اکیلے روہت شرما سے ہاری پوری سری لنکائی ٹیم!

رنوں کی سیاہی اور چوکوں کی قلم اور چھکوں کی عبارت سے ونڈے کرکٹ کی تاریخ نئے سرے سے کولکاتہ کے ایڈین گارڈنس میں لکھی گئی ہے۔ سری لنکا کے خلاف بھارت کے روہت شرما کے بلے سے نکلنے والے طوفانی رنوں سے تمام ریکارڈ ٹوٹتے چلے گئے۔ سری لنکا کے خلاف چوتھے ونڈے مقابلے میں رنوں کی یہ آندھی رکی تو روہت نے ونڈے کی سب سے بڑی پارٹی اپنے نام کرڈالی۔کچھ پاریاں ایسی ہوتی ہیں جو تاریخ میں یادگار بن جاتی ہیں اور ناظرین کے دل و دماغ میں ایک نایاب چھاپ چھوڑ جاتی ہیں۔ ایسی ہی ایک پاری کرکٹر روہت شرما نے جمعرات کو کولکاتہ کے ایڈین گارڈن میں سری لنکا کے خلاف چوتھے ونڈے میچ کے دوران کھیلی۔ انہوں نے 264 رنوں کی ریکارڈ پاری کھیلیں۔ ایڈین گارڈن کے تاریخی اسٹیڈیم میں روہت نے ونڈے کی تاریخ کی سب سے بڑی پاری کھیل کر اپنا نام سنہرے الفاظ میں درج کرالیا۔ روہت نے 173 گیندوں کی پاری میں33 چوکے،9 چھکے مارے۔5 جنوری1971ء میں جب ونڈے کی تاریخ کاپہلا میچ کھیلا گیا تھا تب شاید ہی کسی نے سوچا ہوگا کہ محدود اووروں کے اس خاکے میں کوئی بلے باز 200 رنوں کا نمبر پار کرسکے گا۔ لیکن اس نظریئے کو کرکٹ کے بھگوان سچن تندولکر نے 2010ء میں ساؤتھ افریقہ کے خلاف ناٹ آؤٹ 200 رن کی پاری کھیل کر توڑ دیا تھا۔ سچن نے جہاں ونڈے میں دوہری سنچری کے ریکارڈ کوتوڑا وہیں روہت شرما نے ونڈے تاریخ میں میل کا پتھر قائم کیا اور 250 رنوں کا نشانہ پار کر پہلے بلے باز بنے۔روہت کی اس پاری نے ونڈے کرکٹ کو ایک نئے مقام پر لاکر کھرا کردیا جہاں اب 300 رنوں کی پاری ان کے لئے کوئی مشکل نہیں دکھائی پڑ رہی ہے۔ روہت کی یہ پاری اس لئے بھی خاص مانی جاتی ہے کیونکہ انگلی کی چوٹ کے سبب وہ اس سیریز میں اپنا میچ کھیل رہے تھے۔ یہ پاری اس لئے بھی اہم ہے کیونکہ انہوں نے ونڈے میں دوسری بار دوہری سنچری لگائی اور ایسا کرنے والے وہ پہلے بلے باز بن گئے ہیں۔ مستقبل میں کرکٹروں کے لئے روہت نے ایک ایسی لائن کھینچ دی ہے جسے پارکر ایک نئی تاریخ بنانا ہوگا۔روہت نے اس پاری کے دوران ونڈے میں سب سے زیادہ شخصی طور پر پاری کے ہموطن ویریندر سہواگ کے 219 رنوں کے ریکارڈ کوتوڑا جنہوں نے ویسٹ انڈیز کے خلاف2011ء میں یہ ریکارڈ بنایا تھا۔
روہت کو اتنی لمبی پاری کھیلنے میں سری لنکا نے بھی مدد دی۔جب انہوں نے روہت کو دو بار جیون دان دیا۔ پہلا کیچ کو تب ڈراپ ہوا جب روہت 4 رن پر تھے۔روہت کی اس طویل پاری کو یاد کیا جائے گا۔ چمنڈا ایرونگ کی گیند پر تھرڈ مین پر کھڑے تیسارا پریرا کو بھی یاد کیا جائے گا جنہوں نے آسان سا کیچ چھوڑدیا۔ روہت نے پورے50 اوور تک بلے بازی کی اور پاری کی آخری گیند پر ایک اور چھکا مارنے کی کوشش میں بانڈری لائن پر کیچ ہوگئے۔ یہ ضروری نہیں تھا وہ ناٹ آؤٹ بھی رہ سکتے تھے۔ ہم روہت شرما کو مبارکباد دینا چاہتے ہیں انہوں نے دیش کی شان کو چار چاند لگا دئے۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!