للت مودی:بھگوڑا یا وہیسل بلوور؟
پچھلے 15 دن میں للت مودی نے تہلکہ مچا رکھا ہے۔ لندن میں بیٹھ کر بھارت کی پوری سیاست کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ ہر ٹوئٹ خبر بن رہی ہے۔ چاہے وہ تعریف اور یا طنز ہو یا کسی کو کٹہرے میں کھڑا کرنے والا ہو۔ 14 دن میں کوئی ڈیڑھ سو سے زیادہ ٹوئٹ کر چکا ہے للت مودی۔ سنیچر کو ایک آدمی نے للت سے پوچھا کہ آپ سب سے زیادہ مشکل وکٹ پربھی فرنٹ فٹ پر کھیلتے ہیں ، ہمارے وزیر اعظم کو کیا صلاح دینا چاہئیں گے؟ پانچ منٹ میں للت مودی کا جواب آیا۔ ہمارے پی ایم جانکار شخص ہیں جب وہ بلے بازی کرتے ہیں تو گیند کو چھکا مار کر میدان سے باہر بھیج دیتے ہیں۔ ایک دن پہلے پرینکا رابرٹ واڈرا سے ملاقات کے بارے میں ٹوئٹ کرکے نیا تنازعہ کھڑاکردیا۔ سنیچر کو کرکٹ میں ہلچل پیدا کرنے والا بڑا انکشاف کرتے ہوئے للت مودی نے ٹوئٹ کیا کہ چنئی سپر کنگ کے رویندر جڈیجہ ،ڈیوین برابو اور سریش رینا کے ریئل اسٹیٹ کے ایک بڑے کاروباری سے تعلقات ہیں اور اس کاروباری جو ایک سٹے باز بھی ہے ،سے موٹا پیسہ لیا ہے۔للت مودی پر کروڑوں کے کرپشن کا الزام ہے انہیں بھگوڑا بھی کہا جارہا ہے۔ للت مودی نے ٹوئٹ کر ٹوئٹر پرللت لیگس کی شروعات کی ہے۔ اپنے پروفائل میں بھی لکھا ہے پولیٹیکل مافیہ کی صفائی میں مصروف ۔ ٹوئٹ کے ذریعے ہی اعلان کیا مجھے اختیار دوبھارت کو کو کرپشن سے پاک کر دوں گا۔ مودی نے لکھا وہ سب جو بدلے کے جذبے سے کام کررہے ہیں انہیں سمجھ لینا چاہئے کہ وہ بھی شیشوں کے گھروں میں رہتے ہیں۔ میں وعدہ کرتا ہوں کہ ہرے رنگ کے ہر ایک روڈ کو سامنے لادوں گا۔ آہستہ آہستہ میں اس خودساختہ بی سی سی آئی ،ایف ایم،مافیہ سیریز کو دفنانا شروع کردوں گا، جلدی کیا ہے؟ پکچر ابھی باقی ہے میرے دوستوں ۔ میں جو نام دوں گا وہ آپ کو سوچنے پر مجبور کردے گی۔میں انہیں میڈیا اوروزارت کے سامنے خود کو پیش کرنے کا موقعہ دے رہا ہوں۔ مودی کے ہر ٹوئٹ میں للکار ہوتی ہے۔ چنوتی اور سسپینس بھی کہ اب کس کا نام آئے گا؟ کیا خلاصہ ہوگا؟ 9 لاکھ سے زیادہ فال اوور پل پل کے ٹوئٹ پر نظر رکھے ہوئے ہیں اور للت بھی خطرناک تیوروں سے سوالوں کے جواب دینے میں دیر نہیں کرتے۔ ایک فال اوور نے ان سے پوچھا کہ کانپور کے ایک چھوٹے سے اخبار میں رپورٹر ہونے کے باوجود راجیو شکلا کروڑ پتی کیسے ہوگئے؟ مودی نے جواب دیا کیا کسی میں جانچ کرنے کی ہمت ہے؟ پھر ایک ٹوئٹ میں امیتا پال کو نشانہ بناتے ہوئے لکھا، سب سے بڑے حوالہ آپریٹر وویک ناگپال کو امیتا کا بیڈ مین مانا جاتا ہے۔ اس کے پاس کئی معلومات ہیں کیا کسی نے اس کی جانچ بھی نہیں کی ،کیوں؟ اس کے بعد للت نے ناگپال کے سودے سے وابستہ100 صفحوں کا تفصیلات اپ لوڈ کردیں۔ سوال یہ اٹھتا ہے کہ للت مودی یہ سب کیوں کررہے ہیں؟ پچھلے چار سال سے وہ بھارت سے فرار ہوکر لندن میں بیٹھے ہیں جبکہ یہاں جانچ ایجنسیاں خاص کر انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کو ان سے پوچھ تاچھ کرنے کی سخت ضرورت ہے۔ مودی بھگوڑا ہے یا وہیسل بلوور؟
(انل نریندر)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں