سستا کچا تیل خریدا اور مہنگا پیٹرول ۔ڈیزل بیچا
ان تیل کمپنیوں کو جنتا کی کتنی فکر ہے اسی سے پتہ چل جاتا ہے کہ یہ دونوں ہاتھوں سے جنتا کو لوٹ رہی ہیں اور سرکار نے انہیں ایسا کرنے کی کھلی چھوٹ دے رکھی ہے۔ لوگ پیٹرول ڈیزل کے بڑھتے داموں سے پریشان ہیں اور سرکاری کمپنیاں اپنا منافع بڑھانے میں لگی ہوئی ہیں۔سرکار کی سب سے بڑی کمپنی انڈین آئل (آئی او سی ) نے منگل کو جاری سہ ماہی (اکتوبر ۔ ستمبر 2017) کے نتیجے میں بتایا کہ کمپنی نے دوگنا منافع کمایا ہے۔ 2016 کی دسمبر سہ ماہی میں 3994.91 کروڑروپے کا منافع تھا جو بڑھ کر 97فیصد یعنی 7883.22 کروڑ روپے تک پہنچ گیا ہے۔ وجہ کمپنی نے بین الاقوامی بازار میں کچا تیل تو سستے میں خریدا لیکن پیٹرول۔ ڈیزل مہنگے داموں پر بیچتی رہی۔ اس سے کمپنی کا ریفائننگ مارجن کافی بڑھ گیا۔ ریوینیو کے لحاظ انڈین آئل دیش کی سب سے بڑی کمپنی ہے۔ انڈین آئل 27.58 فیصد تیل پروسسنگ کرتی ہے جبکہ ریلائنس 28.41 فیصد ، بھارت پیٹرولیم 14.69 فیصد، ہندوستان پیٹرولیم 10.40 فیصد۔ ہماری جیب کٹتی گئی اور کمپنیوں کا منافع بڑھتا گیا۔ اس کے دو بڑے ثبوت ہیں پہلا آئی او سی کا منافع 97 فیصد بڑھ گیا لیکن ریوینیو میں صرف13 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ پہلے یہ 1.15 لاکھ کروڑ تھا اب 1.30 لاکھ کروڑ کا ہوگیا۔ دوسرا مقدار کے لحاظ سے بھی پچھلے سال کی سہ ماہی کے مقابلہ میں گھریلو بازار میں بکری صرف 4.1 فیصد بڑھی اور ریفائنری پروسسنگ بھی 11.4 فیصد ہی بڑھا۔ دہلی میں 30 جنوری 2018 کو گراہکوں کو پیٹرول 72.92 روپے فی لیٹر اور ڈیزل 64 روپے فی لیٹر ملا۔ اس کا بریک اپ ایسے ہے ڈیلر کو بیچا 34.33 پیسے ایکسائز ڈیوٹی 19.48 پیسے، ڈیلر کا مارجن 3.61، ویٹ 15.50 اس طرح پیٹرول کی قیمت 72.02 بنتی ہے۔ اسی طرح ڈیزل کو بیچا 36.71 ایکسائز ڈیوٹی 15.33، ڈیلر مارجن 2.53، اور ویٹ 9.43 کل ملاکر قیمت بنی 64 فی لیٹر۔ بھارت کی معیشت میں پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں کا بڑا رول ہے اس کی بڑھتی قیمتوں ریوائنڈ اثر ہوتا ہے۔ تمام مہنگائی کی ایک بڑی وجہ یہ ہے کہ سرکار نے ان کمپنیوں کو پبلک کو لوٹنے کی کھلی چھوٹ دے رکھی ہے۔ پبلک مہنگائی کے بوجھ تلے دب رہی ہے اور یہ کمپنیاں اپنا منافع بڑھانے میں لگی ہوئی ہیں۔ ڈیزل کی قیمتوں کے بڑھنے سے کسان بھی پریشان ہے کیونکہ ان کی لاگت بڑھ گئی ہے اور ان کو بڑھی قیمتوں کے حساب سے ریٹرن نہیں مل رہی ہے۔ جنتا کو اس لوٹ سے بچانا چاہئے اور قیمتوں پر کنٹرول کرنا چاہئے۔
(انل نریندر)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں