مسعود اظہر کے خلاف ریڈ کارنر نوٹس

انٹرپول کی طرف سے پٹھان کوٹ آتنکی حملے کے بنیادی ملزم جیش محمد کے سرغنہ مولانا مسعود اظہر اور ان کے بھائی عبدالرؤف کے خلاف ریڈ کارنر نوٹس جاری ہونا ہندوستان کی ڈپلومیٹک کامیابی ہی ہے۔ پٹھانکوٹ حملہ معاملہ میں مسعود اظہر اور رؤف کے خلاف این آئی اے کے غیر ضمانتی وارنٹ حاصل کرنے کے بعد انٹر پول نے یہ نیا ریڈ کارنر نوٹس جاری کیا ہے۔ اس کے جاری ہونے پر دونوں دہشت گردوں کو کسی بھی دیش کی پولیس گرفتار کرسکتی ہے۔ ریڈ کارنر نوٹس جاری کرنے کے لئے این آئی اے نے ویڈیو سمیت کئی ثبوت پیش کئے۔ مسعود اظہر کے تین ساتھیوں کے خلاف ریڈ کارنر نوٹس جاری ہوا ہے۔ ان میں عبدالرزاق ،کاشف خان، شاہد لطیف بھی شامل ہیں۔ عبدالرؤف ، مسعود اظہر کا بھائی ہے کاشف خان اور شاہد لطیف وہ لوگ ہیں جو پاکستان سے پٹھانکوٹ کے آتنکیوں کو ہدایت دے رہے تھے۔ مسعود اظہر کے خلاف یہ پہلا ریڈ کارنر نوٹس نہیں ہے۔ بھارت کی پارلیمنٹ اور جموں و کشمیر اسمبلی پر دہشت گردانہ حملوں کے سلسلے میں اس پر پہلے بھی ایک ریڈ کارنر نوٹس جاری ہوچکا ہے۔ اسی طرح رؤف پر بھی 1999ء میں ہندوستانی ہوائی جہاز کواغوا کرنے کے معاملے میں ریڈ کارنر نوٹس جاری ہوا تھا۔ اس ریڈ کارنر نوٹس سے کسی سطح پر کوئی خاص فرق تو نہیں پڑے گا کیونکہ مسعود اظہر کھلے طور پر پاکستان کے علاوہ کسی اور دیش میں نہیں جاتا اس لئے ریڈ کارنر نوٹس جاری ہونے کے باوجود پاکستان کی صحت پر فوری طور پر اثر پڑنے کے آثار کم ہی ہیں لیکن پھر بھی اس کی اہمیت ضرور ہے۔ سب سے پہلے تو پاکستان کے کٹر حمایتی چین کے لئے اظہر کی طرفداری کرنا اب زیادہ مشکل ہوگا۔ اگر وہ اپنے دیش کے کسی شہری یا عیسیٰ ڈالکن کے خلاف ریڈ کارنر نوٹس جاری کرنے کی بنیاد پر اس کے بھارت آنے کی مخالفت جتا سکتا ہے۔ پھر وہ ایسے ہی نوٹس سے دوچار مسعود اظہر کے حق میں کیسے دے سکتا ہے؟ صاف ہے کہ اگر مستقبل میں اقوام متحدہ کی سطح پر اظہر پر پابندی کے لئے نئے سرے سے پہل ہوتی ہے تو چین کو پاکستان کا ساتھ دینے سے پہلے کئی بار سوچنا پڑے گا۔ بہرحال پاکستان سے یہ امید تو نہیں کی جاسکتی کہ وہ مسعود اظہر کے خلاف کارروائی کرے گا۔ پاکستانی فوج بھلے ہی دہشت گردوں کے خلاف زور دار کارروائی کا دعوی کررہی ہو لیکن یہ کارروائی صرف ان دہشت گرد گروپوں کے خلاف ہے جو پاکستان میں گڑ بڑ کر رہے ہیں۔ پاکستانی حکومت اگر چاہے بھی تو، مسعود اظہر اور لشکر کے چیف حافظ سعید کے خلاف کچھ نہیں کرسکتی۔ پاک سرکار ہمیشہ یہی کہتی ہے کہ ان لوگوں کے خلاف کوئی پختہ ثبوت نہیں ہے۔ دہشت گردی کے خلاف لمبی لڑائی میں یہ نوٹس ایک چھوٹی سی کامیابی ہے۔ جو دیر سویر زیادہ بڑے نتیجوں پر پہنچ سکتی ہے۔
(انل نریندر) 

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟