سفارتخانے پر حملہ: امریکہ کئی محاذ پر لڑنے پر مجبور

امریکہ اس وقت گھر میں بھی گھرا ہوا ہے اور اب بیرونی ممالک میں بھی اس کے خلاف حملے جاری ہیں۔ ایک سیاہ فام لڑکے کے سفید پولیس ملازم کے ذریعے قتل کی پہلی برسی پر دن بھر چلے امن پروگرام کے بعد شام کو جھگڑا بھڑک گیا۔ مظاہرین کے ساتھ جھڑپوں کے بعد پولیس نے ایتوار کو فائرننگ کی جس میں ایک شخص شدید طور پر زخمی ہوگیا۔ سبسٹی سینٹ لوئی نے سیاہ فام لڑکے مائیکل براؤن کے بے رحمانہ قتل کے بعد سے ہی امریکہ کے کئی شہروں میں سیاہ فام بنام گوری پولیس ملازمین میں ٹکراؤ چلا آرہا ہے۔ مائیکل براؤن کی برسی پر منعقدہ پروگرام پیس مارچ کے ساتھ شروع ہوا لیکن شام ہوتے ہوتے احتجاجی مظاہرہ کرنے والے درجن لوگوں نے ٹریفک روکنا شروع کردیا اور دوکانوں کے شیشے توڑنے لگے۔ مظاہرین نے پولیس پر پانی کی بوتلیں پھینکی اس کے بعد پولیس نے فائرننگ شروع کردی اس کا کہنا ہے کہ مظاہرین میں سے کسی نے پولیس پر گولیاں چلائیں۔18 سالہ براؤن کی9 اگست2014ء کو موت کے بعد سے ہی پورے امریکہ میں عدم استحکام و بے اعتمادی کا ماحول بنا ہوا ہے۔ ادھر ترکی کے شہر استنبول میں پیر کے روز کئی حملے ہوئے۔ ان حملوں میں6 سکیورٹی جوان کی موت ہوگئی اور 3 دہشت گرد مارے گئے۔ امریکہ کے قونصل خانے پر حملہ ہوا۔ 2 خواتین حملہ آوروں نے سفارتخانے کی عمارت کے پاس اچانک فائرننگ شروع کردی۔ حملے کی ذمہ داری لیفٹ فرنٹ تنظیم رویولوشنری پیپلز لبریشن آرمی فرنٹ نے لی ہے۔ اس سے پہلے ترکی کے سب سے بڑی شہر استنبول میں ایک پولیس تھانے پرفدائی حملے کے بعد دہشت گردوں نے زبردست فائرننگ کی۔ حملے میں1 پولیس ملازم کی موت ہوگئی جبکہ جوابی کارروائی میں دو دہشت گرڈھیڑ ہوگئے۔ وہیں مرنک صوبے میں سڑک کے کنارے بم دھماکے میں چار پولیس افسر مارے گئے۔ ان حملوں کے پیچھے کرد انتہا پسندوں کا ہاتھ بتایا جارہا ہے۔قونصل خانے پر حملہ کرنے والی تنظیم کو امریکہ اور ترکینے دہشت گرد تنظیموں کی فہرست میں شامل کیا ہوا ہے۔ 2013ء میں ان تنظیموں نے ترکی کی راجدھانی انقرہ میں امریکی میں امریکی سفارتخانے پر حملہ کیا تھا۔ دہشت گرد تنظیم آئی ایس سے مقابلہ کرنے کے لئے امریکہ نے ایک اور محاذ کھول دیا ہے۔ اس نے ترکی کے اس ایئرفورس اڈے پر 6 ایف ،10 جیٹ جنگی جہاز اور 300 فوجی جوان بھیجے ہیں۔ موجودہ وقت میں امریکہ دوہرے محاذ پر لڑنے کو مجبور ہے گھر میں میسورٹی کے فرگیوسن صوبے میں جہاں اب ایمرجنسی لگانی پڑی ہے اور باقی دنیا میں آئی ایس کا دبدبہ بڑھت رہا ہے ویسے دیکھا جائے تو یہ صورتحال امریکہ نے خود ہی پیدا کی ہے۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!