اسمبلی کے انتخابات ہوئے بھلے ہی سارے فیصلوں پر امت شاہ کی چھاپ تھی لیکن نڈا یہاں اپنی مضبوط موجودگی بھی درج نہیں کرا پائے نڈا کی پہلی چنوتی چناﺅ کے نکتہ نظر سے دہلی اسمبلی چناﺅ ہے ۔اسی برس بہار میں بھی چناﺅ ہونے والے ہیں اور دیش کی سب سے بڑی پارٹی اس وقت بڑی چنوتیوں سے گھری ہوئی ہے ۔سی اے اے این آر سی وغیرہ پر دیش بھر میں مظاہرے ہو رہے ہیں ۔کئی ریاستوں میں اقتدار جا چکا ہے ۔نڈا کے لئے اچھا یہ ہے کہ پارٹی کا پہیہ اور برانڈ پی ایم مودی وزیر داخلہ امت شاہ وزیر دفعہ راجناتھ سنگھ جیسے نیتاﺅں کا آشرواد ساتھ ہے ۔بی جے پی ان کے ساتھ دیش بھر میں پوری طرح سے کھڑی ہے ۔لیکن کشمیر میں آرٹیکل 370ہٹانے کے فیصلے سے ملی تقویت کے بعد سی اے اے اور این آر سی تک کی مخالفت کی آوازوں کے درمیان نڈا کو پارٹی ورکروں میں نیا جوش بھرنا ہوگا۔نڈا جی کو بی جے پی کا قومی صدر بننے پر بدھائی ۔

(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟