آخر اسامہ بن لادن کو کس نے مارا؟

دنیا کے سب سے خطرناک دہشت گرد اور القاعدہ سرغنہ اسامہ بن لادن کو مار گرانے والے امریکی بحریہ کی اسپیشل فورس نیوی شیل کمانڈو کی پہچان اب سامنے آگئی ہے۔ 2 مئی 2011 ء کو پاکستان کے ایبٹ آباد میں لادن کے سر پر تین گولیاں مارنے والے اس اسپیشل فورس کے کمانڈو کا نام ہے رابرٹ اونل۔ لادن کو مارنے والے اسپیشل دستے کا نام ابھی تک دنیا کیلئے معمہ بنا ہواتھا۔ امریکی حکومت نے اب تک اس کمانڈو کی پہچان راز میں رکھی ہوئی تھی مگر اب اپنی تنگدستی اور سرکار کی طرف سے بے رخی کا حوالہ دیتے ہوئے کمانڈو رابرٹ نیل خود ایک ٹی وی چینل کو انٹرویو دینے کیلئے تیار ہوگئے۔ ادھر لادن کو کس نے مارا یہ راز دو دن پہلے ہی کھلا تھا کہ اب اس پر تنازعہ کھڑا ہوگیا ہے۔ ایک طرف نیوی سیل کمانڈو نے دعوی کیا ہے کہ القاعدہ سرغنہ کے سر میں اس نے گولی ماری تھی۔ حالانکہ جس نیوی سیل کمانڈرو نے یہ دعوی کیا ہے اس کی پہچان ابھی راز میں رکھی گئی ہے۔ خیال رہے لادن کو مارنے والے مہم میں نیوی سیل کے 6 کمانڈو تھے۔ نیوی سیل کے سابق کمانڈو رابرٹ اونل نے واشنگٹن پوسٹ کے سامنے دعوی کیا تھا کہ انہوں نے ایبٹ آباد میں ہوئی کارروائی میں لادن کے سر میں تین گولیاں ماری تھیں۔ وہ جیسے ہی کمرے میں گھسے لادن ایک عورت کے کندھوں پر ہاتھ رکھ کرکھڑا تھا۔ یہ اس کی نوجواں بیوی تھی۔اگلے ہی پل میں نے اس کے سرمیں دو گولیاں ماریں اور وہ بیٹ پر جا گرا۔ اس کے بعد میں نے اسے ایک اور گولی ماری۔ ذرائع کے مطابق جس کمرے میں لادن تھا اس میں نیل سے پہلے داخل ہوئے سابق کمانڈو اور میٹ بیسونٹ سمیت دو لوگوں میں سے ایک نے لادن کو گولی ماری تھی۔ میٹ نے اپنے اسی تجربے کو لیکر بعد میں’نوانجرڈ ‘نام سے ایک کتاب بھی لکھی تھی۔ حالانکہ کتاب میں اس بات کا ذکر نہیں ہے کہ لادن کو پہلے گولی کس نے ماری تھی۔وہیں این بی سی نیوز نے میٹ کے حوالے سے کہا دو لوگوں نے الگ الگ کہانیاں بتائی ہیں۔ نیل نے جو بھی کہا وہ اسے ہی جانتے ہیں میں اس معاملے میں پڑنا نہیں چاہتا۔ کئی امریکی ٹی وی چینلوں میں آج کل یہ بحث جاری ہے کہ آخر لادن کوکس نے مارا؟ امریکہ میں پلے بڑھے 38 سال کے روبرٹ اونل کا انٹرویو اگلے ہفتے فوکس نیوز پر ٹیلی کاسٹ ہوگا جس میں وہ لادن کو مارنے کی کہانی لوگوں کو بتائے گا۔ ’دی مین ٹو کلڈ اسامہ بن لادن‘ نام کی دو گھنٹے کی یہ دستاویزی فلم دو حصوں میں ہے جسے 11-12 نومبر کو ٹیلی کاسٹ کیا جائے گا۔ نیوی ہیرو اونل 16 سال کی سروس کے بعد ریٹائرڈ ہوئے ہیں اب وہ ایک مقرر کے طور پر کام کرتے ہیں۔ انہیں فوج سے اب تک 52 میڈل مل چکے ہیں۔ پہچان پوشیدہ رکھنے کے لئے رابرٹ اونل کو 20 سال کی نوکری کے بجائے 16 سال میں ہی ریٹائر کردیا گیا تھا۔ وہ بتا چکے ہیں کہ اب نہ تو انہیں ہیلتھ سہولیت مل رہی ہے اور نہ ہی پنشن۔ہالی ووڈ میں لادن کی موت پر تین فلمیں بن چکی ہیں۔ نیل کی کہانی پر جوزیرو ڈاک تھرٹی، کیپٹن فلپس اور لون سروائیورنام سے تین فلمیں آچکی ہیں۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟