آئی ایس کی بڑھتی طاقت امریکہ اور یوروپ کیلئے خطرہ!

عراق اور شام میں سرگرم خطرناک دہشت پسند تنظیم اسلامک اسٹیٹ (آئی ایس) نے ایک اور خوفناک کارروائی میں امریکی یرغمال پٹرکیسنگ سمیت19 لوگوں کا سر قلم کردیا ہے۔ آئی ایس نے اپنے دعوے میں پٹر اور 18 شام کے فوجی حکام کا سرقلم کرنے کا ویڈیو بھی جاری کیا ہے جس میں اس نے بتایا کہ یہ قدم اس نے امریکہ ، برطانیہ سمیت مغربی ممالک کو خبردار کرنے کیلئے اٹھایا ہے۔ پٹر کو آتنکوادیوں نے شام سے اغوا کیا تھا۔ حالانکہ آئی ایس کے ذریعے جاری اس ویڈیو کی ابھی تصدیق نہیں ہو پائی ہے۔ وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ امریکی خفیہ ایجنسیاں ویڈیو کی سچائی جاننے کی کوشش میں لگی ہوئی ہیں اگر اس کی تصدیق ہوتی ہے تو یہ قتل خوف پھیلانے والے ہیں۔ دو برطانوی اور دیگر امریکی شہریوں کا سر قلم کرنے والے آئی ایس کے ایک برطانوی جہادی جان کے امریکی ہوائی حملے میں زخمی ہونے کی خبر ہے۔ انگلینڈ کے اخبار ’ڈیلی میل‘ نے برطانوی وزارت خارجہ کے حوالے سے بتایا ہے کہ جہادی جان نام کا یہ خطرناک اور برطانوی معاشرے میں زندگی گزارنے والا آئی ایس کا قاتل شمالی عراق میں ایک بنکر پر حملے میں بچ نکلنے میں کامیاب ہوگیا تھا۔ وزارت خارجہ کے ترجمان نے بتایا کہ ہمیں خبر ملی ہے جہادی جان زخمی ہے۔ پٹر کیسنگ امریکہ کا سابق فوجی بھی تھا اور اسلام مذہب قبول کر چکا تھا۔ ویڈیو میں آئی ایس دہشت گرد ایک کٹا سر لئے کھڑا ہے جو کیسنگ جیسا دکھائی پڑتا ہے۔ ویڈیو میں آتنک وادی کہہ رہا ہے کہ ہم یہاں دبق میں پہلے امریکی کو دفن کررہے ہیں اور آپ کی باقی فوج کا بے صبری سے انتظار کررہے ہیں۔ اس کے پہلے ویڈیو میں دکھایا گیا تھا کہ دہشت گرد 18 شامی فوجیوں کو ایک قطار میں لیکر آئے ہیں ۔ انہیں گھٹنے کے بل بٹھایا اور ان کا سر قلم کردیا۔ قابل ذکرہے 16 ویں صدی کا یہ وہ میدان جنگ ہے جو اب شمالی شام میں واقع ہے۔ یہاں ترکی کے آٹومن اقتدار اعلی نے مملوک لوگوں کو ہرایا تھا اور اپنے عہد اور خلافت کو فروغ دیا تھا جس کا جانشین آئی ایس خود کو مانتا ہے۔ یہ تنظیم اپنا احتجاج کرنے والے اب سینکڑوں کی تعداد میں شامی لوگوں کو موت کے گھاٹ اتار چکے ہیں۔ تنظیم ان ملکوں کے گروپوں میں قتل کرنے اور ان کی عورتوں کو بیچنے اور انہیں اپنی باندی بنانے و کیمرے کے سامنے کئی لوگوں کا سر قلم کرنے جیسی کارروائی کر چکاہے۔ امریکی صدر براک اوبامہ الجھن کی حالات میں ہیں اور مغربی ملکوں کے ذریعے آئی ایس کی طاقت کو کم کرکے بھانپنے کی وجہ سے اس سنی کٹر پسند اسلامک تنظیم کی طاقت مسلسل بڑھ رہی ہے۔ امریکہ یہ نہیں طے کرپارہا ہے کہ وہ اس چیلنج سے نمٹنے کیلئے کیسی حکمت عملی اپنائے۔ آئی ایس نے 2 لاکھ لڑاکو کی فوج تیار کرلی ہے۔عراق میں امریکی ہوائی حملوں کی کامیابی کے باوجود اس دہشت گرد تنظیم نے امریکی صحافی کے قتل کا ویڈیو جاری کیا ہے۔ اسلامک اسٹیٹ کا پھیلاؤ شام تک ہے۔ کیا امریکہ اب آئی ایس کے پیچھے شام تک جانے کو تیارہے؟ اگر ایسا ہوا تو کیا ہوگا؟ امریکی سابق نائب وزیر خارجہ پی جے کراؤلی کا کہنا ہے کہ امریکی صدر کھلے طور سے بہت سوچ سمجھ کر اور اکیلے میں دوٹوک بولتے ہیں۔ جب براک اوبامہ نے صاف کہا کہ ہمارے پاس اسلامک اسٹیٹ سے نمٹنے کے لئے کوئی حکمت عملی نہیں ہے تو یہ سن کر سب حیران رہ گئے۔ اس طرح دوٹوک بولنا سمجھداری ہو یا نہ ہولیکن ان کا مقصد آئی ایس کے خلاف امریکی فوجی آپریشن کے عراق سے شام میں پھیلانے کی قیاس آرائیوں پر روک لگانا تھا۔ صحافی جیمس فالی اور اسٹیون سیٹلاگ کے دل دہلانے والے قتلوں نے جتادیا ہے کہ شام میں امریکہ کی عزت داؤ پر ہے۔ اس کے باوجود اسلامک اسٹیٹ کے پیچھے شام میں نہ گھسنے کا امریکہ کا فیصلہ کچھ معنی میں صحیح ہے کیونکہ آئی ایس بھی یہی چاہتا ہے کہ امریکہ اس کے پیچھے شام میں آئے ۔ بتا دیں کہ آئی ایس دنیا کی سب سے امیر دہشت گرد تنظیم ہے جس کا بجٹ 2 ارب ڈالر ہے۔ دنیامیں زیادہ تر مسلم آبادی والے خطوں کو سیدھے اور اپنے سیاسی کنٹرول میں لینا اس کا پہلا مقصد ہے جس میں وہ کامیاب ہوتی دکھائی دے رہی ہے۔ امریکہ میں امریکیوں کے سر قلم کرنے سے ہائے توبہ مچی ہوئی ہے اور لوگ اوبامہ کی نکتہ چینی کررہے ہیں کہ وہ اس تنظیم کے خلاف کارروائی کرنے سے کیوں کترا رہے ہیں؟
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟