بالی ووڈ میں مرد میک اپ آرٹسٹوں کی بالادستی ختم !

سپریم کورٹ نے 59 سال سے جاری مردوں کے ایک طرفہ منوپلی کو ختم کرتے ہوئے بالی ووڈ میں خواتین میک اپ آرٹسٹوں کے کام پر پابندی ہٹا دی ہے اس سیکٹر میں مردوں کی بالادستی کی لمبی روایت نے اب تک فلمی سیٹوں پر عورت میک اپ آرٹسٹوں کا راستہ روکا ہوا تھا صرف عورتیں ہےئر کٹنگ کرنے کی کام کی چھٹ تھی ۔بالی ووڈ کی یونین نے مردوں کی روز مرہ زندی پر پڑنے والے اثر حوالہ دیتے ہوئے اب تک مہلا میک اپ آرٹسٹوں کے کام کرنے پر پابندی لگائی ہوئی تھی سپریم کورٹ نے روک ہٹا تے ہوئے کہا کہ ہم 2014 کے دور میں ہیں 1935 کے دور میں نہیں سینئر عدالت نے کہا کہ فلم کاسٹیو م میک اپ آرٹسٹ اینڈ ہےئر ڈریسرز ایسویشن خود اس بارے میں ہٹا دے تو بہتر ہوگا عرضی گذار چارو کھورانہ نے کہا کہ اسے ایسویشن کے قاعدوں کو چنوتی دی تھی اس کے قاعدوں میں فلم انڈسٹریز میں صرف مردوں کو بھی میک اپ آرٹسٹ بننے کا اختیار دیا گیا تھا ۔غور طلب ہے کہ ریاستی حکومت نے بھی اس قاعدے کو ہٹانے کیلئے ایسویشن سے کہا تھا لیکن اس نے نہیں مانا جنوری 2013 کو نو مہلا میک اپ آرٹسٹوں نے عدالت میں عرضی دائر کی تھی ان کی شکایت تھی کہ بالی ووڈ کے طاقتور یونین انہیں میک اپ آرٹسٹ کام کرنے نہیں دے رہی ہے جسٹس دیپک مشرا اور یویو للت کی بنچ نے کہا کہ اب تک اس طرح کا امتیاز کیسے جاری ہے ۔عدالت اس کی اجازت قطعی نہیں دے سکتی ۔ہمارے آئین میں بھی اس کی اجازت نہیں ہے میک اپ آرٹسٹ کا کام مرد ہی کیوں کریں؟ اگر عورت میک اپ آرٹسٹ قابل ہے تو ایسے کوئی وجہ نہیں ان کے کام کرنے پر پابندی لگائی جائے۔ عدالت نے فلم کاسٹیوم میک اپ آرٹسٹ اینڈ ہےئر ڈریسرز ایسویشن کو حکم دیا ہے کہ وہ مرد میک اپ آرٹسٹو پر لگائی پابندی کو فوراً ختم کرے ججوں نے کہا کہ ہم 1935 میں نہیں ہیں بالکہ 2014 میں جی رہے ہیں ایسے رواجوں ایک دن میں بھی برداشت نہیں کیا جا سکتا عرضی گذار کھوارنہ کہتی ہے کہ انہوں نے میک اپ ٹریننگ کیلی فورنیا اسکول سے لی لیکن بالی ووڈ میں انہیں کام کرنے نہیں دیا کھورانہ نے بی بی سی کو بتایا کہ میں نے کچھ فلموں میں کا م تو کیا ہے لیکن تجربہ کافی برا رہا یہاں کی یونین بیحد طاقتور اور دبنگ ہے فلم میں مہلا میک اپ آرٹسٹ کے کام کرنے کی خبر ملتے ہی وہ اس فلم پر روک لگادیتے ہیں پروڈیوسروں کو جرمانہ بھی بھرنا پڑتا ہے وہ بتاتی ہے کہ ایسی کئی مہلا میک اپ آرٹسٹ ہیں جو بالی ووڈ میں کام کرنا اچاہتی ہیں ادارکارؤں لیڈی آرٹسٹ کو بھی ان سے میک اپ کاروانے میں سہولت رہتی ہے فلموں میں کام پانے کی کوشش کرنے والی کئی لیڈی میک اپ آرٹسٹوں کے ساتھ مار پیٹ تک ہو سکتی ہے پانچ سال تو انصاف پانے لگے لیکن اب آگے کا راستہ کھل جائے گا ۔
انل نریندر

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!