26/11 سے جڑے کشمیری آتنکوادیوں کے تار

کشمیر وادی میں بار بار آتنکی تنظیم آئی ایس کے جھنڈے لہرائے جانے کا مسئلہ ایک تشویش کا موضوع ہے۔ بھارت سرکار نے اسے سنجیدگی سے لیتے ہوئے سکیورٹی فورس اور خفیہ ایجنسیوں سے یہ پتہ لگانے کو کہا ہے کہ جھنڈے لہرانے والے لڑکوں کا کیا حقیقت میں آئی ایس سے کوئی تعلق ہے یا شرارت آمیز طریقے سے ماحول بگاڑنے کے لئے اس طرح کی وارداتیں ہورہی ہیں۔ وادی میں پاکستان کے جھنڈے پہلے بھی لہرائے جاتے رہے ہیں۔ دہشت گرد عناصر کی چھٹ پٹ حرکتیں ہوتی رہی ہیں لیکن وسیع طور سے وادی میں اس کا اثر نہیں رہا لیکن آئی ایس کے خطرناک ارادوں اور اثر کو قائم رکھنے کی کوششوں کو دیکھتے ہوئے وادی میں آئی ایس کے جھنڈوں کو لہرانے کے واقعے کو سنجیدگی سے لیا جانا چاہئے۔ یہ علیحدگی پسند کسی بھی حد تک جا سکتے ہیں۔ خبر آئی ہے کہ ممبر کے 26/11 حملوں کے تار بھی کشمیر سے جڑ رہے ہیں۔ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے مطابق کٹر پسند حریت لیڈر اور ڈیموکریٹک پولیٹیکل مومینٹ کے چیئرمین فردوس احمد شاہ اور یار محمود خان کو اٹلی کی اسی کمپنی سے حوالہ نیٹورک کے ذریعے پیسہ ملا ہے جسے 26/11 میں شامل قصاب اور اس کے ساتھیوں کے لئے خریدے گئے کمیونیکیشن سازو سامان کی ادائیگی کی گئی تھی۔ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کا الزام ہے کہ شاہ کو 2007 سے 2010 کے درمیان 3 کروڑ روپے سے زیادہ کی رقم حاصل ہوئی تھی۔ کشمیر وادی میں کچھ دن پہلے پیسے کی ریل پیل معاملے میں اس کے خلاف چارج شیٹ داخل کی گئی ہے اسے پیسہ اٹلی کی براسیا میں واقع مدینا ٹریڈنگ کمپنی سے ملا اور بھیجنے والے کا نام پاکستانی مقبوضہ کشمیر کے باشندہ جاوید اقبال بتایا گیا ہے لیکن وہ کبھی اٹلی گیا ہی نہیں۔ سال2009ء میں جب اٹلی پولیس نے دو پاکستانی شہریوں کو گرفتار کیا تھا تو الزام لگا تھا کہ کمپنی اقبال کے نام پر قریب 300 بار رقم بھیجی۔ اطالوی پولیس نے کہا تھا کہ مدینہ ٹریڈنگ کمپنی بے گناہ، مشتبہ لوگوں کے چوری کے شناختی کارڈ یا پاسپورٹ کے ذریعے رقم بھیجی گئی تھی۔ اقبال بھی ممکن ہے ایسا ہی شخص تھا۔ چونکانے والی بات یہ رہی کہ 26/11 ممبئی حملے کی جانچ کے دوران مدینہ ٹریڈنگ کا نام سامنے آیا تھا۔ خبروں کے مطابق حملے کے دوران استعمال وی او آئی پی کو چالو کرنے کے لئے کال فونیکس کو ویسٹرن یونین منی ٹرانسفر کے ذریعے229 ڈالر کی دوسری قسط بھیجی تھی۔ یہ رقم بھی جاوید اقبال کے نام سے مدینہ ٹریڈنگ کی طرف سے بھیجی گئی تھی۔ اپنی پہچان کے لئے اقبال نے مدینہ ٹریڈنگ کمپنی کوا پنا پاکستانی پاسپورٹ نمبر KC092481 دیاتھا۔
(انل نریندر) 

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!