بہار میں اصل مقابلہ بھاجپا بنام نتیش نہیں بنام لالو ہے!

بہار میں چناؤ کی دلچسپ نوعیت بنی ہوئی ہے۔مکھیہ منتری نتیش کمار عجیب و غریب حالات کا سامنا کررہے ہیں۔ انہیں نریندر مودی کے بوتے پر بلوان ہوئی بھاجپا اور ان کے پرانے مقابل لالو پرساد یادو نتیش کا ووٹ چھیننے کے لئے آپس میں لڑ رہے ہیں۔ مسلم اکثریتی کشن گنج میں جے ڈی یو امیدوار اخترالاسلام نے منگلوار کو اعلان کیا کہ وہ کانگریس امیدوار کی حمایت میں دوڑ سے نکل رہے ہیں۔ یاد رہے کہ امام کو نتیش نے لالو سے توڑ کر اپنے ساتھ ملا لیاتھا۔ کشن گنج میں 24 اپریل کو ہونے والے چناوی مرحلے میں ایک اہم سیٹ ہے جو کانگریس کے قبضے میں ہے۔ گذشتہ چناؤ میں یہاں سے جنتادل (یو) کے امیدوار سید محبوب انصاری کو کانگریس کے اسرارالحق نے شکست دی تھی۔ کانگریس نے اسرارالحق کو پھر امیدوار بنایا ہے۔ اس بار حالات بدلے ہوئے ہیں۔ بھاجپا نے دلیپ جیسوال کو میدان میں اتارا ہے۔امام کے چناؤ لڑنے سے انکار کرنے کے بعد یہاں کانگریس اور بھاجپا کی سیدھی ٹکر ہے۔بہار کی بھاگلپور کی سیٹ خاصی چرچہ میں ہے۔ وجہ ہے یہاں سے بھاجپا کے سابق وزیر شاہنواز حسین ہیٹ ٹرک لگانے کی کوشش میں ہیں۔2009 ء کے چناؤ میں انہوں نے راشٹریہ جنتادل کے شکونی چودھری کو لگ بھگ 60 ہزار ووٹوں سے ہرایا تھا۔ اس بار ان کا مقابلہ راشٹریہ جنتادل کے بولو منڈل اور جنتادل (یو) کے ابو قیصر سے ہے۔ بسپا کی نوشابہ خانم بھی میدان میں ہیں۔ حسین کو بھاجپا کے لوجپا کے ساتھ گٹھ بندھن کا بھی سہارا ہے جس سے انہیں دلتوں کا اہم سمرتھن حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔ حسین کو یقین ہے کہ اس بار مودی کی لہرانہیں جیت دلا دے گی۔اوریہ سے سال2009ء کی چناوی جنگ جیتے پردیپ کمار سنگھ نے لوجپا کے ذاکر حسین کو ہرایا تھا۔ 2014ء کی جنگ میں لوجپا نے اس باربھی شری کمار کو ٹکٹ دیا ہے۔ اس بار ان کا مقابلہ راشٹریہ جنتادل کے تسلیم الدین و جنتا دل(یو) کے وجے کمار منڈل سے ہے۔مرکز کی یوپی اے سرکار میں این سی پی کے منتری طارق انور کٹیہار سے اپنی قسمت آزمارہے ہیں۔ کٹیہار میں ایک بار پھر بھاجپا کے نکھل کمار چودھری کا مقابلہ این سی پی کے طارق انور سے ہے۔ ان کی لڑائی تو جنتا دل (یو) کے رام پرکاش مہتو تکونیہ بنا رہے ہیں۔ سال2009ء کی لڑائی میں بھاجپا کے ہی شری چودھری نے لگ بھگ9 ہزار ووٹوں سے جیت حاصل کی تھی۔باکا کی پرتھل دیوی نے بھاجپا میں شامل ہوتے ہی یہاں کا لوک سبھا چناؤ کافی دلچسپ ہوگیا ہے۔جنتادل (یو) نے یہ سیٹ اپنے گٹھ بندھن دل بھاکپا کے سنجے کمار کے لئے چھوڑدی ہے۔ راشٹریہ جنتادل نے سابق مرکزی وزیر جے پرکاش یادو کو پھر سے میدان میں اتارا ہے۔ پورے بہار میں مسلم ووٹوں کے لئے جنتادل(یو) اور راشٹریہ جنتادل کے درمیان رسہ کشی چل رہی ہے۔ جاتی متوں کی گول بندی و مسلم ووٹوں پر مرکوز ہورہی بہار کی راجنیتی میں مقامی مسائل کی کوئی بھی بات نہیں کررہا ہے۔جہاں اپنی چناؤ سبھاؤں میں نتیش نے بہار کے مدعوں پر زوردیا ہے وہاں نریندر مودی نے مقامی مسائل کی چرچا کے ساتھ ساتھ قومی مدعوں کا ذکر کیا ہے۔ نتیش کے لئے بری خبر یہ ہے کہ مودی نے انہیں نظرانداز کردیا ہے۔ بھاگلپور اور ارریہ کی اپنی چناؤ سبھاؤ میں مودی نے لالو اور سونیا پر حملہ کرنا پسند کیا۔وہ یادو وووٹوں پر تیزی سے دھیان دے رہے ہیں۔ نوادہ اور بکسر میں یادو طبقے کو مخاطب کرتے ہوئے مودی نے گائیوں کے رکشک بھگوان کشن کی دوارکاکا ذکر کیا۔ بہار میں نتیش نہیں مودی بنام لالو کے بیچ ہے جنگ۔ لالو۔ کانگریس گٹھ بندھن کو لگ رہا ہے کہ ان کا گٹھ بندھن 15 سیٹیں حاصل کرے گا۔ادھر بھاجپا والوں کو یہ امیدہے کہ وہ بہار میں شاندار پردرشن کریں گے اور 25 سیٹیں جیتیں گے۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟