گرمی اور لو کی زد میں آیا پورا شمالی ہندوستان

دہلی میں گرمی نے اپنے تیور دکھانے شروع کر دئے ہیں پچھلے بدھ کو راجدھانی کے کئی علاقوں میں درج حرارت 46ڈگری سیلسیز تک پہنچ گیا پالم میں 47ڈگری ہو گیا ۔دوپہر پر گرم لو چلنے سے لوگ بے حد پریشان رہے محکمہ موسمیات کی مانے تو ابھی چار پانچ دن دہلی کے شہریوں کو گرمی کا ستم جھےلنا پڑئے گا محکمہ موسمیات نے صفدر جنگ انسٹی ٹیوٹ میں زیادہ سے زیادہ درج حرارت 44.7ڈگری سیلسیز ریکارڈ کیا گیا جو عام درج حرارت سے چار ڈگری زیادہ ہے وہیں کم از کم درج حرارت 26.8ڈگر ی رہا جو اس موسم کا عام درج حرارت ہے گرمی کے چلتے کچھ حصوں میں لوگوں کو گرم ہواﺅں کے تھپیڑوں کا بھی سامنا کرنا پڑا اور یہ گرمی تین جون تک ایسی ہی بنی رہے گی ہاں اس میں اضافہ ہو سکتا ہے لوگوں کو دوپہر میں لو سے بچنے کی صلاح دی گئی ہےجمعہ کو بہت زیادہ گرمی پڑی اور یہاں درج حرارت 47ڈگر ی تک پہنچ گیا اور کم از کم درج حرارت 27ڈگری رہا اس دوران دھول اڑانے والی گرم اور تیز ہواﺅں سے لوگوں کی پریشانی بڑھ سکتی ہے آسمان میں دھول کے ذرات کافی بڑھنے سے دہلی کی آب وہوا کی کوالٹی متاثر ہوئی ہے وہیں دیش کے دیگر حصوں میںزبردست گرمی اور لو کی مصیبت جھیلنی پڑ رہی ہے مہاراشٹر ،اترپردیش ،راجستھان ،تلنگا نہ سمیت کئی ریاستوں میں جمعرات کو درج حرارت 48ڈگر ی پار کر گیا مدھیہ پردیش کے بھوپرا علاقہ میں درج حرار ت 49ڈگری رہا ۔ودھرب کے چندر پور میں سب سے زیادہ 48ڈگری درج گیا اڑیشہ،گجرات،آسام،میگھالیہ ،مغر بی بنگال،کے گنگا کے ساحلی علاقہ میں اور اتر پردیش راجستھان مدھیہ پریش،اور مہاراشٹر ،اور تلنگانہ کے باقی حصوں میں دن کا درج حرارت زیادہ رہا ۔اتنی زبردست گرمی اور لو سے سبھی لوگوں کو احتیات رکھنی ہوگی سر کو ڈھک کر رکھا جائے پانی زیادہ پیا جائے اور دوپہر کو دھوپ میں کم نکلیں ۔لوگ اکثر کہتے ہیں کہ یہ گلوبل وارمنگ کا اثر ہے ایسا نہیں کہ صرف بھارت گلوبل وارمنگ سے متاثر ہے بلکہ پوری دنیا اس کی زد میں ہے اگر گرمی بے تحاشہ کئی جگہ بڑھ رہی ہے تو کئی جگہ سیلاب بھی آرہا ہے تو کہیں زبردست برف پڑ رہی ہے جہاں تک ممکن ہو گرمی میں اپنے آپ کو بچا کے رکھیں ۔

(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!