جی ایس ٹی کی وجہ سے مریض و گراہک پریشان

جی ایس ٹی نافذ ہونے کے بعد پیدا ہوئے سپلائی کا بحران تاجروں کے ساتھ ہی اب عام گراہکوں کو بھی ستانے لگا ہے۔ دوا جیسی ضروری اشیاء سے لیکر کمپیوٹر اور ڈیجیٹل گجیٹس کے بازاروں میں گراہک خالی ہاتھ لوٹ رہے ہیں۔ ٹریڈرس کا کہنا ہے جی ایس ٹی ریٹ اور ایم ایس این کوڈ کو لیکر جاری کنفیوژن کے چلتے مینوفیکچرر اور ڈسٹریبیوٹر مال آگے نہیں بڑھا رہے ہیں۔ کچھ مقامات پر جی ایس ٹی کے مطابق ایم آر پی میں تبدیلی کے چلتے بھی دیری ہورہی ہے۔ کپڑا تاجروں کی ہڑتال کے چلتے کپڑے کی کمی بھی بتائی جارہی ہے جس سے کئی جگہوں پر گراہکوں کو پہلے سے زیادہ قیمت چکانی پڑ رہی ہے۔ جی ایس ٹی پر کنفیوژن کی وجہ سے دیش کے کئی حصوں میں شگر اور امراض قلب کے علاج کے لئے ضروری دواؤں کی قلت پیدا ہوگئی ہے۔ دوا کمپنیوں نے پرانے اسٹاک روک لئے ہیں اس سے دہلی ، یوپی، بہار، اترا کھنڈ وغیرہ ریاستوں کے کئی شہروں میں دوا کی سپلائی ٹھپ ہوگئی ہے۔ وزارت کا کہنا ہے کہ اسے دواؤں کی کمی کے بارے میں کوئی کوئی خبر نہیں ملی ہے۔ دہلی کے ایک بڑے دوا ڈسٹریبیوٹر کے مطابق ملٹی نیشنل کمپنیوں کی دواؤں کا اسٹاک 60 فیصدی تک کم ہوگیا ہے جبکہ دوا کمپنیوں کا کئی سو کروڑ روپے کا اسٹاک گوداموں میں بھرا پڑا ہے جسے جی ایس ٹی لاگو ہونے کے بعد سے وہ بازار میں نہیں اتار رہے ہیں کمپنیوں کو پرانے اسٹاک پر خسارہ ہورہا ہے اس لئے وہ اسے بازار میں نہیں نکال رہے ہیں۔ دوا کمپنیوں کو پرانے اسٹاک میں صرف اکسائز ٹیکس اور ویٹ پر ہی چھوٹ ملی ہوئی ہے ۔ٹریڈرس کو ابھی ایم ایس این کوڈ میں نہیں ملے ہیں۔ بہت سے میڈیکل اور سرجیکل سامان کے دام میں بھی فرق آگیا ہے جس سے کمپنی اور ڈسٹریبیوٹروں کو سامان کی سپلائی کرنے میں وقت لگے گا۔ مارکیٹ کے ذرائع کا کہنا ہے جہاں اسٹاک ہے وہاں ٹریڈرکی بھاری مانگ کو دیکھتے ہوئے جی ایس ٹی انوائس کی جگہ بل آف سپلائی جاری کررہے ہیں۔ جی ایس ٹی میں الجھے دوکانداروں کی دقتوں کودیکھتے ہوئے دہلی ویٹ محکمہ پہلی سہ ماہی کی ویٹ ریٹرن بھرنے کی آخری تاریخ 28 جولائی سے آگے بڑھا سکتے ہیں۔ مارکیٹ میں اس وقت جن دواؤں کی قلت ہے ان میں خاص ہیں ہیپی تائٹس بی کا انجکشن، ڈائلسس ،بلڈ پریشر کی دوائیں اور زیادہ بیمار مریضوں کی جان بچانے والی دوائیں،ٹونک ایسٹ اور میروتھینیم انجکشن، ملٹی وٹامن، ملٹی فوڈ وٹامن، کتے کے کاٹنے کی دوا و شربت ، گردے کی مریضوں کی دوا، ایلومن منڈرکس اور ٹیرا مائی سین وغیرہ دوا شوگر کی بیماری کی دوا امرل۔ایم وغیرہ وغیرہ دوائیں شامل ہیں۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟