بہار میں اکتوبر۔ نومبر میں ہوسکتے ہیں چناؤ

بہار کے انتہائی اہمیت کے حامل اسمبلی چناوی سنگرام کئی مرحلوں میں ہونے کا امکان ہے۔ بہار میں اسمبلی چناؤ اکتوبر کے آخر سے نومبر کے آغاز تک ہوسکتے ہیں۔ چناؤ کمیشن کے ذرائع کے مطابق چناؤ پروگرام کو قطعی شکل دینے سے پہلے ریاست کی چناوی مشینری کی تیاریوں کا جائزہ لینے کے لئے کمیشن کی ایک ٹیم بہار جائے گی۔ اس سے پہلے مختلف اشوز پر باریکی سے کام کیا جارہا ہے۔چیف الیکشن کمشنر نسیم زیدی اور انفورمیشن کمشنر اچل کمار جیوتی کے اگلے مہینے کے افتتاح میں پٹنہ جانے کا امکان ہے۔ ممکن ہے کہ چناؤ کمیشن اکتوبر کے آخر میں تہواری سیزن ہونے سے پہلے چناؤ کرانے کی گنجائش دیکھ رہا ہے۔ اس چناؤ میں بھاجپا اور اس کے حریف جنتا پریوار کا کافی کچھ داؤ پر لگا ہوا ہے۔ بہار میں 243 پارلیمانی اسمبلی کی میعاد 29 نومبر کو ختم ہورہی ہے اور نئے ایوان کی تشکیل اس سے پہلے ہو جانا چاہئے۔ چناؤ طے تاریخ سے پہلے 6 مہینے کے اندر کرائے جاسکتے ہیں۔ اس بار بھاجپا کے ساتھ جنتادل (یو)۔ آر جے ڈی اتحاد دونوں کی ہی ساکھ داؤ پر لگی ہے۔ دہلی میں اسمبلی چناؤ میں کراری شکست کے بعد بھاجپا کو بہار سے کافی امید ہے۔ وہیں نتیش کمار کی جنتادل (یو) اور لالو پرساد یادو کے آر جے ڈی کے ایک ساتھ آنے کے بعد اس اتحاد کا مستقبل کسوٹی پر ہے۔ بہار چناؤ کے بعد تاملناڈو، مغربی بنگال، کیرل، آسام میں اسمبلی چناؤ ہونے ہیں۔ بہار اسمبلی چناؤ کے لئے مہا گٹھ بندھن کی طرف سے مشترکہ کمپین کا خاکہ تیار ہوگیا ہے۔ جنتادل (یو) ، آر جے ڈی، کانگریس اور این سی پی اگلے ماہ سے مشترکہ چناؤ مہم کی شروعات کریں گے۔ ذرائع کی مانیں تو آر جے ڈی اور جنتادل (یو ) کے ساتھ کچھ جگہوں پر کانگریس بھی اسٹیج شیئر کرسکتی ہے۔ حالانکہ اس کی سرکاری طور پر تصدیق ہونا باقی ہے۔ ادھر وزیر اعلی نتیش کمار پر جے پرکاش نارائن اور کرپولی ٹھاکر جیسے سماج وادی لیڈروں کے سپنے کو توڑنے کا الزام لگاتے ہوئے بھاجپا صدر امت شاہ نے گذشتہ ہفتے بھاجپا کا بگل پھونکا۔ راجیہ کے مختلف حصوں کے لئے پریورتن بوتھ کو ہری جھنڈی دکھانے سے پہلے پٹنہ کے تاریخی گاندھی میدان سے آر جے ڈی کی ریلی میں امت شاہ نے کہا نتیش کمار نے اقتدار کے لئے کانگریس سے ہاتھ ملا کر اپنے راہ عمل جے پرکاش نارائن اور کرپوی ٹھاکر جیسے سماجوادیوں کا سپنا توڑا۔ شاہ نے اس موقعے پر160 رتھوں کو ہری جھنڈی دکھائی جسے انہوں نے دوت (وزیر اعظم نریندر مودی کا نمائندہ) بتایا تھا۔ یہ رتھ بہار کے مختلف حصوں میں جائیں گے۔ مرکز میں این ڈی اے سرکار کے دوران ہوئے وکاس کے پیغام کو پھیلائیں گے۔ ساتھ ہی نتیش کمار و لالو پرساد یادو کے گٹھ جوڑ کا پردہ فاش کریں گے۔ جسے بھاجپا نے موقعہ پرست قراردیا ہے۔ یاد رہے کہ حال ہی میں ختم ہوئے بہار ودھان منڈل پریشد چناؤ میں بھاجپا کو اچھی کامیابی ملی ہے۔ این ڈی اے نے14 جبکہ جے ڈی یو اتحاد کو 8 سیٹوں پر ہی کامیابی مل سکی تھی۔ بھاجپا اس نتائج سے بہت حوصلہ افزا ہے۔ مقابلہ کانٹے کا ہوگا۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟