امیزن بلین ڈالر سرمایہ کاری کر بھارت پر احسان نہیں کر رہا

ملٹی نیشنل کمپنی امیزن کے چیف بیجوس کے ذریعہ بھارت میں ایک بلین ڈالر سرمایہ لگانے کے بیان پر مرکزی وزیر تجارت و صنعت پیوش گوئل کے کٹاش سے سیاسی سرگرمی بڑھ گئی ہے انہوںنے جمعرات کو کہا کہ امیزن بھارت میں پیسہ لگا کر کوئی اس پر احسان نہیں کر رہی ہے ۔یہ بھی سوال اُٹھایا کہ آن لائن کاروبار اسٹیج دستیاب کرانے والی کمپنی اگر دوسروں کا بازار بگاڑنے والی قیمت پالیسی پر نہیں چل رہی ہے تو اسے اتنا بڑا خسارہ کیسے ہو سکتا ہے ؟دنیا کے سب سے امیر شخص جےف بے جوس کے بھارت میں ایک ارب ڈالر کے پیسہ لگانے کے اعلان کے بعد گوئل نے یہ بات کہی یہی نہیں بے جوس کو ملنے کا وقت بھی نہیں دیا ۔اس سے پہلے اس نے پی ایم مودی سے ملنے کا وقت مانگا تھا لیکن انہوںنے بھی اس سے انکار کر دیا ۔پیوش گوئل کا کہنا تھا کہ ای کامرس کمپنیوں کو ہندوستانی قواعد کی تعمیل کرنی ہوگی ۔انہیں قانون میں سراخ ڈھونڈ کر پچھلے دروازے سے ہندوستانی بڑا برانڈ خوردہ سیکٹر میں انٹری کی کوشش نہیں کر نی چاہیے بھارت کثیر برانڈ خوردہ سیکٹر میں غیر ملکی کمپنیوں کو 49فیصد سے زیادہ سرمایہ کاری کرنے کی اجازت نہیں دیتا اس سیکٹر میں ابھی کسی بھی غیر ملکی خورہ کمپنی کو کاروبار کرنے کی اجازت نہیں دی ہے ۔دہلی میں جاری عالمی ڈائیلاگ کانفرنس میں انہوںنے تلخ لہجے میں کہا کہ امیزن ایک ارب ڈالر کی سرمایہ کر سکتی ہے لیکن اگر انہیں ارب ڈالر کا نقصان ہو رہا ہے تو وہ اس ارب ڈالر کا انتظام بھی کر رہی ہوگی ۔اس لئے ایسا نہیں ہے کہ وہ ایک ارب ڈالر کا سرمایہ کاری کر کے بھارت پر کوئی احسان کر رہے ہیں ۔امیزن اور ایک دوسری کمپنی کے ذریعہ بھارت میں خوردہ کاروبار کے دوران غلط پریکٹیس اپنانے کا الزام لگا ۔دیش کے کاروباری طبقے میں تو پہلے ہی سے ناراضگی تھی ۔اب گوئل کے بیان پر کانگریس نیتا پی چدمبرم کا رد عمل ملنے سے سیاست گرم ہونے کا امکان ہے ۔پیوش گوئل کے بیان کو چدمبرم نے غلط بتایا کامرس منسٹر کو بھارت کی معیشت درست کرنے کے لے اسی طرح اوروں کو بھی پرکھنا چاہیے سخت تنقید کے بارے میں کئی جانکار کا کہنا ہے کہ اتنی بڑی کمپنی پر سرکار کے سینئر وزیر کے ذریعہ بیان پر حیرانی ظاہر کی جا رہی ہے ۔اس کے اثر کی باتیں کی جا رہی ہیں ۔لیکن امیزن اور فلپکارڈ کے ذریعہ غلط طریقے اپنانے کے الزامات لگاکر شکایت کرنے والی تنظیم کن فیڈریشن آف انڈین ٹریڈرس نے گوئل کے بیان پر خوشی ظاہر کی ہے ۔کیٹ کی شکایت اور دیش بھر میں تحریک کے بعد سرکار اس معاملے کی جانچ کر رہی ہے ۔کیٹ کے جنرل سیکریٹری پروین کھنڈیلوال کا کہنا ہے کہ چدمبرم کے بیان سے نقصان کانگریس کو دیش بھر میں بھگتنا پڑے گا اور دہلی اسمبلی چناﺅ پر بھی اس کا اثر پڑے گا ۔کیٹ کی رہنمائی میں دہلی کے تاجر اس معاملے کی وجہ سے کانگریس کو ووٹ نہ دینے کا فیصلہ کر سکتے ہیں ۔

(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟