گڑ کھا کر اب گلگلے سے پرہیز ہے ترنمول کانگریس کو؟

آئندہ 20 مئی کو ممتا بنرجی کی حکومت کو دو سال پورے ہوجائیں گے ان دو برسوں میں اس سرکار کو خار دار راستے سے گزرنا پڑا ہے۔ ان دو برسوں میں ممتا سرکار کی کچھ کامیابی ضرور ہیں جیسے جنگل محل اور دارجلنگ میں امن قائم کیا۔ لیکن تنازعوں سے اس سرکار کو کبھی چھٹکارا نہیں ملا۔ فی الحال کچھ دنوں سے شاردا گروپ کے چٹ فنڈ گھوٹالے کی بحث زوروں پر ہے۔ ایک پرانی کہاوت ضرور فٹ بیٹھتی ہے’’ گڑ کھائیں گلگلے سے پرہیز‘‘شاردا چٹ فنڈ گھوٹالے کے سامنے آنے کے بعد مغربی بنگال کی وزیر اعلی ممتا بنرجی کی رہنمائی والی ترنمول کانگریس پر یہ کہاوت بالکل کھری اترتی ہے۔ پچھلے تین برسوں میں خاص کر سدیپ سین کی رہنمائی والے شاردا گروپ کے میڈیا میں قدم رکھنے کے بعد ترنمول کانگریس کے ایم پی ، نیتاؤں اور وزرا نے اس کی ٹی آر پی کے سبب گڑ تو جم کر کھایا لیکن اب ہزاروں کروڑ روپے کے چٹ فنڈ گھوٹالے کے سامنے آنے کے بعد سدیپ اور شاردا نام کے گلگلے سے پرہیز کررہے ہیں۔ پارٹی نیتاؤں کی شاردا گروپ کے گھوٹالے کے خلاصے کے بعد آنے والے پنچائتی چناؤ سے پہلے ممتا بنرجی اور ان کی پارٹی کو سکتے میں ضرور ڈال دیا ہے۔ اب تک ایک ایجنٹ اور دو سرمایہ کاروں نے خود کشی کرلی ہے۔ گروپ کی اسکیموں میں سرمایہ کار اپنی زندگی کی جمع پونجی سے تو وہ پہلے ہی ہاتھ دھو چکے تھے مایوس لوگوں نے خودکشی کا راستہ چن لیا۔بدلے حالات میں کل تک ترنمول کے جو لیڈر شاردا گروپ کے پروگراموں میں آیا کرتے تھے اب وہ اپنا پلہ جھاڑنے لگے ہیں۔ سب کی صفائی تقریباً ایک جیسی ہے ان کو گروپ کے اس چٹ فنڈ کاروبار کے بارے میں کوئی جانکاری نہیں تھی۔ صحافی اور فلم اداکار سے ترنمول کانگریس کے ذریعے پارلیمنٹ تک پہنچے لوگ اب بڑی مایوسی سے کہتے پھر رہے ہیں کہ ان کو اس بارے میں ذرا بھی پتہ نہیں تھا۔ صحافی کوٹے سے بنے ایم پی دو نیتاؤں کے رول پر تو ترنمول کانگریس سے لڑائی جاری ہے۔ پارٹی کے سینئر لیڈر ان کے خلاف کارروائی کے حق میں ہیں لیکن وزیر اعلی ممتا سمیت دوسرے گروپ کی دلیل ہے کہ ان کے خلاف کسی بھی کارروائی سے پنچائت چناؤ سے پہلے ریاست میں غلط پیغام جائے۔ شاردا چٹ فنڈ گھوٹالے میں سی بی آئی جانچ کی مانگ کرتے ہوئے ریاست کی بڑی اپوزیشن پارٹی مارکسوادی نے وزیر اعلی ممتا بنرجی کے بھتیجے پر انگلی اٹھائی ہے۔ لیفٹ کا کہنا ہے ممتا کے بھتیجے ابھیشیک بنرجی اس طرح کی اسکیموں میں شامل ہیں اور ممتا کو اس کی صفائی دینی چاہئے۔ مارکسوادی سینٹرل کمیٹی کے ممبر گوتم دیو نے ایک ریلی میں کہا کہ ممتا بنرجی کے بھتیجے ابھیشیک بنرجی جو ترنمول کانگریس یوتھ کے لیڈر بھی ہیں، ایک کمپنی چلاتے ہیں جس کا کا م ریئل اسٹریٹ اور مائکرو فائننس سے جڑا ہوا ہے۔
اس کمپنی نے پچھلے دو تین سال میں بیحد موٹا منافع کمایا ہے۔ چٹ فنڈ کا نام مائکرو فائننس ہے۔انہوں نے الزام لگایا کے شاردا گروپ کے چیئرمین سدیپتو سین کو اکثر ترنمول لیڈروں کے ساتھ دیکھا جاتا ہے انہیں میں سے ایک ایم پی سندیپ گھوش کا نام اس گھوٹالے میں اچھل رہا ہے۔ ممتا نے بیان دیا تھا کہ ان کے ذریعے بنائی گئی پینٹنگ بیچ کر پارٹی کاخرچ چلایا جاتا ہے۔ اس پر دیب نے کہا ممتا کو اس کمپنی کے بارے میں جواب دینا پڑے گا۔ اس کمپنی کے چیئرمین اور سی ایم ڈی ابھیشیک بنرجی ہیں۔ ہم یہ جاننا چاہتے ہیں کہ ان کے بھتیجے چٹ فنڈ چلاتے ہیں یا نہیں؟ اب صرف سی بی آئی پورے سچائی سے پردہ اٹھا سکتی ہے۔ ترنمول کانگریس کے لیڈروں ، وزرا و قریبیوں کے تعلقات کے سبب شاردا گروپ کو بازار سے رقم اکٹھا کرنے میں کافی مدد ملی۔ کمپنی کے ایجنٹوں نے پیسہ اکٹھا کرتے وقت اس بات کا وعدہ کیا تھا کہ ترنمول کے دو دو ایم پی اور کئی وزیر اس گروپ کے ساتھ ہیں اور ممتا بنرجی سرکار کی سرپرستی حاصل ہے۔ اس سے گروپ پر سرمایہ کاروں کا بھروسہ بڑھا۔ عام لوگوں کو لگا کہ جس گروپ کو حکمراں پارٹی کا آشیرواد حاصل ہو وہ بھلا ان کی معمولی رقم لیکر کیسے بھاگے گی؟
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!