دہشت گردوں اور نکسلیوں پر بھاری پڑتی سیکورٹی فورسز

دہشت گردی بھارت کیلئے ایک بڑی چنوتی ہے چاہے وہ کشمیر میں جہادیوں کی ہو یا نکسلی تشدد کی ہو اس پر قابو پانا ایک بڑا مسئلہ بنا ہوا ہے لیکن 2017 کا سال ہماری سیکورٹی فورسز کے لئے اچھا رہا ہے۔ پہلے بات کرتے ہیں جموں و کشمیر میں دہشت گردوں کی۔کشمیر میں فوج اور سیکورٹی فورسز کی جارحانہ حکمت عملی کے سبب وسیع پیمانے پر دہشت گردوں کا صفایا ہورہا ہے۔ اس سال ریکارڈ توڑ آتنکی مارے گئے ہیں۔ کشمیر میں 15 ویں کورپ کے چیف لیفٹیننٹ جنرل جے ایس سندھو نے اس سال 19 نومبر تک 2390 دہشت گردوں کے مارے جانے کی تصدیق کی ہے۔ عام طور پر باقی برسوں میں یہ تعداد 100 سے نیچے رہتی تھی لیکن اس سال یہ 200 سے بھی اوپر چلی جائے گی۔ فوج کا کہنا ہے وادی میں پاک حمایتی آتنکی تنظیم لشکر طیبہ کی اعلی لیڈرشپ کا صفایا ہوگیا ہے۔ اس سال جن 190 دہشت گردوں کو مار گرایا گیا ہے ان میں 80 مقامی تھے اور 110 غیر ملکی دہشت گرد تھے۔ سیکورٹی فورس کے چوطرفہ دباؤ کے سبب کشمیر وادی میں پتھر بازی کے واقعات میں بھی 90 فیصد کمی آئی ہے۔ پچھلے برس کے مقابلہ میں یہ بڑی کامیابی ہے۔ اس سال مارنے جانے والے دہشت گردوں میں سے 5-6 ٹاپ کمانڈر بھی تھے جنہیں فوج اور سیکورٹی فورسز اور پولیس کی مشترکہ کارروائی میں موت کے گھاٹ اتارا گیا ہے۔ دوسری طرف سیکورٹی فورسز کے کستے شکنجہ سے نکسلی کمزور پڑتے جارہے ہیں۔ 10 ریاستوں کے 106 اضلاع میں سرگرم نکسلیوں نے خود مانا ہے کہ 2017 کے 10 مہینوں میں انہیں زبردست جھٹکا لگا ہے۔ اس دوران ان کے جن 140 ساتھیوں کو سیکورٹی فورسز نے مار گرایا ہے ان میں 30 عورتیں بھی تھیں۔ یہ جانکاری پیپلز لبریشن گوریلا آرمی (پی ایل جی) کے یوم تاسیس سے پہلے نکسلیوں کے سینٹرل فوجی کمیشن کی طرف سے جاری بیان میں دی گئی ہے۔ اس میں بتایا گیا ہے کہ انہیں سب سے زیادہ نقصان ڈنڈکارنم (چھتیس گڑھ) میں اٹھانا پڑا ہے۔ وہاں 98 نکسلی مارے جاچکے ہیں۔ حالانکہ 2017 میں نکسلیوں سے لوہا لیتے ہوئے سیکورٹی فورسزلے 71 جوان بھی شہید ہوگئے۔ مارے جانے والے نکسلیوں میں ان کے ڈویژن اور زونل سطح کے سرغنہ بھی شامل ہیں۔ نکسلیوں کی سرگرمیوں سے متاثر علاقوں میں چلائے جارہے ابھیان :سمادھان (2017-2022) کا خاص طور سے ذکر ہے ساتھ ہی 2014 سے لگاتار سیکورٹی فورسز کے حملوں کی بات بھی مانی گئی ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ 2016 کے مقابلہ میں اس سال گذشتہ 10 مہینوں میں سیکورٹی فورسز کی طرف سے حملہ تیز ہوئے ہیں اس سے بہت نقصان ہوا ہے، خاص کر سیکورٹی فورسز نے بڑی تعداد میں ہتھیار اور کارتوس بھی ضبط کرلئے ہیں۔ سیکورٹی فورسز کو بدھائی۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟