کورونا ابھی ختم نہیں ہوا اور منکی پاکس کی نئی مصیبت !

دیش ہی نہیں بھار ت کی راجدھانی دہلی شہر میں منکی پاکس وائرس انفیکشن مشتبہ لوگوں میں پھیلنے کا سلسلہ جاری ہے ایسی حالت میں عالمی وباءکورونا کے ساتھ محکمہ ہیلتھ کو اب اس سے بھی لڑنا پڑ رہا ہے ۔ ٹیسٹینگ ٹریٹنگ کے ایک ساتھ ہی زبردست اسکریننگ کی حکمت عملی تیار کرنی پڑ رہی ہے ۔ دہلی سرکا ر نے ہیلتھ سروسیز کی ڈائریکٹر نوتن ملیجہ کے مطابق منکی پاکس کے اثرات والے کئی مشتبہ لو گوں کے نمونے کی جانچ کی کاروائی کو مضبوط بنا یا گیا ہے ۔ پچھلے دو سالوں سے کورونا سے لڑ رہے لوگوں کے سامنے یہ نئی مصیبت آنے اور کیسیز کے بڑھ جانے سے اب پریشانی کھڑی ہو گئی ہے ۔کورونا کی طرح ہی وائرس پھیلنے اور اثرات کو لیکر کئی سوال لوگوں کے من میں ہیں انہیں میں سے ایک ہے کہ کیا منکی پاکس وائر س کا انفیکشن بنا اثرات والا بھی ہو سکتاہے جیسا کہ کورونا میں دیکھا گیا ؟ آل انڈیا میڈیکل سائنس کے سابق ڈائریکٹر ڈاکٹر مشرا بتاتے ہیں کہ منکی پاکس کورونا کی طرح کا علامتی یا بنا اثرات والا نہیں ہو سکتا ہے ۔ منکی پاکس کی پہچان اثرات دکھانے دینے کے سبب ہی ہو پاتی ہے ورنہ تو ان کے دیگر اثرات ایک دم یکساں ہیں جو عام طور عام بیماریوں یا موسمی بیماریوں میں سامنے آتے ہیں منکی پاکس میں تیز بخار آتا ہے جیسے عام طور سے بھی لوگوں کو آتا ہے ۔ (انل نریندر )

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!