دنیا کی سب سے کم عمرکی موسٹ وانٹڈ خاتون کی کہانی!

فرانس میں سہ روزہ دہشت گرد حملے میں 10 صحافیوں سمیت20 لوگوں کی ہلاکت کے بعد پیرس میں حفاظت کے سخت انتظامات کردئے گئے ہیں۔ اس میں 800 فوجیوں کو تعینات کیا گیا ہے۔ فرانس کے صدر فرانسس اولاندو نے خبردار کیا ہے کہ خطرہ ابھی ختم نہیں ہوا ہے۔ انہوں نے یہ بات کیبنٹ کی میٹنگ میں بتائی ہے۔ پیرس میں زیادہ موتیں جرمنی کی چانسلر اینجلا مارکل برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون سمیت بڑے لیڈروں کے ساتھ ہزاروں لوگوں نے حصہ لیا۔ سپر اسٹور میں مارے گئے سیاہ فام دہشت گرد کی گرل فرینڈ حیات بوتھو ابھی بھی فرار ہے۔ دہشت کے اس چہرے کو88 ہزار سکیورٹی جوان ڈھونڈ رہے ہیں۔ حیات بوتھو سن کی عمر26 سال ہے۔ اس وقت دنیا کی سب سے کم عمر دہشت گرد خاتون بن گئی ہے۔ پیرس کے دہشت گردانہ حملے میں شامل 32 سال کے امیدی کولی بیلی کی بیوی ہے۔ امیدی تو دونوں کواچی بھائیوں کے ساتھ مڈبھیڑ میں مارا گیا مگر حیات پورے ملک کی سکیورٹی فورسز کو چکما دینے میں کامیاب رہی۔ اس کے بارے میں متضاد رپورٹیں آرہی ہیں کہ وہ ایک سپر مارکیٹ میں یرغمال بنائے جاتے وقت امیدی کے ساتھ تھی وہیں سے یرغمالوں کے درمیان سے بچ نکلی ہے۔ دوسری طرف وہ ترکی ہوکر شام بھاگ گئی ہے۔2 جنوری کو استنبول کیلئے اس کا ٹکٹ تھا۔ جمعرات کو وہ شام پہنچی تھی۔1988ء میں پیدا حیات سات بھائی بہنوں میں ایک تھی۔1994ء میں اس کی ماں کی موت ہوگئی تھی۔ باپ محمد ایک ڈلیوری ڈرائیور تھا۔ بچوں کی پرورش اس نے ہی کی ہے اس لئے بچوں کو ایک چیئرسینٹر میں بھیجا۔ الجزائر نژاد حیات اپنا سر نیم ایسا رکھتی ہے جس سے اس کی پہچان فرانسیسی ہو۔ اس نے کوریئر کمپنی میں نوکری کی ہے۔ اسی نوکری کے دوران وہ امیدی سے ملی تھی۔ 2009ء میں دونوں نے مذہبی رسم و رواج سے شادی کرلی۔ مگر شادی کا یہ طریقہ فرانس کے قانون میں تعلیم نہیں ہے۔ حیات اب برقعہ میں نظر آئی۔ اس نقاب نے اس کی نوکری گنوادی کیونکہ فرانس میں برقعہ پہننے پر ممانیت ہے۔ اسلام میں اس کا رجحان امیدی سے رشتے کے بعد ہی بڑھا۔ اس نے کئی کتابیں پڑھیں اور جہادی سرگرمیوں کی معلومات حاصل کی تھیں۔2010ء میں القاعدہ سے وابستہ ایک دہشت گرد ڈجمیل وفل سے بھی ملی تھی۔ اس کا دعوی تھا کہ وہ افغانستان میں اسامہ بن لادن سے ملا تھا۔ ایک جنگل میں برقعہ میں نشانے بازی کرتے ہوئے اس کی ساری تصویری اسی دوران کی ہیں۔ حال ہی میں ملیشیا گھوم کر آئی تھی۔ اس کا شوہر امیدی نوجوان العمری سے ہی کرمنل تھا۔ 10 بہنوں کے درمیان وہ اکیلا بھائی تھی۔17 سال کی عمر سے ہی ڈرگس اور ڈکیتی کے کارناموں میں اس کا نام درج ہے۔ 2001ء میں جیل گیا تھا اور قید کے دوران ہی اس نے اسلام قبول کیا۔ وہیں شریف کواچی کے رابطے میں آیا۔ فرانس کے چیف وکیل فرانسکوز مالس نے بتایا کہ کواچی کی بیوی روزانہ حیات سے500 بار فون کیا کرتی تھی۔ حیات اپنے والد سے ایک سال پہلے ہی ملی تھی۔ حج کیلئے مکہ جانے کے وقت تین دن پہلے ٹی وی پر اس کی تصویریں آنے سے پہلے پڑوسیوں کو بھی اس کی سرگرمیوں کا ایسا کوئی اندازہ نہیں تھا۔ یہ ہے فرانس کی انتہائی مطلوب دہشت گرد حیات خاتون کی کہانی۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!